جمعہ کے دن کس وقت نماز کیلئے جانا افضل ہے؟

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اغْتَسَلَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ غُسْلَ الْجَنَابَةِ ثُمَّ رَاحَ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَدَنَةً وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّانِيَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَقَرَةً وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الثَّالِثَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ کَبْشًا وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الرَّابِعَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ دَجَاجَةً وَمَنْ رَاحَ فِي السَّاعَةِ الْخَامِسَةِ فَکَأَنَّمَا قَرَّبَ بَيْضَةً فَإِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ حَضَرَتْ الْمَلَائِکَةُ يَسْتَمِعُونَ الذِّکْرَ-
قتیبہ، مالک، سمی، ابوصالح، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص جمعہ کے دن غسل جنابت کرے اور (مسجد) چلا جائے (یعنی سورج کے زوال کے بعد پہلی گھڑی میں چلا جائے) تو اس شخص نے گویا ایک اونٹ قربانی کرنے کے واسطے بھیجا اور جو شخص دوسری گھڑی میں مسجد جائے تو اس نے گویا ایک گائے بھیجی اور جو شخص مسجد تیسری گھڑی جائے تو اس شخص نے گویا کہ راہ خدا میں ایک بکری بھیجی اور جو شخص چوتھی گھڑی میں مسجد جائے تو اس نے گویا کہ ایک مرغی راہ خدا میں بھیجی اور جو شخص پانچویں گھڑی میں مسجد پہنچے تو اس نے گویا کہ ایک انڈا بھیجا پھر جس وقت امام خطبہ پڑھنے کے واسطے نکلتا ہے تو فرشتے آجاتے ہیں اور خطبہ سنتے ہیں ۔
It was narrated that Ja’far bin Muhammad from his father, from Jabir bin ‘Abdullah who said: “We used to pray Jumu ‘ah with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم then we would go back and tend to our camels.” I said: “At what time?” He said: “When the sun had passed its zenith.”(Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ سَوَّادِ بْنِ الْأَسْوَدِ بْنِ عَمْرٍو وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ الْجُلَاحِ مَوْلَی عَبْدِ الْعَزِيزِ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمُ الْجُمُعَةِ اثْنَتَا عَشْرَةَ سَاعَةً لَا يُوجَدُ فِيهَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ يَسْأَلُ اللَّهَ شَيْئًا إِلَّا آتَاهُ إِيَّاهُ فَالْتَمِسُوهَا آخِرَ سَاعَةٍ بَعْدَ الْعَصْرِ-
عمروبن سواد بن اسود بن عمرو والحارث بن مسکین، ابن وہب، عمروبن حارث، جلاح، عبدالعزیز، ابوسلمہ بن عبدالرحمن، جابربن عبداللہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جمعہ کا دن بارہ گھنٹہ کا ہے جو بندہ مومن خداوند قدوس سے کچھ مانگے خداوند قدوس اس کو عنائت فرمائے گا تم لوگ اس کو عصر کے بعد آخری وقت میں تلاش کرو۔
Iyas bin Salamah bin Al Akwa’ narrated that his father said: “We used to pray Jumu ‘ah with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم then we would go back, and the walls had no shadow in which shade could be sought.” (Sahih)
أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَی بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عَيَّاشٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةَ ثُمَّ نَرْجِعُ فَنُرِيحُ نَوَاضِحَنَا قُلْتُ أَيَّةَ سَاعَةٍ قَالَ زَوَالُ الشَّمْسِ-
ہارون بن عبد اللہ، یحیی بن آدم، حسن بن عیاش، جعفربن محمد، جابربن عبداللہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نماز جمعہ پڑھتے تھے پھر جس وقت ہم لوگ واپس آئے تو ہم لوگ اپنے اونٹوں کو آرام پہنچاتے۔ حضرت امام محمد نے فرمایا کہ میں نے حضرت جابر سے دریافت کیا کہ کونسا وقت ہوتا ہے؟ تو انہوں نے فرمایا کہ سورج کے زوال کے بعد ہی۔
As-Sa’ib bin Yazid narrated that the first Adhan used to be when the Imam sat on the Minbar on Friday, at the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and Abu Bakr and ‘Umar. During the caliphate of ‘Uthman, when the number of people increased, ‘Uthman commanded that a third Adhan be given on Friday, so that Adhan was given from the top of Az-Zawra’, and that is how it remained. (Sahih)
أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ يُوسُفَ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ يَعْلَی بْنِ الْحَارِثِ قَالَ سَمِعْتُ إِيَاسَ بْنَ سَلَمَةَ بْنِ الْأَکْوَعِ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُمُعَةَ ثُمَّ نَرْجِعُ وَلَيْسَ لِلْحِيطَانِ فَيْئٌ يُسْتَظَلُّ بِهِ-
شعیب بن یوسف، عبدالرحمن، یعلی بن حارث، ایاس بن سلمہ بن الاکوع سے روایت ہے کہ ہم لوگ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہمراہ نماز جمعہ ادا کرتے جس وقت ہم لوگ واپس آجاتے تو دیواروں کا سایہ نہ ہوتا تھا تاکہ ہم لوگ ان کے سایہ میں قیام کرسکیں۔
As-Sa’ib bin Yazid said: “The third Adhan was ordered by ‘Uthman when the number of people in Al-Madinah increased. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم only had one Adhan, and the Adhan on Friday was when the Imam sat down.” (Sahih)