حضرت ابوامامہ کی حدیث حضرت محمد بن ابی یعقوب پر اختلاف

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ قَالَ أَخْبَرَنِي رَجَائُ بْنُ حَيْوَةَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ مُرْنِي بِأَمْرٍ آخُذُهُ عَنْکَ قَالَ عَلَيْکَ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَا مِثْلَ لَهُ-
عمرو بن علی، عبدالرحمن، مہدی بن میمون، محمد بن عبداللہ بن ابویعقوب، رجاء بن حیوة، ابوامامة باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں ایک دن خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور میں نے عرض کیا کہ مجھ کو ایک کام کا حکم فرمائیں جس کو میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حاصل کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم روزہ کو اختیار کرو اس کے برابر کوئی (دوسری عباد ت) نہیں ہے۔
Muhammad bin ‘Abdullah bin Abi Ya’qub said: “Raja’ bin Haiwah narrated that Abu Umamah said: ‘I came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: Tell me of Something that I may take (learn) from you. He said: “Take to fasting, for there is nothing like it.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ الضَّبِّيَّ حَدَّثَهُ عَنْ رَجَائِ بْنِ حَيْوَةَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُمَامَةَ الْبَاهِلِيُّ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مُرْنِي بِأَمْرٍ يَنْفَعُنِي اللَّهُ بِهِ قَالَ عَلَيْکَ بِالصِّيَامِ فَإِنَّهُ لَا مِثْلَ لَهُ-
ربیع بن سلیمان، ابن وہب، جریر بن حازم، محمد بن عبداللہ بن ابویعقوب، رجاء بن حیوة، ابوامامة باہلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو اس طریقہ کا کام ارشاد فرمائیں کہ جس سے خداوند قدوس مجھ کو نفع عطا فرمائے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم روزہ انپے ذمہ لازم کرلو اس کے برابر کوئی (دوسرا) کام نہیں ہے۔
It was narrated that Raja’ bin Haiwah said: “Abu Umamah Al-Bahili narrated to me: ‘I said: Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, tell me of something by which Allah will benefit me. He said: Take to fasting, for there is nothing like it.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ الضَّعِيفُ شَيْخٌ صَالِحٌ وَالضَّعِيفُ لَقَبٌ لِکَثْرَةِ عِبَادَتِهِ قَالَ أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ الْحَضْرَمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ عَنْ أَبِي نَصْرٍ عَنْ رَجَائِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ قَالَ عَلَيْکَ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَا عِدْلَ لَهُ-
عبداللہ بن محمد ضعیف شیح صالح و ضعیف، یعقوب حضرمی، شعبة، محمد بن عبداللہ بن ابویعقوب، ابونصرة، رجاء بن حیوة، ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کونسا کام افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اس کے عوض اور اس کے برابر کوئی دوسرا کام نہیں ہے۔
It was narrated from Abu Umamah that he asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : “Which deed is best?” He said: “Take to fasting, for there is nothing equal to it.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ مُحَمَّدٍ هُوَ ابْنُ السَّکَنِ أَبُو عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ الضَّبِّيِّ عَنْ أَبِي نَصْرٍ الْهِلَالِيِّ عَنْ رَجَائِ بْنِ حَيْوَةَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مُرْنِي بِعَمَلٍ قَالَ عَلَيْکَ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَا عَدْلَ لَهُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مُرْنِي بِعَمَلٍ قَالَ عَلَيْکَ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَا عِدْلَ لَهُ-
یحیی بن محمد، ابن سکین ابوعبید اللہ، یحیی بن کثیر، شعبة، محمد بن ابویعقوب ضبی، ابونصر ہلالی، رجاء بن حیوة، ابوامامة رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو کسی کام کے کرنے کا حکم فرمائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم روزہ رکھا کرو اس کے برابر کوئی دوسرا کام نہیں ہے۔
