جس وقت نماز کے دوران کسی قسم کا شک ہوجائے؟ (تو کتنی رکعت پڑھے؟)

أَخْبَرَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا شَکَّ أَحَدُکُمْ فِي صَلَاتِهِ فَلْيُلْغِ الشَّکَّ وَلْيَبْنِ عَلَی الْيَقِينِ فَإِذَا اسْتَيْقَنَ بِالتَّمَامِ فَلْيَسْجُدْ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ قَاعِدٌ فَإِنْ کَانَ صَلَّی خَمْسًا شَفَعَتَا لَهُ صَلَاتَهُ وَإِنْ صَلَّی أَرْبَعًا کَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ-
یحیی بن حبیب بن عربی، خالد، ابن عجلان، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت تمہارے میں سے کسی شخص کو نماز میں کسی قسم کا شک ہوجائے تو اس کو چاہیے کہ وہ شک دور کرے اور جس پہلو پر یقین ہو وہ اختیار کرے اور جس وقت یقین حاصل ہوجائے نماز کے مکمل ہونے کا تو بیٹھے بیٹھے دو سجدے کر لے۔
It was narrated from ‘Abdullah and attributed to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: “If one of you is not sure about his prayer, let him estimate what he thinks is most likely to be correct and complete the prayer on that basis, then let him prostate twice.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُجَيْنُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ وَهُوَ ابْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا لَمْ يَدْرِ أَحَدُکُمْ صَلَّی ثَلَاثًا أَمْ أَرْبَعًا فَلْيُصَلِّ رَکْعَةً ثُمَّ يَسْجُدْ بَعْدَ ذَلِکَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ فَإِنْ کَانَ صَلَّی خَمْسًا شَفَعَتَا لَهُ صَلَاتَهُ وَإِنْ صَلَّی أَرْبَعًا کَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ-
محمد بن رافع، حجین بن مثنی، عبدالعزیز، ابن ابوسلمہ، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس وقت تمہارے میں سے کسی شخص کو یہ یاد نہ رہے کہ اس شخص نے نماز کی تین رکعات پڑھی ہیں یا چار رکعات پڑھی ہیں تو اس کو چاہیے کہ مزید ایک رکعت پڑھے اور پھر بیٹھے بیٹھے دو سجدے کرے اب اگر اس شخص نے پانچ رکعات پڑھ لی ہیں تو ان دو سجدوں کی وجہ سے وہ رکعت دوگانہ رکعت بن گئی اور اگر اس نے چار رکعت پڑھ لی تو یہ دو سجدے شیطان کیلئے رسوائی ہوئی کہ اس کے بہکانے سے کسی قسم کا کوئی بگاڑ نہیں ہوا بلکہ خداوند قدوس کی عبادت ہوئی۔
It was narrated that ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘If one of you is not sure about his prayer, let him estimate and prostrate twice after he has finished.” (Sahih)