جس کے شوہر کی وفات ہو جائے تو اس کی عدت اسی وقت سے ہے کہ جس روز اطلاع ملے

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَتْنِي زَيْنَبُ بِنْتُ کَعْبٍ قَالَتْ حَدَّثَتْنِي فُرَيْعَةُ بِنْتُ مَالِکٍ أُخْتُ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَتْ تُوُفِّيَ زَوْجِي بِالْقَدُومِ فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْتُ لَهُ إِنَّ دَارَنَا شَاسِعَةٌ فَأَذِنَ لَهَا ثُمَّ دَعَاهَا فَقَالَ امْکُثِي فِي بَيْتِکِ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا حَتَّی يَبْلُغَ الْکِتَابُ أَجَلَهُ-
اسحاق بن منصور، عبدالرحمن، سفیان، سعد بن اسحاق، زینب بنت کعب، حضرت فریعہ بنت مالک سے روایت ہے کہ (یہ فریعہ حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کی بہن ہیں) وہ نقل کرتی ہیں کہ میرے شوہر کی قدوم نامی جگہ میں وفات ہوگئی میں پھر خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئی اور میں نے عرض کیا کہ ہمارا مکان بستی سے کافی فاصلہ پر واقع ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو اجازت عطا فرمائی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو پکارا اور ارشاد فرمایا تم ٹھہر جاؤ یعنی تم اپنے گھر ٹھہر جاؤ یعنی تم اپنے شوہر کے گھر ٹھہر جاؤ چار ماہ دس روز تک۔ یہاں تک کہ لکھا ہوا اپنی مدت تک پہنچ جائے یعنی عدت پوری گزر جائے۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that this Verse abrogated the woman’s ‘Iddah among her family, and she may observe her ‘Iddah wherever she wants. That is the saying of Allah, the Mighty and Sublime: without turning them out. (Sahih)