It was narrated that Abu Umamah said: “I said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, tell me of an action (I should do).’ He said: ‘Take to fasting, for there is nothing equal to it.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ عَنْ فِطْرٍ أَخْبَرَنِي حَبِيبُ بْنُ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ عُتَيْبَةَ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّوْمُ جُنَّةٌ-
محمد بن اسماعیل بن سمرة، محاربی، فطر، حبیب بن ابوثابت، حکم بن عتیبة، میمون بن ابوشبیب، معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ روزہ ڈھال ہے۔
It was narrated that Muadh bin Jabal said: “The Messenger of Allah said: ‘Fasting is a shield.”(Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ وَالْحَکَمِ عَنْ مَيْمُونِ بْنِ أَبِي شَبِيبٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّوْمُ جُنَّةٌ-
محمد بن مثنی، یحیی بن حماد، ابوعوانہ، سلیمان، حبیب بن ابی ثابت، حکم، میمون بن ابی شبیب، معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ روزہ ڈھال ہے۔
It was narrated that Muadh bin Jabal said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Fasting is a shield.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْحَکَمِ قَالَ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ النَّزَّالِ يُحَدِّثُ عَنْ مُعَاذٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّوْمُ جُنَّةٌ-
محمد بن مثنی و محمد بن بشار، محمد، شعبة، حکم، عروة بن نزال، معاذ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا روزہ ڈھال ہے۔
It was narrated that Muadh said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Fasting is a shield.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ حَجَّاجٍ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ لِي الْحَکَمُ سَمِعْتُهُ مِنْهُ مُنْذُ أَرْبَعِينَ سَنَةً ثُمَّ قَالَ الْحَکَمُ وَحَدَّثَنِي بِهِ مَيْمُونُ بْنُ أَبِي شَبِيبٍ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ-
ابراہیم بن حسن، حجا ج، شعبہ رضی اللہ عنہ وہ فرماتے ہیں کہ حکم نے مجھ سے بیان کیا کہ میں نے اس حدیث سابق کی طرح روایت منقول ہے
It was narrated from Shu’bah: “Al-Hakam said to me: ‘I heard it from him forty years ago.’ Then Al-Hakam said: ‘And Maimun bin Abi Shabib narrated it to me from Muadh bin Jabal.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ عَنْ حَجَّاجٍ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عَطَائٌ عَنْ أَبِي صَالِحٍ الزَّيَّاتِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصِّيَامُ جُنَّةٌ-
ابراہیم بن حسن، حجاج، ابن جریج، عطاء، ابوصالح، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا روزہ ڈھال ہے۔
Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Fasting is a shield.” (Sahih)
و أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ أَنْبَأَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قِرَائَةً عَنْ عَطَائٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَطَائٌ الزَّيَّاتُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصِّيَامُ جُنَّةٌ-
محمد بن حاتم، سوید، عبد اللہ، ابن جریج، عطاء، عطاء زیات، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ روزہ ڈھال ہے (گناہوں سے)
Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Fasting is a shield.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ أَنَّ مُطَرِّفًا رَجُلًا مِنْ بَنِي عَامِرِ بْنِ صَعْصَعَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْعَاصِ دَعَا لَهُ بِلَبَنٍ لِيَسْقِيَهُ فَقَالَ مُطَرِّفٌ إِنِّي صَائِمٌ فَقَالَ عُثْمَانُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الصِّيَامُ جُنَّةٌ کَجُنَّةِ أَحَدِکُمْ مِنْ الْقِتَالِ-
قتیبہ، لیث، یزید بن ابوحبیب، سعید بن ابوہند، مطرف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے جو کہ عامر بن صعصہ کی اولاد میں سے ہیں کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا تو عثمان بن عاص نے ان کے پلانے کے واسطے دودھ منگوایا۔ انہوں نے جواب دیا میرا تو روزہ ہے۔ اس پر عثمان نے فرمایا میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ارشاد فرماتے تھے روزہ ڈھال ہے جس طریقہ سے تمہارے میں سے کسی شخص کے پاس جنگ کی ڈھال ہوتی ہے۔
