جس وقت سجدہ سے سر اٹھائے تو تکبیر پڑھنا چاہئے

أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ دُکَيْنٍ وَيَحْيَی بْنُ آدَمَ قَالَا حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ أَبِيهِ وَعَلْقَمَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکَبِّرُ فِي کُلِّ خَفْضٍ وَرَفْعٍ وَقِيَامٍ وَقُعُودٍ وَيُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ شِمَالِهِ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ حَتَّی يُرَی بَيَاضُ خَدِّهِ قَالَ وَرَأَيْتُ أَبَا بَکْرٍ وَعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَفْعَلَانِ ذَلِکَ-
اسحاق بن ابراہیم، فضل بن دکین و یحیی بن آدم، زہیر، ابواسحاق، عبدالرحمن بن اسود، علقمہ، عبداللہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو دیکھا تکبیر پڑھتے ہوئے جھکتے اور اٹھتے ہوئے اور کھڑے اور بیٹھ جانے کے وقت۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سلام پھیرتے تھے دائیں اور بائیں جانب السلام علیکم ورحمة اللہ فرماتے۔ یہاں تک آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے رخسار مبارک کی سفیدی نظر آنے لگتی۔ (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اتنی دیر تک گردن کا رخ موڑ دیتے) حضرت عبداللہ نے فرمایا کہ میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کو بھی اس طریقہ سے کرتے ہوئے دیکھا ہے۔
It was narrated from Salim that his father said: “When the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم started to pray he said the Takbir and raised his hands, and when he bowed, and after bowing, but he did not raise them between the two prostrations.” (Sahih)