جو شخص عمرہ کی نیت کرے اور ہدی ساتھ لے جائے

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ أَنْبَأَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ فَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِالْحَجِّ وَمِنَّا مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَأَهْدَی فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ وَلَمْ يُهْدِ فَلْيَحْلِلْ وَمَنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ فَأَهْدَی فَلَا يَحِلَّ وَمَنْ أَهَلَّ بِحَجَّةِ فَلْيُتِمَّ حَجَّهُ قَالَتْ عَائِشَةُ وَکُنْتُ مِمَّنْ أَهَلَّ بِعُمْرَةٍ-
محمد بن حاتم، سوید، عبد اللہ، یونس، ابن شہاب، عروة، عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ حجة الوداع کے موقعہ پر ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ساتھ روانہ ہوئے۔ تو بعض لوگوں نے حج کا احرام باندھ لیا تھا اور بعض نے عمرہ کیا اور ان کے ساتھ ہدی بھی تھی۔ چنانچہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس کسی نے عمرہ کا احرام باندھ لیا ہو وہ ساتھ میں ہدی لے کر نہیں آیا تو وہ احرام کھول دے اور جس نے عمرہ کرنے کا احرام باندھا ہے اور وہ ساتھ میں ہدی بھی لے کر آیا ہے تو وہ احرام نہ کھولے اور جس کسی نے حج کرنے کے واسطے تلبیہ پڑھی تو وہ حج مکمل کر لے عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں میں بھی ان ہی میں سے تھی کہ جنہوں نے عمرہ کرنے کی نیت کی تھی۔
It was narrated that ‘Aishah said: “We set out with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم for the Farewell Pilgrimage. Some of us entered Ihram for I and some of us entered Ihram for ‘Umrah and brought along a HadI. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever entered Ihrarn for ‘Umrah and did not bring a HadI, let him exit Ihrarn, And whoever entered Ihrarn for ‘Umrah and did bring a HadI, let him not exit Ihram. Whoever entered Ihra,n for Hajj let him complete his Iajj.” ‘Aishah said: “And I was one of those who had entered Ihram for Umrah.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَکِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنَا وُهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ مَنْصُورِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أُمِّهِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ قَالَتْ قَدِمْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ فَلَمَّا دَنَوْنَا مِنْ مَکَّةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَمْ يَکُنْ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيَحْلِلْ وَمَنْ کَانَ مَعَهُ هَدْيٌ فَلْيُقِمْ عَلَی إِحْرَامِهِ قَالَتْ وَکَانَ مَعَ الزُّبَيْرِ هَدْيٌ فَأَقَامَ عَلَی إِحْرَامِهِ وَلَمْ يَکُنْ مَعِي هَدْيٌ فَأَحْلَلْتُ فَلَبِسْتُ ثِيَابِي وَتَطَيَّبْتُ مِنْ طِيبِي ثُمَّ جَلَسْتُ إِلَی الزُّبَيْرِ فَقَالَ اسْتَأْخِرِي عَنِّي فَقُلْتُ أَتَخْشَی أَنْ أَثِبَ عَلَيْکَ-
محمد بن عبداللہ بن مبارک، ابوہشام، وہیب بن خالد، منصور بن عبدالرحمن، امہ، اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہم لوگ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ حج کے واسطے تلبیہ پڑھتے ہوئے روانہ ہوئے ہم جب مکہ مکرمہ کے پاس پہنچ گئے تو حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو کوئی اپنے ساتھ ہدی نہ لے کر آیا ہو تو وہ شخص احرام کھول دے اور جس کے ساتھ ہدی ہو تو وہ شخص احرام کی ہی حالت میں رہے حضرت اسماء فرماتی ہیں کہ حضرت زبیر کے ساتھ چونکہ ہدی تھی اس وجہ سے وہ بھی احرام ہی میں تھے اور لیکن میں ان میں سے تھی جن کے پاس ہدی نہیں تھی۔ اس وجہ سے میں نے احرام کھول کر کپڑے پہن لیے اور خوشبو لگا لی اور حضرت زبیر (اپنے خاوند) کے پاس بیٹھ گئی۔ وہ کہنے لگے مجھ سے دور رہو میں نے عرض کیا کیوں؟ کیا آپ کو اس کا اندیشہ ہے کہ میں آپ پر کود پڑوں۔ (یعنی ہم بستر نہ ہو جاؤں)۔
It was narrated from Asma’ bint AbI Bakr who said: “We came with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم reciting the Talbiyah for Hajj. When we drew close to Makkah, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever does not have a HadI with him, let him exit Thrarn. Whoever has a HadI with him, let him remain in Ihrarn.’ Az-Zubair had a HadI with him so he remained in Ihram, but I did not have a HadI with me so I exited Ihram, put on my ordinary garments, and put on some of my perfume. Then I sat down with Az Zubair and he said: ‘Go away from me.’ I said: ‘Are you afraid that I am going to jump on you?” (Sahih)