It was narrated from Saeed bin Abi Hind that Mutarrif — a man from Banu ‘Amir bin Sa’ — told him that ‘Uthman bin Abi Al-’As called for milk to be given to him (Mutarrif) to drink. Mutarrif said: “I am fasting.” ‘Uthman said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘Fasting is a shield like the shield of any one of you in battle.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ فَدَعَا بِلَبَنٍ فَقُلْتُ إِنِّي صَائِمٌ فَقَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الصَّوْمُ جُنَّةٌ مِنْ النَّارِ کَجُنَّةِ أَحَدِکُمْ مِنْ الْقِتَالِ-
علی بن حسین، ابن ابوعدی، ابن اسحاق، سعید بن ابوہند، مطرف رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں ایک دن عثمان بن العاص رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ انہوں نے دودھ منگایا۔ میں نے کہا میرا روزہ ہے۔ انہوں نے فرمایا میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے روزہ ڈھال ہے دوزخ کی آگ سے۔ جس طریقہ سے کہ تم میں سے کسی شخص کے پاس جنگ(سے محفوظ رہنے کی) ڈھال ہوتی ہے۔
It was narrated that Mutarrif said: “I entered upon ‘Uthman bin Abi Al-’As and he called for milk. I said: ‘I am fasting.’ He said: ‘I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘Fasting is a shield like the of any one of you in battle.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي زَکَرِيَّا بْنُ يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ عَنْ الْمُغِيرَةِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ قَالَ دَخَلَ مُطَرِّفٌ عَلَی عُثْمَانَ نَحْوَهُ مُرْسَلٌ-
زکریا بن یحیی، ابومصعب، مغیرہ، عبداللہ بن سعید بن ابی ہند، محمد بن اسحاق، سعید بن ابی ہند رضی اللہ عنہ سے بھی سابق حدیث کی مثل مروی ہے
It was narrated that Saeed bin Abi Hind said: “Mutarrif entered upon ‘Uthman” and he narrated something similar in Mursal form. (Sahih)
أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ قَالَ حَدَّثَنَا وَاصِلٌ عَنْ بَشَّارِ بْنِ أَبِي سَيْفٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عِيَاضِ بْنِ غُطَيْفٍ قَالَ أَبُو عُبَيْدَةَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الصَّوْمُ جُنَّةٌ مَا لَمْ يَخْرِقْهَا-
یحیی بن حبیب بن عربی، حماد، واصل، بشار بن ابوسیف، ولید بن عبدالرحمن، عیاض بن غطیف، ابوعبیدة رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے سنا کہ روزہ ڈھال ہے جس وقت کہ اس کو نہ پھاڑے (مراد یہ ہے کہ جس وقت تک کسی کی غیبت نہ کرے یا جب تک خلاف شرح کام نہ کرے یا جھوٹ بات نہ بولے کیونکہ اس سے روزہ اس طریقہ سے بگڑ جاتا ہے جس طریقہ سے کہ ڈھال پھٹ جاتی ہے اور برباد ہو جاتی ہے)
Abu ‘Ubaidah said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say:‘Fasting is a shield, so long as you do not damage it.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الْآدَمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ عَنْ خَارِجَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ يَزِيدَ بْنِ رُومَانَ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الصِّيَامُ جُنَّةٌ مِنْ النَّارِ فَمَنْ أَصْبَحَ صَائِمًا فَلَا يَجْهَلْ يَوْمَئِذٍ وَإِنْ امْرُؤٌ جَهِلَ عَلَيْهِ فَلَا يَشْتُمْهُ وَلَا يَسُبَّهُ وَلْيَقُلْ إِنِّي صَائِمٌ وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَخُلُوفُ فَمِ الصَّائِمِ أَطْيَبُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ رِيحِ الْمِسْکِ-
محمد بن یزید الادمی، معن، خارجة بن سلیمان، یزید بن رومان، عروة، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا روزہ ڈھال ہے آگ سے (یعنی روزہ انسان کو دوزخ کی آگ سے محفوظ رکھے گا (اور جو کوئی شخص صبح میں روزہ رکھ کر اٹھے اور وہ کسی قسم کی جہالت نہ کرے اگر کوئی شخص اس سے جہالت کرے تو وہ گالی نہ دے (اور برا نہ کہے) بلکہ اس طریقہ سے کہہ دے کہ میرا روزہ ہے اور اس ذات کی قسم کہ جس کے قبضہ میں محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جان ہے البتہ روزہ دار شخص کی منہ کی بدبو خداوند قدوس کے نزدیک مشک کی بو سے زیادہ پسند ہے۔
