جو شخص مسلمانوں کی جماعت سے علیحدہ ہو جائے اس کو قتل کرنا

أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَی الصُّوفِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ مَرْدَانِبَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ عَرْفَجَةَ بْنِ شُرَيْحٍ الْأَشْجَعِيِّ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ يَخْطُبُ النَّاسَ فَقَالَ إِنَّهُ سَيَکُونُ بَعْدِي هَنَاتٌ وَهَنَاتٌ فَمَنْ رَأَيْتُمُوهُ فَارَقَ الْجَمَاعَةَ أَوْ يُرِيدُ يُفَرِّقُ أَمْرَ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَائِنًا مَنْ کَانَ فَاقْتُلُوهُ فَإِنَّ يَدَ اللَّهِ عَلَی الْجَمَاعَةِ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ مَعَ مَنْ فَارَقَ الْجَمَاعَةَ يَرْکُضُ-
احمد بن یحیی صوفی، ابونعیم، یزید بن مردانبة، زیاد بن علاقة، عرفجة بن شریح الاشجعی سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم منبر پر خطبہ دے رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میرے بعد نئی نئی باتیں ہوں گی (یا فتنہ فساد کا زمانہ آئے گا) تو تم لوگ جس کو دیکھو کہ اس نے جماعت کو چھوڑ دیا یعنی مسلمانوں کے گروہ سے وہ شخص علیحدہ ہوگا اس نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی امت میں پھوٹ ڈالی اور تفرقہ پیدا کیا تو جو شخص ہو تو تم اس کو قتل کر ڈالو کیونکہ اللہ کا ہاتھ جماعت پر ہے (یعنی جو جماعت اتفاق و اتحاد پر قائم ہے تو وہ خداوند قدوس کی حفاظت میں ہے) اور شیطان اس کے ساتھ ہے جو کہ جماعت سے علیحدہ ہو وہ اس کو لات مار کر ہنکاتا ہے۔
it was narrated that ‘Arfajah said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘After me there will be many calamities and much evil behavior. Whoever wants to create division among the Ummah (of Muhammad صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم when they are all united, strike him with the sword. (Sahih)
أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی الْمَرْوَزِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ عَرْفَجَةَ بْنِ شُرَيْحٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا سَتَکُونُ بَعْدِي هَنَاتٌ وَهَنَاتٌ وَهَنَاتٌ وَرَفَعَ يَدَيْهِ فَمَنْ رَأَيْتُمُوهُ يُرِيدُ تَفْرِيقَ أَمْرِ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ جَمِيعٌ فَاقْتُلُوهُ کَائِنًا مَنْ کَانَ مِنْ النَّاسِ-
ابو علی محمد بن یحیی مروزی، عبداللہ بن عثمان، ابوحمزة، زیاد بن علاقة، عرفجة بن شریح سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میرے بعد (فتنہ و) فساد ہوں گے اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھایا اور فرمایا جس کو تم لوگ دیکھو کہ وہ امت محمدیہ میں تفریق پیدا کرنا چاہ رہا ہے تو جب وہ تفریق ڈالے اور اس کو قتل کر ڈالو چاہے وہ کوئی ہو۔
It was narrated that Usamah bin Sharik said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Any man who goes out and tries to create division among my Ummah, strike his neck (kill him).” (Hasan)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ عِلَاقَةَ عَنْ عَرْفَجَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ سَتَکُونُ بَعْدِي هَنَاتٌ وَهَنَاتٌ فَمَنْ أَرَادَ أَنْ يُفَرِّقَ أَمْرَ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ جَمْعٌ فَاضْرِبُوهُ بِالسَّيْفِ-
ترجمہ گزشتہ حدیث کے مطابق ہے۔
Anas bin Malik narrated that a group of eighty people from ‘Ukl came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , but the climate of Al-Madinah did not suit them and they fell sick. They complained about that to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: “Why don’t you go out with our herdsmen and drink the milk and urine of the camels?” They said: “Yes (we will do that).” They went out and drank some of the (camels’) milk and urine, and they recovered. Then they killed the herdsman of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم so he sent (men after them) and they caught them and brought them back. He had their hands and feet Cut off and branded their eyes, and left them in the sun to die. (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ شَرِيکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّمَا رَجُلٍ خَرَجَ يُفَرِّقُ بَيْنَ أُمَّتِي فَاضْرِبُوا عُنُقَهُ-
محمد بن قدامة، جریر، زید بن عطاء بن سائب، زیاد بن علاقة، اسامة بن شریک سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص میری امت میں پھوٹ ڈالنے کے واسطے نکلے تو تم اس کی گردن اڑا دو۔
It was narrated from Anas that some people from ‘Uki came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم but the climate of Al-Madinah did not suit them. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم told them to go to the camels that had been given in Sadaqah and drink some of their milk and urine. They did that, then they killed their herdsman and drove off the camels. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent (men) after them, and they were brought to him. He had their hands and feet cut off, and their eyes gouged out, and he did not have (their wounds) cauterized, and he left them to die. Then Allah, the Mighty and Sublime, revealed: “The recompense of those who wage war against Allah and His Messenger.” (Sahih)