جو کوئی بلاوجہ کسی چڑیا کو ہلاک کرے؟

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ صُهَيْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو يَرْفَعُهُ قَالَ مَنْ قَتَلَ عُصْفُورًا فَمَا فَوْقَهَا بِغَيْرِ حَقِّهَا سَأَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَنْهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَا حَقُّهَا قَالَ حَقُّهَا أَنْ تَذْبَحَهَا فَتَأْکُلَهَا وَلَا تَقْطَعْ رَأْسَهَا فَيُرْمَی بِهَا-
قتیبہ بن سعید، سفیان، عمرو، صہیب، عبداللہ بن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص ایک چڑیا یا اس سے بڑے جانور کو ناحق مارے تو قیامت کے دن اس سے باز پرس ہوگی لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! اس کا کیا حق ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کا حق یہ ہے کہ اس کو ذبح کرے اور پھر اس کو کھائے اور اس کا سر کاٹ کر نہ پھینکے۔
It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from his father, from his father Muhammad bin ‘Abdullah bin ‘Amr — or on one occasion he said: from his father, from his grandfather — that on the Day of Khaibar, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade the flesh of domesticated donkeys and of Al Jallalah (animals that eat dung), and (he forbade) riding them and eating their meat.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ دَاوُدَ الْمِصِّيصِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ وَاصِلٍ عَنْ خَلَفٍ يَعْنِي ابْنَ مِهْرَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عَامِرٌ الْأَحْوَلُ عَنْ صَالِحِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ قَالَ سَمِعْتُ الشَّرِيدَ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ قَتَلَ عُصْفُورًا عَبَثًا عَجَّ إِلَی اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يَقُولُ يَا رَبِّ إِنَّ فُلَانًا قَتَلَنِي عَبَثًا وَلَمْ يَقْتُلْنِي لِمَنْفَعَةٍ-
محمد بن داؤد مصیصی، احمد بن حنبل، ابوعبیدة، عبدالواحد بن واصل، خلف یعنی ان مہران، عامر الاحول، صالح بن دینار، عمرو بن ثرید، ثرید سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ جو شخص کسی چڑیا کو بے مقصد اور بے وجہ مار ڈالے تو وہ قیامت کے روز خداوند قدوس کے سامنے چیخ چیخ کر کہے گی کہ اے میرے پروردگار! فلاں شخص نے مجھ کو بلا فائدہ قتل کیا ٰ۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade (eating) animals that had been taken as targets, the milk of Al-Jallalah (animals that eat dung), and drinking directly from waterskins.” (Sahih)