It was narrated that ‘Aishah said that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:“Fasting is a shield against the Fire. Whoever starts the day of fasting, let him not act in an ignorant manner during that day. If anyone treats him in an ignorant manner, let him not insult him or curse him, rather let him say: ‘I am fasting.’ By the One in Whose hand is the soul of Muhammad, the smell that comes from the mouth of a fasting person is better before Allah than the fragrance of musk.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ أَنْبَأَنَا حَبَّانُ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ أَبِي مَالِکٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَصْحَابُنَا عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ قَالَ الصِّيَامُ جُنَّةٌ مَا لَمْ يَخْرِقْهَا-
محمد بن حاتم، حبان، عبد اللہ، مسعر، ولید بن ابومالک، اصحاب، ابوعبیدة رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے بیان فرمایا کہ روزہ ڈھال ہے جس وقت تک کہ اس کو کوئی شخص (گناہ کر کے) نہ پھاڑ ڈالے
It was narrated that Al Walid bin Abi Malik said: “Our companions narrated to us that Abu ‘Ubaidah said: ‘Fasting is a shield, so long as you do not damage it.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِلصَّائِمِينَ بَابٌ فِي الْجَنَّةِ يُقَالُ لَهُ الرَّيَّانُ لَا يَدْخُلُ فِيهِ أَحَدٌ غَيْرُهُمْ فَإِذَا دَخَلَ آخِرُهُمْ أُغْلِقَ مَنْ دَخَلَ فِيهِ شَرِبَ وَمَنْ شَرِبَ لَمْ يَظْمَأْ أَبَدًا-
علی بن حجر، سعید بن عبدالرحمن، ابوحازم ، سہل بن سعد سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا روزہ رکھنے والوں کے واسطے جنت میں ایک دروازہ ہے جس کو کہ ریان کہا جاتا ہے اس دروزہ میں کوئی نہیں داخل ہوگا علاوہ روزے داروں کے اور جس وقت تمام روزہ دار یہاں تک کہ آخری آدمی اس میں داخل ہوگا تو وہ دروزہ بند ہو جائے گا جو کوئی اس میں داخل ہوگا تو وہ وہاں کے پانی کو پی لے گا اور جو شخص پئے گا تو وہ پھر کبھی پیاسا نہ ہوگا۔
It was narrated from Sahl bin Saad that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:“For those who fast there is a gate in Paradise called Ar-Rayyan, through which no one but they will enter. When the last of them has entered it, it will be closed. Whoever enters through it will drink, and whoever drinks will never thirst again.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنِي سَهْلٌ أَنَّ فِي الْجَنَّةِ بَابًا يُقَالُ لَهُ الرَّيَّانُ يُقَالُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَيْنَ الصَّائِمُونَ هَلْ لَکُمْ إِلَی الرَّيَّانِ مَنْ دَخَلَهُ لَمْ يَظْمَأْ أَبَدًا فَإِذَا دَخَلُوا أُغْلِقَ عَلَيْهِمْ فَلَمْ يَدْخُلْ فِيهِ أَحَدٌ غَيْرُهُمْ-
قتیبہ، یعقوب، ابوحازم ، سہل رضی اللہ عنہ نے فرمایا جنت میں ایک دروزہ ہے جس کو ریان کہتے ہیں قیامت کے دن آواز دی جائے گی کہ روزہ رکھنے والے کس جگہ ہیں تم لوگ ریان (جو کہ روزہ داروں کے داخل ہونے کا دروازہ ہے) اس کی طرف آتے ہو۔ جو اس شخص اس میں داخل ہوگا تو وہ کبھی پیاسا نہ ہوگا جس وقت کے تمام کے تمام لوگ اس میں داخل ہو جائیں گے تو وہ دروازہ بند ہوجائے گا پھر دوسرا کوئی شخص اس میں داخل نہ ہوگا۔
Sahl narrated that in paradise there is a gate called Ar Rayyan, it will be said on the Day of Resurrection: “Where are those who used to fast? Would you like to enter through Ar-Rayyan?” Whoever enters through it will never thirst again. Then when they have entered it will be closed behind them, and no one but they will enter through it. (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَالِکٌ وَيُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ نُودِيَ فِي الْجَنَّةِ يَا عَبْدَ اللَّهِ هَذَا خَيْرٌ فَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّلَاةِ يُدْعَی مِنْ بَابِ الصَّلَاةِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الْجِهَادِ يُدْعَی مِنْ بَابِ الْجِهَادِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّدَقَةِ يُدْعَی مِنْ بَابِ الصَّدَقَةِ وَمَنْ کَانَ مِنْ أَهْلِ الصِّيَامِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الرَّيَّانِ قَالَ أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّيقُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا عَلَی أَحَدٍ يُدْعَی مِنْ تِلْکَ الْأَبْوَابِ مِنْ ضَرُورَةٍ فَهَلْ يُدْعَی أَحَدٌ مِنْ تِلْکَ الْأَبْوَابِ کُلِّهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ وَأَرْجُو أَنْ تَکُونَ مِنْهُمْ-
