خانہ کعبہ کی تعمیر سے متعلق

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ الصِّدِّيقِ أَخْبَرَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَلَمْ تَرَيْ أَنَّ قَوْمَکِ حِينَ بَنَوْا الْکَعْبَةَ اقْتَصَرُوا عَنْ قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا تَرُدُّهَا عَلَی قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام قَالَ لَوْلَا حِدْثَانُ قَوْمِکِ بِالْکُفْرِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ لَئِنْ کَانَتْ عَائِشَةُ سَمِعَتْ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا أُرَی تَرْکَ اسْتِلَامِ الرُّکْنَيْنِ اللَّذَيْنِ يَلِيَانِ الْحِجْرَ إِلَّا أَنَّ الْبَيْتَ لَمْ يُتَمَّمْ عَلَی قَوَاعِدِ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام-
محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، ابن شہاب، سالم بن عبد اللہ، عبداللہ بن محمد بن ابوبکر صدیق، عبداللہ بن عمر، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگوں نے جس وقت خانہ کعبہ کی تعمیر کی تو حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پایوں (یعنی عمارت کے پایوں سے) کم پائے تیار کئے۔ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پایوں تک پہنچا دیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اگر تمہاری قوم کا کفر کا زمانہ (چھوڑے ہوئے زیادہ عرصہ) نہ ہوتا تو میں بنا دیتا۔ ابن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ اگر حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے یہ حدیث رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہے تو یہی وجہ ہے کہ حجر اسود کے علاوہ دوسرے دو پتھروں کو بوسہ نہ دینے کی بھی وجہ ہے کہ یہ ابراہیم علیہ السلام کی بنائی ہوئی بنیادوں پر نہیں ہے۔
It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Don’t you see that when your people (re)built the Ka’bah, they did not build it on all the foundations laid by lbrahim, peace he upon him?” I said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, why do you not rebuild it on the foundations of Ibrahim. peace be upon him?” He said: “Were it not for the fact that your people have recently left disbelief (I would have done so).” ‘Abdullah bin ‘Umar said: “Aishah heard this from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم for I see that he would not touch the two corners facing Al-Hijr because the House was not built on the foundations of Ibrahim, peace be upon him.”(Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدَةُ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَا حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْلَا حَدَاثَةُ عَهْدِ قَوْمِکِ بِالْکُفْرِ لَنَقَضْتُ الْبَيْتَ فَبَنَيْتُهُ عَلَی أَسَاسِ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام وَجَعَلْتُ لَهُ خَلْفًا فَإِنَّ قُرَيْشًا لَمَّا بَنَتْ الْبَيْتَ اسْتَقْصَرَتْ-
اسحاق بن ابراہیم، عبدة و ابومعاویہ، ہشام بن عروة، وہ اپنے والد سے، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر تمہاری قوم کے کفر و شرک کا زمانہ نہ ہوتا (یعنی نزدیک میں کفر کا زمانہ نہ گزرتا) تو میں خانہ کعبہ کو توڑتا اور میں اس کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پائے پر (یعنی اس کے مطابق) بناتا اور میں اس میں پیچھے کی جانب ایک دروازہ رکھتا (سامنے کے) دروازہ کے مقابل کیونکہ جس وقت قریش نے خانہ کعبہ تعمیر کیا تو اس میں کمی چھوڑ دی۔
It was narrated that Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Were it not for the fact that your people have recently left disbelief, I would have knocked down the House and rebuilt it on the foundations of Ibrahim, peace be upon him, and I would have given it a back door. For when the Quraish built the House, they made it too small.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی عَنْ خَالِدٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْأَسْوَدِ أَنَّ أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَوْلَا أَنَّ قَوْمِي وَفِي حَدِيثِ مُحَمَّدٍ قَوْمَکِ حَدِيثُ عَهْدٍ بِجَاهِلِيَّةٍ لَهَدَمْتُ الْکَعْبَةَ وَجَعَلْتُ لَهَا بَابَيْنِ فَلَمَّا مَلَکَ ابْنُ الزُّبَيْرِ جَعَلَ لَهَا بَابَيْنِ-
