ختانوں کے مل جانے (دخول صحیحہ) پر غسل کا واجب ہونا

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا جَلَسَ بَيْنَ شُعَبِهَا الْأَرْبَعِ ثُمَّ اجْتَهَدَ فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ-
محمد بن عبدالاعلی، خالد، شعبہ، قتادہ، ابورافع، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت کوئی مرد عورت کے چوخانے (یعنی عورت کی دونوں طرف کی پنڈلیوں اور اس کی دونوں طرف کی ران پر بیٹھ جائے) پھر طاقت لگائے یعنی اپنے عضو مخصوص کو عورت کے عضو مخصوص میں داخل کرے تو غسل کرنا لازم ہوگیا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “When (a man) sits between the four parts of his wife’s body and exerts himself, then Ghusl becomes obligatory.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَقَ الْجَوْزَجَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ قَالَ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ قَالَ حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا قَعَدَ بَيْنَ شُعَبِهَا الْأَرْبَعِ ثُمَّ اجْتَهَدَ فَقَدْ وَجَبَ الْغُسْلُ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا خَطَأٌ وَالصَّوَابُ أَشْعَثُ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَقَدْ رَوَی الْحَدِيثَ عَنْ شُعْبَةَ النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ وَغَيْرُهُ کَمَا رَوَاهُ خَالِدٌ-
ابراہیم بن یعقوب بن اسحاق، عبداللہ بن یوسف، عیسیٰ بن یونس، اشعث بن عبدالملک، ابن سیرین، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت مرد عورت کے چار خانوں پر بیٹھ جائے (مطلب یہ ہے کہ دونوں ہاتھ اور پاؤں کے درمیان یا دونوں پاؤں اور رانوں کے درمیان یا شرم گاہ کے چاروں کونے پر) پھر اپنے عضو مخصوص کو آگے کی طرف کر کے طاقت لگائے تو چاہے انزال نہ ہو جب بھی غسل واجب ہوگیا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “When (a man) sits between the four parts of his wife’s body and exerts himself, then Ghusl becomes obligatory.” (Sahih)