احمد بن عمرو بن سرح و حارث بن مسکین، ابن وہب، مالک و یونس، ابن شہاب، حمید بن عبدالرحمن، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص راہ خدا میں جوڑا صدقہ کرے (یعنی دو اشرفی دو روپے پیسے یا دو گھوڑے یا دو کپڑے وغیرہ یا دو غلام صدقہ کرے) تو جنت میں پکارا جائے گا اے بندہ خدا یہ تیرا نیک عمل ہے۔ تو جو شخص نمازی ہوگا تو وہ نماز کے دروازہ سے بلایا جائے گا اور جو شخص جہادی ہوگا تو وہ شخص جہاد کے دروازہ سے پکارا جائے گا اور جو شخص صدقہ دینے والا ہوگا تو وہ شخص صدقہ کے دروازہ سے پکارا جائے گا اور جو شخص روزہ دار ہوگا تو وہ شخص روزہ کے دروازے سے پکارا جائے گا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو کوئی روزہ داروں میں سے پکارا اور بلایا جائے گا اس کو کس قسم کی تکلیف ہوگی اور کوئی شخص اس قسم کا ہوگا کہ جس کو کہ تمام ہی دروازوں سے آواز لگائی جائے گی۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہاں! اور مجھ کو اس بات کی توقع ہے کہ تم لوگ اسی طرح کے لوگوں میں سے ہوں گے (وہ خوش قسمت لوگ تم ہی ہو)۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever spends on a pair (of things) in the cause of Allah, the Mighty and Sublime, he will be called in Paradise: ‘slave of Allah, here is prosperity. Whoever is one of the people of alah, he will be called from the gate of Salah. Whoever is one of the people of Jihad, he will be called from the gate of Jihad. Whoever is one of the people of charity, he will be called from the gate of charity. Whoever is one of the people of fasting, he will be called from the gate of Ar-Rayyan.’ Abu Bakr As-Siddiq said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, no distress or need will befall the one who is called from those gates. Will there be anyone who will be called from all these gates?’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Yes, and I hope that you will be one of them.”(Sahih).
أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَابٌ لَا نَقْدِرُ عَلَی شَيْئٍ قَالَ يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ عَلَيْکُمْ بِالْبَائَةِ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَائٌ-
محمود بن غیلان، ابواحمد، سفیان، اعمش، عمارة بن عمیر، عبدالرحمن بن یزید، عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نکلے اور ہم لوگ نوجوان تھے اور ہم لوگوں میں (شہوت کے دبانے کی) طاقت نہیں تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے جوانوں کے گروہ! اور اے جوانوں کی جماعت! تم لوگ نکاح کرلو کیونکہ نکاح کرنے سے انسان کی نگاہ نیچی رہتی ہے (یعنی نامحرم عورتوں کے دیکھنے سے عام طور سے انسان محفوظ رہتا ہے اور انسان کی شرم گاہ زنا سے بچ جاتی ہے) اور جو شخص نکاح کرنے کی طاقت نہیں رکھتا ہو وہ شخص روزے رکھ لے کیونکہ روزہ سے شہوت جاتی ہے۔
It was narrated that ‘Abdullah said: “We went out with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and we were young men who could not afford anything’ He said: ‘young men, you should get married, for it is more effective in lowering the gaze and protecting one’s chastity. Whoever cannot afford it should fast, for it will be a restraint Wija’ for him.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ أَنَّ ابْنَ مَسْعُودٍ لَقِيَ عُثْمَانَ بِعَرَفَاتٍ فَخَلَا بِهِ فَحَدَّثَهُ وَأَنَّ عُثْمَانَ قَالَ لِابْنِ مَسْعُودٍ هَلْ لَکَ فِي فَتَاةٍ أُزَوِّجُکَهَا فَدَعَا عَبْدُ اللَّهِ عَلْقَمَةَ فَحَدَّثَهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ الْبَائَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَلْيَصُمْ فَإِنَّ الصَّوْمَ لَهُ وِجَائٌ-