اسماعیل بن مسعود و محمد بن عبدالاعلی، خالد، شعبة، ابواسحاق ، اسود، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر میری اور تمہاری قوم کا زمانہ زمانہ جاہلیت سے نزدیک نہ ہوتا تو میں خانہ کعبہ کو گرا کر اس کی دوبارہ تعمیر کرتا اور پھر میں اس کے دو دروازے بناتا اس وجہ سے جس وقت حضرت عبداللہ بن عمر حاکم مقرر کیے گئے تو انہوں نے اس کے دو دروازے تیار کیے۔
It was narrated from Al Aswad that the Mother of the Believers said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Were it not for the fact that my people’ — according to the narration of Muhammad he said: ‘your people’ — ‘have recently left Jahiliyyah, I would have knocked down the House and given it two doors.” When Ibn Az Zubair was in power, he gave it two doors. (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ رُومَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهَا يَا عَائِشَةُ لَوْلَا أَنَّ قَوْمَکِ حَدِيثُ عَهْدٍ بِجَاهِلِيَّةٍ لَأَمَرْتُ بِالْبَيْتِ فَهُدِمَ فَأَدْخَلْتُ فِيهِ مَا أُخْرِجَ مِنْهُ وَأَلْزَقْتُهُ بِالْأَرْضِ وَجَعَلْتُ لَهُ بَابَيْنِ بَابًا شَرْقِيًّا وَبَابًا غَرْبِيًّا فَإِنَّهُمْ قَدْ عَجَزُوا عَنْ بِنَائِهِ فَبَلَغْتُ بِهِ أَسَاسَ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام قَالَ فَذَلِکَ الَّذِي حَمَلَ ابْنَ الزُّبَيْرِ عَلَی هَدْمِهِ قَالَ يَزِيدُ وَقَدْ شَهِدْتُ ابْنَ الزُّبَيْرِ حِينَ هَدَمَهُ وَبَنَاهُ وَأَدْخَلَ فِيهِ مِنْ الْحِجْرِ وَقَدْ رَأَيْتُ أَسَاسَ إِبْرَاهِيمَ عَلَيْهِ السَّلَام حِجَارَةً کَأَسْنِمَةِ الْإِبِلِ مُتَلَاحِکَةً-
عبدالرحمن بن محمد بن سلام، یزید بن ہارون، جریر بن حازم، یزید بن رومان، عروة، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ صدیقہ! اگر تم لوگوں کی قوم کا زمانہ دور جاہلیت سے نزدیک نہ ہوتا تو میں خانہ کعبہ کو گرانے کا حکم دیتا اور میں اس میں دو وہ چیزیں داخل کرتا کہ جو اس میں سے نکال دی گئی ہیں اور میں اس کو زمین کے برابر کرتا پھر میں اس کے دو دروازے رکھتا ایک دروزہ مشرق کی طرف اور دوسرا دروازہ مغرب کی طرف۔ اس لیے کہ یہ لوگ اس کی تعمیر سے تھک چکے تھے میں اس کو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی بنائی ہوئی تعمیر تک تعمیر کراتا (راوی فرماتے ہیں) یہی وجہ ہے کہ حضرت ابن زبیر رضی اللہ عنہ نے اس کو مسمار کرا دیا مزید نقل کرتے ہیں جس وقت ابن زبیر نے اس کو منہدم کر کے تعمیر کرایا تو اس وقت میں موجود تھا انہوں نے حطیم کو بھی اس میں شامل کر دیا۔ نیز میں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے رکھے ہوئے پتھر بھی دیکھے۔ وہ اونٹ کے کوہان کی طرح تھے اور ملائم اور ایک دوسرے سے وابستہ تھے۔
It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said to her: “‘Aishah, were it not for the fact that your people have recently left Jahiliyyah, I would have commanded that the I-louse be knocked down, and I would have incorporated into it what was left out of it. I would have made its (door) in level with the ground and I would have given it two doors, an eastern door and a western door. For they built it too small, and by doing this, it would have been built on the foundations of Ibrahim, peace be upon him.” He (one of the narrators) said: “This is what motivated Ibn Az Zubair to knock it down.” Yazid said: “I saw Ibn Az-Zubair when he knocked it down and rebuilt it, and included part of the Hijr in it. And I saw the foundations of Ibrahim, peace be upon him, stones like the humps of camels joined to one another.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زِيَادِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُخَرِّبُ الْکَعْبَةَ ذُو السُّوَيْقَتَيْنِ مِنْ الْحَبَشَةِ-
قتیبہ، سفیان، زیاد بن سعد، زہری، سعید بن مسیب، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا خانہ کعبہ کو دو چھوٹی پنڈلیوں والا حبشی برباد کرے گا۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah said: ‘The Ka’bah will be destroyed by Dhul-Suwaiqatain (one with thin legs) from Ethiopia.” (Sahih)