حالت احرام میں زعفران وغیرہ میں رنگا ہوا کپڑا پہننے کی ممانعت کا بیان

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَلْبَسَ الْمُحْرِمُ ثَوْبًا مَصْبُوغًا بِزَعْفَرَانٍ أَوْ بِوَرْسٍ-
محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، عبداللہ بن دینار، ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے محرم کو زعفران اور ورس (یہ ایک قسم کی رنگین گھاس ہے) میں رنگ کیا ہوا کپڑا پہن لینے کی ممانعت فرمائی۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade the Muhrim to wear clothes dyed with saffron or Wars.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَلْبَسُ الْمُحْرِمُ مِنْ الثِّيَابِ قَالَ لَا يَلْبَسُ الْقَمِيصَ وَلَا الْبُرْنُسَ وَلَا السَّرَاوِيلَ وَلَا الْعِمَامَةَ وَلَا ثَوْبًا مَسَّهُ وَرْسٌ وَلَا زَعْفَرَانٌ وَلَا خُفَّيْنِ إِلَّا لِمَنْ لَا يَجِدُ نَعْلَيْنِ فَإِنْ لَمْ يَجِدْ نَعْلَيْنِ فَلْيَقْطَعْهُمَا حَتَّی يَکُونَا أَسْفَلَ مِنْ الْکَعْبَيْنِ-
محمد بن منصور، سفیان، زہری، سالم، ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ محرم کون سے کپڑے استعمال کرے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قمیض ٹوپی پائجامہ پگڑی اور زعفران یا ورس میں رنگ دیا ہوا کپڑا نہ پہنے (یہی حکم جراب اور موزوں کا بھی ہے یعنی حالت احرام میں موزہ پہننا بھی ممنوع ہے)۔
It was narrated from Salim that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked what clothes the Muhrim may wear. He said: ‘He should not wear a shirt, or a burnous, or pants, or an ‘Imarnah (turban), or any garment that has been touched by (dyed With) Wars or saffron, or Khuffs — except for one who cannot find sandals. If he cannot find sandals, then let him cut them until they Come lower than the ankles.”(Sahih).