بشر بن خالد، محمد بن جعفر، شعبة، سلیمان، ابراہیم، علقمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود کی حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے (مقام) عرفات میں ملاقات ہوئی اور تنہائی میں ان سے گفتگو کی۔ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے ارشاد فرمایا میں تمہارا نکاح ایک نوجوان خاتون سے کر دوں؟ حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے حضرت علقمہ رضی اللہ عنہ کو بلایا اور یہ حدیث شریف بیان فرمائی کہ تمہارے میں سے جو کوئی نکاح کرنے کی طاقت رکھے تو وہ شخص نکاح کرے یہ اس کی نظر کی حفاظت کرے گا) یعنی نامحرم عورت کو دیکھنے سے محفوظ رہے گا) اور شرم گاہ کو اچھا رکھے گا اور جو کوئی نکاح کی طاقت نہ رکھتا ہو تو وہ شخص روزہ رکھے روزہ اس کو خصی بنا دے گا۔
It was narrated from ‘Alqamah that Ibn Mas’ud met ‘Uthman at ‘Arafat and spoke to him in private. ‘Uthman said to Ibn Mas’ud: “Are you interested in a girl so that I marry her to you?” ‘Abdullah called ‘Alqamah and he told him that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said:‘Whoever among you can afford to get married, let him do so. Whoever cannot afford it, let him fast, for fasting will be a restraint (W for him.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُحَارِبِيُّ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ الْبَائَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ وَمَنْ لَمْ يَجِدْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَائٌ-
ہارون بن اسحاق ، محاربی، اعمش، ابراہیم، علقمة واسود، عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگوں میں سے جو کوئی نکاح کی قدرت رکھتا ہو تو اس کو چاہیے کہ وہ نکاح کرے جس میں اس قدر طاقت نہ ہو تو وہ شخص روزہ رکھے روزہ اس کو خصی بنا دے گا۔
It was narrated that ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever among you can afford to get married, let him do so, and whoever cannot afford it should fast, for it will be a restraint (Wija’) for him.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي هِلَالُ بْنُ الْعَلَائِ بْنِ هِلَالٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ هَاشِمٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ دَخَلْنَا عَلَی عَبْدِ اللَّهِ وَمَعَنَا عَلْقَمَةُ وَالْأَسْوَدُ وَجَمَاعَةٌ فَحَدَّثَنَا بِحَدِيثٍ مَا رَأَيْتُهُ حَدَّثَ بِهِ الْقَوْمَ إِلَّا مِنْ أَجْلِي لِأَنِّي کُنْتُ أَحْدَثَهُمْ سِنًّا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ الْبَائَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ قَالَ عَلِيٌّ وَسُئِلَ الْأَعْمَشُ عَنْ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ فَقَالَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَهُ قَالَ نَعَمْ-
ہلال بن العلاء بن ہلال، وہ اپنے والد سے، علی بن ہاشم، اعمش، عمارة، عبدالرحمن بن یزید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ہم لوگ عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور اس وقت ہم لوگوں کے ساتھ حضرت اسود رضی اللہ عنہ اور حضرت علقمہ رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ ان حضرات نے ایک حدیث نقل فرمائی۔ میرا خیال ہے کہ وہ حدیث میرے ہی واسطے بیان فرمائی۔ اس لیے کہ میں ان تمام حضرات میں سب سے زیادہ کم عمر تھا۔ (وہ حدیث یہ ہے) کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے نوجوانوں کی جماعت! تم لوگوں میں سے جو شخص نکاح کرنے کی طاقت رکھے تو اس کو چاہیے کہ وہ شخص نکاح کرے کیونکہ نکاح کرنا انسان کی نظر کو (گناہوں سے) باز رکھتا ہے اور شرم گاہ کو اچھا رکھتا ہے۔
