حرم شریف میں سانپ کو مار ڈالنے سے متعلق

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيَّبِ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَمْسُ فَوَاسِقَ يُقْتَلْنَ فِي الْحِلِّ وَالْحَرَمِ الْحَيَّةُ وَالْکَلْبُ الْعَقُورُ وَالْغُرَابُ الْأَبْقَعُ وَالْحِدَأَةُ وَالْفَأْرَةُ-
اسحاق بن ابراہیم، نضر بن شمیل، شعبة، قتادة، سعید بن مسیب، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا پانچ برے جانور قتل کر دیئے جائیں چاہے وہ حرم میں ہوں یا غیر حرم میں۔ سانپ۔ کاٹنے والا کتا۔ چت کبرا کوا۔ چیل اور چوہا۔
It was narrated from ‘Aishah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There are five kinds of vermin which may be killed outside and inside the Haram: Snakes, vicious dogs, speckled crows, kites and mice.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ عَنْ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْخَيْفِ مِنْ مِنًی حَتَّی نَزَلَتْ وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا فَخَرَجَتْ حَيَّةٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْتُلُوهَا فَابْتَدَرْنَاهَا فَدَخَلَتْ فِي جُحْرِهَا-
احمد بن سلیمان، یحیی بن آدم، حفص بن غیاث، اعمش، ابراہیم، اسود، عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ مسجد خفیف میں مقام منی میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کہ ہمراہ تھے کہ سورت مرسلات نازل ہوئی اس دوران سانپ نکل آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا تم لوگ اس کو قتل کر دو ہم لوگ اس کے پیچھے بھاگ پڑے لیکن وہ اپنے بل میں گھس گیا۔
It was narrated that ‘Abdullah said: “We were with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in Al-Khaif, which is in Mina, when the following was revealed: ‘By the winds sent forth one after another.’ A snake came out, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Kill it.’ So they rushed to kill it, but it went back into its hole.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةَ عَرَفَةَ الَّتِي قَبْلَ يَوْمِ عَرَفَةَ فَإِذَا حِسُّ الْحَيَّةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اقْتُلُوهَا فَدَخَلَتْ شَقَّ جُحْرٍ فَأَدْخَلْنَا عُودًا فَقَلَعْنَا بَعْضَ الْجُحْرِ فَأَخَذْنَا سَعَفَةً فَأَضْرَمْنَا فِيهَا نَارًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَاهَا اللَّهُ شَرَّکُمْ وَوَقَاکُمْ شَرَّهَا-
عمرو بن علی، یحیی، ابن جریج، ابوزبیر، مجاہد، ابوعبیدة، ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم لوگ عرفات کی رات یعنی عرفہ والے دن سے قبل والی رات حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ تھے کہ اچانک سانپ کی آہٹ محسوس ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ اس کو مار ڈالو لیکن وہ بل میں داخل ہوگیا۔ چنانچہ ہم لوگوں نے سوراخ میں ایک لکڑی داخل کر دی اور کچھ پتھر نکالے پھر لکڑیاں جمع کر کے سوراخ میں داخل کیں اور ان میں آگ لگا دی۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خداوند قدوس نے اس کو تمہارے شر سے اور تم کو اس کے شر سے بچا لیا۔
It was narrated from Abu ‘Ubaidah that his father said: “We were with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم on the night of ‘Arafat which is before ‘Arafat, when he heard a snake. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Kill it.’ It went into a crack in a rock, and we put a stick in and broke part of the hole, then we took some palm tree leaves and set them ablaze in the hole. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Allah protected it from your evil and protected you from its evil.” (Sahih)