جو شخص وضو کے لئے پانی اور تیمم کرنے کے لئے مٹی نہ پا سکے

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُسَيْدَ بْنَ حُضَيْرٍ وَنَاسًا يَطْلُبُونَ قِلَادَةً کَانَتْ لِعَائِشَةَ نَسِيَتْهَا فِي مَنْزِلٍ نَزَلَتْهُ فَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ وَلَيْسُوا عَلَی وُضُوئٍ وَلَمْ يَجِدُوا مَائً فَصَلَّوْا بِغَيْرِ وُضُوئٍ فَذَکَرُوا ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ آيَةَ التَّيَمُّمِ قَالَ أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرٍ جَزَاکِ اللَّهُ خَيْرًا فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ بِکِ أَمْرٌ تَکْرَهِينَهُ إِلَّا جَعَلَ اللَّهُ لَکَ وَلِلْمُسْلِمِينَ فِيهِ خَيْرًا-
اسحاق بن ابراہیم، ابومعاویہ، ہشام بن عروہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت اسید بن حضیر اور کئی حضرات کو حضرت عائشہ صدیقہ کے ہار کی تلاش کے واسطے بھیجا کہ جس ہار کو وہ کسی اپنی دوران سفر کی قیام گاہ میں بھول گئی تھیں تو نماز کا وقت ہوگیا اور ان لوگوں کا نہ تو وضو تھا اور نہ ہی وضو کرنے کیلئے پانی موجود تھا چنانچہ ان لوگوں نے بغیر وضو کے نماز پڑھ لی پھر حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے واقعہ عرض کیا تو اس پر آیت (فَلَمْ تَجِدُوْا مَا ءً فَتَيَمَّمُوْا) 5۔ المائدہ : 6) آخر تک نازل ہوئی۔ حضرت اسید بن حضیر نے کہا کہ اللہ تعالیٰ تم کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ جس وقت تمہارے ذمے ایک ایسی بات پیش آئی کہ جس کو تم برا سمجھتی تھیں تو خداوند قدوس نے تمہارے واسطے اس میں خیر کا پہلو پیدا فرما دیا۔ تمہارے واسطے بھی اور دوسرے مسلمانوں کے لئے بھی۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent Usaid bin Hudair and some other people to look for a necklace that ‘Aishah had left behind in a place where she had stopped (while traveling). The time for prayer came and they did not have Wudu’, and they could not find any water, so they prayed without Wudu’. They mentioned that to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, and Allah, the Mighty and Sublime revealed the verse of Tayammum. Usaid bin Uudair said: ‘May Allah reward you with good, for by Allah, nothing ever happened to you that you dislike, but Allah makes it good for you and the Muslims.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ أَنَّ مُخَارِقًا أَخْبَرَهُمْ عَنْ طَارِقٍ أَنْ رَجُلًا أَجْنَبَ فَلَمْ يُصَلِّ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ أَصَبْتَ فَأَجْنَبَ رَجُلٌ آخَرَ فَتَيَمَّمَ وَصَلَّی فَأَتَاهُ فَقَالَ نَحْوَ مَا قَالَ لِلْآخَرِ يَعْنِي أَصَبْتَ-
محمد بن عبدالاعلی، خالد، شعبہ، طارق سے روایت ہے کہ ایک آدمی کو جنابت لاحق ہوگئی اس نے نماز نہیں پڑھی وہ شخص پانی کی جستجو میں مشغول رہا اور وہ پانی ملنے کا منتظر رہا اور نماز کا وقت ابھی باقی تھا پھر حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم نے اچھا کیا پھر ایک دوسرے شخص کو جنابت لاحق ہوئی اس نے تیمم کر کے نماز ادا کرلی اور خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں واقعہ عرض کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس شخص سے بھی اسی طریقہ سے فرمایا یعنی تم نے اچھا کیا۔
It was narrated from Tariq that a man became Junub and did not pray, then he came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and mentioned that to him. He said: “You did the right thing.” Another man became Junub and performed Tayammum and prayed, and he came to him and he said something similar to what he had told the other man — meaning, you did the right thing. (Sahih)