It was narrated that ‘Abdur Rahman bin Yazid said: “We entered upon ‘Abdullah along with ‘Alqamah, Al-Aswad and a group (of others). He told us a Hadith which he only narrated to the people because of me, as I was the youngest of them. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘young men, whoever among you can afford to get married let him do so, for it is more effective in lowering the gaze and guarding one’s chastity.” (Sahih) (One of the narrators) ‘Ali said: “Al-’Amash was asked about the narration of Ibrahim, so he (the questioner) said: ‘From Ibrahim, from ‘Alqamah, from ‘Abdullah; similarly?. To which he (Al-’Amash) replied: ‘Yes.’(Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ کُنْتُ مَعَ ابْنِ مَسْعُودٍ وَهُوَ عِنْدَ عُثْمَانَ فَقَالَ عُثْمَانُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی فِتْيَةٍ فَقَالَ مَنْ کَانَ مِنْکُمْ ذَا طَوْلٍ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَمَنْ لَا فَالصَّوْمُ لَهُ وِجَائٌ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ أَبُو مَعْشَرٍ هَذَا اسْمُهُ زِيَادُ بْنُ کُلَيْبٍ وَهُوَ ثِقَةٌ وَهُوَ صَاحِبُ إِبْرَاهِيمَ رَوَی عَنْهُ مَنْصُورٌ وَمُغِيرَةُ وَشُعْبَةُ وَأَبُو مَعْشَرٍ الْمَدَنِيُّ اسْمُهُ نَجِيحٌ وَهُوَ ضَعِيفٌ وَمَعَ ضَعْفِهِ أَيْضًا کَانَ قَدْ اخْتَلَطَ عِنْدَهُ أَحَادِيثُ مَنَاکِيرُ مِنْهَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا بَيْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ قِبْلَةٌ وَمِنْهَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَقْطَعُوا اللَّحْمَ بِالسِّکِّينِ وَلَکِنْ انْهَسُوا نَهْسًا-
عمرو بن زرارة، اسماعیل، یونس، ابومعشر، ابراہیم، علقمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں ایک دن عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس تھا اور وہ اس وقت عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے تھے عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا ایک دن رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک جوان عورت کے پاس سے گزرے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہارے میں سے جو کوئی قدرت نکاح رکھتا ہو تو اس کو چاہیے کہ نکاح کر لے اس لیے کہ نکاح انسان کی نظر کو باز رکھتا ہے (یعنی نامحرم کو دیکھنے سے حفاظت رہتی ہے) اور شرم گاہ کو محفوظ رکھتا ہے اور جو شخص اس قدر طاقت نہ رکھے تو وہ روزہ رکھے روزہ اس کو خصی (شہوت کو کم) کر دے گا۔ امام نسائی نے فرمایا اس حدیث شریف میں جو راوی ابومعشر ہیں ان کا نام زیاد بن کلیب ہے اور وہ ثقہ ہیں اور وہ راوی ابراہیم نخعی کے رفقاء میں سے تھے اور ان سے ہی روایت منضور مغیرہ اور شعبہ نے نقل کی اور ایک راوی ابومعشر مدینہ منورہ کے باشندہ ہیں ان کا نام نجیح ہے اور ایک ضعیف راوی ہیں اور انہوں نے ضعیف روایات نقل کرنے کے ساتھ ساتھ منکر احادیث بھی ساتھ شامل کرلی اور ان راوی کی منکر احادیث (اور ضعیف روایات) میں سے ایک روایت وہ ہے کہ جو انہوں نے محمد عمرو سے روایت کی اور انہوں نے حضرت ابوسلمہ سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ سے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مشرق اور مغرب کے درمیان قبلہ ہے اور ایک روایت وہ ہے جو کہ حضرت ہشام بن عروہ سے روایت کی اور انہوں نے اپنے والد صاحب سے اور انہوں نے حضرت عائشہ صدیقہ سے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگ گوشت کو چاقو چھری سے مت کاٹو لیکن اس کو نوچ کر کھاؤ۔
It was narrated that ‘Alqamah said: “I was with Ibn Mas’ud when he was with ‘Uthman, and ‘Uthman said: ‘Whoever among you has the means, let him get married, for it is more effective in lowering the gaze and guarding one’s chastity. And whoever cannot, then fasting will be a shield for him.” (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: This (narrator) is Abu Ma’shar, his name is Ziyad bin Kulaib, and he is trustworthy. He was a companion of Ibrahim. Mansur, Mughira, and Shu’bah reported from him. (As for) Abu Ma’shar Al-Madini; his name is Najih and he is weak, and with his weakness, he also became confused, he narrated Munkar narrations, among them: Muhammad bin ‘Amr from Abu Salamah, from Abu Hurairah, from the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, who said: “What is between the east and the west is the Qiblah.” And among them: Hisham bin ‘Urwah, from his father, from ‘Aishah, from the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم “Do not cut meat with the knife, rather gnaw at it.”