جو کوئی عمرہ ادا کر سکے تو اس کی جانب سے عمرہ کرنا کیسا ہے؟

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا وَکِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ عَنْ أَبِي رَزِينٍ الْعُقَيْلِيِّ أَنَّهُ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ کَبِيرٌ لَا يَسْتَطِيعُ الْحَجَّ وَلَا الْعُمْرَةَ وَالظَّعْنَ قَالَ حُجَّ عَنْ أَبِيکَ وَاعْتَمِرْ-
اسحاق بن ابراہیم، وکیع، شعبة، نعمان بن سالم، عمرو بن اوس، ابورزین عقیلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے والد صاحب بہت بوڑھے ہو گئے ہیں وہ نہ تو حج کر سکتے ہیں نہ عمرہ اور نہ وہ اونٹ پر چڑھ سکتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اپنے والد کی جانب سے حج اور عمرہ کرلو۔
It was narrated from Abu Razin Al-’Uqayli that he said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! My father is an old man who cannot perform Haff or ‘U,nrah, nor can he travel.” He said: “Perform Hall and ‘Unirah on behalf of your father.” (Sahih).