TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن نسائی
شکار اور ذبیحوں سے متعلق
خرگوش سے متعلق
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ الْبَحْرَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ وَهُوَ ابْنُ هِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ مُوسَی بْنِ طَلْحَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ جَائَ أَعْرَابِيٌّ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَرْنَبٍ قَدْ شَوَاهَا فَوَضَعَهَا بَيْنَ يَدَيْهِ فَأَمْسَکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمْ يَأْکُلْ وَأَمَرَ الْقَوْمَ أَنْ يَأْکُلُوا وَأَمْسَکَ الْأَعْرَابِيُّ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَمْنَعُکَ أَنْ تَأْکُلَ قَالَ إِنِّي أَصُومُ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ قَالَ إِنْ کُنْتَ صَائِمًا فَصُمْ الْغُرَّ-
محمد بن معمر بحرانی، حبان، ابن ہلال، ابوعوانة، عبدالملک بن عمیر، موسیٰ بن طلحہ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ ایک گاؤں کا باشندہ (خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور وہ) ایک خرگوش بھون کر لایا اور اس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے وہ خرگوش پیش کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہاتھ روک لیا اور وہ خرگوش نہیں کھایا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے (وہ خرگوش دوسرے حضرات کے سامنے رکھ دیا اور) دوسروں کو کھانے کا حکم فرمایا اس دیہاتی شخص نے بھی وہ خرگوش نہیں کھایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم کس وجہ سے نہیں کھا رہے ہو؟ اس نے عرض کیا میں تو ہر ماہ میں تین دن کے روزے رکھتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تو ہر ماہ میں تین دن کے روزے رکھتا ہے تو چاند نی راتوں میں روزہ رکھا کرو (یعنی 13ویں 14ویں اور 15ویں رات میں)۔
Anas said: “We disturbed a rabbit in Marr Az-Zahran so I caught it, and brought it to Abu Talhah who slaughtered it, and sent me with its thighs and haunches to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , and he accepted it.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حَکِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ وَعَمْرِو بْنِ عُثْمَانَ وَمُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُوسَی بْنِ طَلْحَةَ عَنْ ابْنِ الْحَوْتَکِيَّةِ قَالَ قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَنْ حَاضِرُنَا يَوْمَ الْقَاحَةِ قَالَ قَالَ أَبُو ذَرٍّ أَنَا أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَرْنَبٍ فَقَالَ الرَّجُلُ الَّذِي جَائَ بِهَا إِنِّي رَأَيْتُهَا تَدْمَی فَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَأْکُلْ ثُمَّ إِنَّهُ قَالَ کُلُوا فَقَالَ رَجُلٌ إِنِّي صَائِمٌ قَالَ وَمَا صَوْمُکَ قَالَ مِنْ کُلِّ شَهْرٍ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ قَالَ فَأَيْنَ أَنْتَ عَنْ الْبِيضِ الْغُرِّ ثَلَاثَ عَشْرَةَ وَأَرْبَعَ عَشْرَةَ وَخَمْسَ عَشْرَةَ-
محمد بن منصور، سفیان، حکیم بن جبیر و عمرو بن عثمان و محمد بن عبدالرحمن، موسیٰ بن طلحہ، ابن حوتکیة سے روایت ہے کہ حضرت عمر نے دریافت کیا کہ کون آدمی ہم لوگوں کے ساتھ تھا قاحہ والے دن (قاحہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان ایک جگہ ہے) حضرت ابوذر نے فرمایا میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھا کہ ایک خرگوش آیا اور جو شخص اس کو لے کر حاضر ہوا تھا اس نے عرض کیا میں نے دیکھا کہ اس کو حیض آرہا تھا۔ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو نہیں کھایا اور لوگوں سے فرمایا کہ اس کو کھا لو۔ ایک شخص نے عرض کیا میں روزہ دار ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا 13ویں 14ویں اور15ویں تاریخ چاند نی راتوں میں تم نے کیوں روزے نہیں رکھے؟
It was narrated that Ibn Safwan said: “I caught two rabbits but I could not find anything with which to slaughter them, so I slaughtered them with a sharp- edged stone. I asked the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about that and he commanded me to eat them.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ هِشَامٍ وَهُوَ ابْنُ زَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يَقُولُ أَنْفَجْنَا أَرْنَبًا بِمَرِّ الظَّهْرَانِ فَأَخَذْتُهَا فَجِئْتُ بِهَا إِلَی أَبِي طَلْحَةَ فَذَبَحَهَا فَبَعَثَنِي بِفَخِذَيْهَا وَوَرِکَيْهَا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَبِلَهُ-
اسماعیل بن مسعود، خالد، شعبہ، ہشام، ابن زید، انس سے روایت ہے کہ مرالظہران نامی جگہ جو کہ مکہ مکرمہ سے ایک منزل پر واقع ہے۔ میں نے ایک خرگوش کو چھوڑا پھر اس کو پکڑ لیا اور حضرت ابوطلحہ کے پاس خرگوش لایا اور حضرت ابوطلحہ کے پاس لے کر حاضر ہوا تو انہوں نے اس کو ذبح کیا اور اس کی رانیں اور سرین میرے ہاتھ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بھیجی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبول فرمایا۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked about mastigures when he was on the Minbar and he said: “I do not eat them, but I do not say that they are Haram.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَفْصٌ عَنْ عَاصِمٍ وَدَاوُدَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ ابْنِ صَفْوَانَ قَالَ أَصَبْتُ أَرْنَبَيْنِ فَلَمْ أَجِدْ مَا أُذَکِّيهِمَا بِهِ فَذَکَّيْتُهُمَا بِمَرْوَةٍ فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ فَأَمَرَنِي بِأَکْلِهِمَا-
قتیبہ، جعفر، عاصم و داؤد، شعبی، ابن صفوان نے عرض کیا میں نے دو خرگوش پکڑے پھر ان کو ذبح کرنے کے لیے کچھ نہیں پایا تو ان کو پتھر سے ذبح کیا۔ اس کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم ان کو کھا لو۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that a man said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what do you think about mastigures?” He said: “I do not eat them but I do not say that they are Iardrn.” (Sahih)