جو شخص صف کے پیچھے تنہا نماز ادا کرے

أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي إِسْحَقُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِنَا فَصَلَّيْتُ أَنَا وَيَتِيمٌ لَنَا خَلْفَهُ وَصَلَّتْ أُمُّ سُلَيْمٍ خَلْفَنَا-
عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن، سفیان، اسحاق بن عبد اللہ، انس سے روایت ہے کہ ایک روز حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کے پاس تشریف لائے تو میں نے اور یتیم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے صف باندھ کر نماز ادا کی اور حضرت ام سلیم نے ہماری اقتداء میں نماز ادا کی۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “There was a woman who used to pray behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم who was beautiful, one of the most beautiful of people. Some of the people used to go to the front row to avoid seeing her, and some used to go to the back row so that when they bowed they could see her from beneath their armpits. Then Allah revealed the words: ‘To Us are known those of you who hasten forward and those who lag behind. (Da’if)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا نُوحٌ يَعْنِي ابْنَ قَيْسٍ عَنْ ابْنِ مَالِکٍ وَهُوَ عَمْرٌو عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَتْ امْرَأَةٌ تُصَلِّي خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَسْنَائُ مِنْ أَحْسَنِ النَّاسِ قَالَ فَکَانَ بَعْضُ الْقَوْمِ يَتَقَدَّمُ فِي الصَّفِّ الْأَوَّلِ لِئَلَّا يَرَاهَا وَيَسْتَأْخِرُ بَعْضُهُمْ حَتَّی يَکُونَ فِي الصَّفِّ الْمُؤَخَّرِ فَإِذَا رَکَعَ نَظَرَ مِنْ تَحْتِ إِبْطِهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنْکُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَأْخِرِينَ-
قتیبہ، نوح یعنی ابن قیس، ابن مالک، عمرو، ابوجوزا، عبداللہ ابن عباس سے روایت ہے کہ ایک بہت خوبصورت خاتون حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتداء میں نماز ادا کیا کرتی تھی تو چند حضرات پہلی صف میں چلے جاتے تاکہ وہ نظر نہ آئے اور بعض حضرات آخری صف میں رہتے تھے اور جس وقت وہ خاتون رکوع کرتی تھی تو اس خاتون کو لوگ بغلوں کے درمیان سے جھانکتے تھے جس وقت خداوند قدوس نے یہ آیت نازل فرمائی آخر تک۔ اس آیت کریمہ کا مطلب یہ ہے کہ ہم اچھی طرح سے واقف ہیں ان لوگوں سے جو کہ نماز کے دوران آگے رہتے ہیں اور ہم ان سے بھی اچھی طرح واقف ہیں جو کہ پیچھے رہتے ہیں۔
Abu Bakrah narrated that he entered the Masjid when the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was bowing, so he bowed outside the row. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “May Allah increase you in keenness, but do not do this again.” (Sahih)