جنازہ پر کس قدر تکبیریں پڑھنا چاہیے

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَی لِلنَّاسِ النَّجَاشِيَّ وَخَرَجَ بِهِمْ فَصَفَّ بِهِمْ وَکَبَّرَ أَرْبَعَ تَکْبِيرَاتٍ-
قتیبہ، مالک، ابن شہاب، سعید، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نجاشی کے مرنے کی اطلاع پہنچائی لوگ ان کے ساتھ نکلے مصلی کی جانب پھر صف باندھی اور چار تکبیریں پڑھیں۔
It was narrated from Abu Laila that Zaid bin Arqam offered the funeral prayer and said the Takbir five times, and said that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم had said the Takbir like this. (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ قَالَ مَرِضَتْ امْرَأَةٌ مِنْ أَهْلِ الْعَوَالِي وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْسَنَ شَيْئٍ عِيَادَةً لِلْمَرِيضِ فَقَالَ إِذَا مَاتَتْ فَآذِنُونِي فَمَاتَتْ لَيْلًا فَدَفَنُوهَا وَلَمْ يُعْلِمُوا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا أَصْبَحَ سَأَلَ عَنْهَا فَقَالُوا کَرِهْنَا أَنْ نُوقِظَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَتَی قَبْرَهَا فَصَلَّی عَلَيْهَا وَکَبَّرَ أَرْبَعًا-
قتیبہ، سفیان، زہری، ابوامامة بن سہل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک خاتون عوالی کے باشندوں میں سے بیمار ہوگئی (عوالی ان گاں کو کہا جاتا ہے کہ جو کہ مدینہ منورہ کے اطراف میں ہیں) اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سب سے زیادہ مزاج پرسی فرماتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت اس خاتون کی وفات ہوجائے تو تم مجھ کو اس کی اطلاع کرنا۔ چنانچہ وہ خاتون رات میں وفات پا گئی۔ لوگوں نے اس کی تدفین کر دی اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو اس کی اطلاع نہیں کی جس وقت صبح ہوگئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی حالت دریافت فرمائی تو لوگوں نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! ہم کو برا معلوم ہوا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو رات میں جگانا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس خاتون کی قبر پر تشریف لائے نماز ادا کی اور چار تکبیر پڑھیں۔
It was narrated that ‘Awl bin Malik said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم offer the funeral prayer and say: (Allah, forgive him and have mercy on him, forgive him and keep him safe and sound, honor the place where he settles and make his entrance wide; wash him with water and snow and hail, and cleanse him of his sin as a white garment is cleansed of dirt. Give him a house better than his house and a family better than his family and a wife better than his wife. Protect him from the torment of the grave and the torment of Hell-fire).” ‘Awf said: “I wished that I was that deceased person because of the supplication that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said for that deceased person.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَی أَنَّ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ صَلَّی عَلَی جَنَازَةٍ فَکَبَّرَ عَلَيْهَا خَمْسًا وَقَالَ کَبَّرَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ-
عمروبن علی، یحیی، شعبہ، عمروبن مرة، ابن ابی لیلی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت زید بن ارقم نے ایک جنازہ میں نماز ادا فرمائی تو پانچ تکبیریں پڑھیں اور کہا کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی پانچ تکبیرات پڑھیں۔
It was narrated that Jubair bin Nufair Al-HadramI said: “I heard ‘Awf bin Malik say: ‘I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم offering the funeral prayer for one who had died, and I heard him say in his supplication: (Allah, forgive him and have mercy on him, keep him safe and sound and forgive him, honor the place where he settles and make his entrance wide; wash him with water and snow and hail, and cleanse him of his sin as you cleanse a white garment of dirt. Allah, give him a house better than his house and a family better than his family and a wife better than his wife, and admit him to Paradise and save him from Hellfire).” Or he said: “Wa a ‘idhhu mm ‘adhab al qabr (And protect him from the torment of the grave.)” (Sahih).