حج قضا کرنا قرضہ ادا کرنے جیسا ہے

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ يُوسُفَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ قَالَ جَائَ رَجُلٌ مِنْ خَثْعَمَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ کَبِيرٌ لَا يَسْتَطِيعُ الرُّکُوبَ وَأَدْرَکَتْهُ فَرِيضَةُ اللَّهِ فِي الْحَجِّ فَهَلْ يُجْزِئُ أَنْ أَحُجَّ عَنْهُ قَالَ آنْتَ أَکْبَرُ وَلَدِهِ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَرَأَيْتَ لَوْ کَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ أَکُنْتَ تَقْضِيهِ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَحُجَّ عَنْهُ-
اسحاق بن ابراہیم، جریر، منصور، مجاہد، یوسف بن زبیر، عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں قبیلہ خشعم کا ایک آدمی خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور عرض کیا میرے والد بہت زیادہ بوڑھے ہو گئے ہیں اور وہ سوار نہیں ہو سکتے حالانکہ ان کے ذمہ حج کرنا لازم ہے کیا میں ان کی جانب سے حج کروں تو وہ کافی ہو جائے گا یا نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا تم ان کے سب سے بڑے لڑکے ہو؟ اس نے کہا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا اگر تمہارے والد صاحب کے ذمہ کسی قسم کا قرض ہوتا تو کیا تم وہ قرضہ ادا کرتے (یا نہیں)؟ اس نے عرض کیا جی ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر تم ان کی جانب سے حج بھی کرلو۔
It was narrated that ‘Abdullah bin Az-Zubair said: “A man from Khath’am came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم y and said: ‘My father is an old man who Cannot ride, and the command of Allah to perform Hajj has come. Will it be good enough if I perform àjj on his behalf’?’ He said: ‘Are you the oldest of his children?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘Don’t you think that if he owed a debt you would pay it off?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘Then perform Hajj on his behalf.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ خُشَيْشُ بْنُ أَصْرَمَ النَّسَائِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ أَبَانَ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي مَاتَ وَلَمْ يَحُجَّ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ قَالَ أَرَأَيْتَ لَوْ کَانَ عَلَی أَبِيکَ دَيْنٌ أَکُنْتَ قَاضِيَهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَدَيْنُ اللَّهِ أَحَقُّ-
ابوعاصم خشیش بن اصرم نسائی، عبدالرزاق، معمر، حکم بن ابان، عکرمة، ابن عباس رضی اللہ عنہ نقل کرتے ہیں ایک دن خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ سلم! میرے والد کی وفات ہوگئی ہے وہ حج نہیں کر سکے تھے کیا میں ان کی جانب سے حج ادا کر سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر تمہارے والد صاحب قرض چھوڑتے تو کیا تم ان کا قرض ادا کرتے؟ اس نے عرض کیا جی ہاں۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر خداوند قدوس کا قرضہ ادا کرنے کا زیادہ حق ہے۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “A man said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! My father has died and he did not perform Hajj; shall I perform Hajj on his behalf?’ He said: ‘Don’t you think that if your father owed a debt you would pay it off?’ He said: ‘Yes.’ He said: ‘The debt owed to Allah is more deserving (of being paid off).” (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَی عَنْ هُشَيْمٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ أَبِي أَدْرَکَهُ الْحَجُّ وَهُوَ شَيْخٌ کَبِيرٌ لَا يَثْبُتُ عَلَی رَاحِلَتِهِ فَإِنْ شَدَدْتُهُ خَشِيتُ أَنْ يَمُوتَ أَفَأَحُجُّ عَنْهُ قَالَ أَرَأَيْتَ لَوْ کَانَ عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَيْتَهُ أَکَانَ مُجْزِئًا قَالَ نَعَمْ قَالَ فَحُجَّ عَنْ أَبِيکَ-
مجاہد بن موسی، ہشیم، یحیی بن ابی اسحاق ، سلیمان بن یسار، عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! جس وقت حج فرض قرار دیا گیا تو میرے والد بہت زیادہ بوڑھے ہو گئے تھے (بوجہ کمزوری) اونٹ پر نہیں بیٹھ سکتے تھے اور اگر میں ان کو نہ باندھوں تو مجھ کو اندیشہ ہے کہ ایسا نہ ہو کہ ان کی وفات ہو جائے کیا میں ان کی جانب سے حج کر سکتا ہوں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر ان کے ذمہ قرضہ ہوتا تو تم وہ قرض ادا کرتے یا نہیں اور کیا تمہارے قرض ادا کرنے سے وہ قرض ادا ہوتا؟ اس شخص نے کہا جی ہاں۔ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر تم اپنے والد صاحب کی جانب سے حج بھی ادا کرو۔
It was narrated from ‘Abdullah bin ‘Abbas that a man asked the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم “The (command of) Hajj has come while my father is an old man and cannot sit firmly in his saddle; if I tie him (to the saddle) I fear that he will die. Can I perform Hajj on his behalf?” He said: “Don’t you think that if your father owed a debt and you paid it off, that would be good enough?” He said: “Yes.” He said: “Then perform Hajj on behalf of your father.” (Hasan)