TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن نسائی
قربانی سے متعلق احادیث مبارکہ
جو شخص ذبح کرے علاوہ خداوند قدوس کے کسی دوسرے کے واسطے
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ ابْنُ زَکَرِيَّا بْنِ أَبِي زَائِدَةَ عَنْ ابْنِ حَيَّانَ يَعْنِي مَنْصُورًا عَنْ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ قَالَ سَأَلَ رَجُلٌ عَلِيًّا هَلْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُسِرُّ إِلَيْکَ بِشَيْئٍ دُونَ النَّاسِ فَغَضِبَ عَلِيٌّ حَتَّی احْمَرَّ وَجْهُهُ وَقَالَ مَا کَانَ يُسِرُّ إِلَيَّ شَيْئًا دُونَ النَّاسِ غَيْرَ أَنَّهُ حَدَّثَنِي بِأَرْبَعِ کَلِمَاتٍ وَأَنَا وَهُوَ فِي الْبَيْتِ فَقَالَ لَعَنَ اللَّهُ مَنْ لَعَنَ وَالِدَهُ وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ ذَبَحَ لِغَيْرِ اللَّهِ وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ آوَی مُحْدِثًا وَلَعَنَ اللَّهُ مَنْ غَيَّرَ مَنَارَ الْأَرْضِ-
قتیبہ، یحیی، ابن زکریا بن ابوزائدة، ابن حیان یعنی منصور، عامر بن واثلة سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے حضرت علی سے دریافت کیا کہ تم کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کچھ پوشیدہ باتیں بتلاتے تھے جو کہ دوسرے حضرات سے نہیں بتلاتے تھے یہ بات سن کر حضرت علی کو غصہ آیا یہاں تک کہ ان کا چہرہ سرخ ہوگیا (کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی یہ شان نہیں کہ ایک سے کچھ کہے اور دوسرے سے کچھ) اور کہا مجھ کو کوئی بات پوشیدہ نہیں بتلاتے تھے جو لوگوں سے نہ فرماتے ہوں لیکن ایک مرتبہ میں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مکان میں تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چار باتیں فرمائیں ایک بات تو یہ کہ خداوند قدوس لعنت بھیجے ایسے شخص پر جو کہ اپنے والد پر لعنت بھیجے دوسرے یہ کہ خداوند قدوس اس شخص پر لعنت بھیجے جو کہ ذبح کرے خداوند قدوس کے علاوہ کے واسطے اور تیسری بات یہ ہے کہ خداوند قدوس لعنت بھیجے اس شخص پر جو کہ کسی بدعتی شخص کو پناہ دے اور چوتھی یہ ہے کہ خداوند قدوس اس پر لعنت بھیجے جو کہ زمین کی نشانی کو مٹائے۔
It was narrated that Abu ‘Ubaid — the freed slave of Ibn ‘Awf — said: “I saw ‘Ali bin Abi Talib — may Allah honor his face —on the day of ‘fd. He started with the prayer before the Khutbah, then he prayed with no Adhan and no Iqamah. Then he said: ‘I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbidding anyone from keeping anything of his sacrificial animal for more than three days.”(Sahih).