جس وقت دو مرد اور دو خواتین ہوں تو کس طریقہ سے صف بنائی جائے؟

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا هُوَ إِلَّا أَنَا وَأُمِّي وَالْيَتِيمُ وَأُمُّ حِرَامٍ خَالَتِي فَقَالَ قُومُوا فَلِأُصَلِّيَ بِکُمْ قَالَ فِي غَيْرِ وَقْتِ صَلَاةٍ قَالَ فَصَلِّي بِنَا-
سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، سلیمان بن مغیرة، ثابت، انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک روز ہمارے مکان پر تشریف لائے تو اس وقت کوئی شخص وہاں موجود نہ تھا لیکن میں اور میری والدہ ایک یتیم لڑکا اور ام حرام میری خالہ موجود تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کھڑے ہو جاؤ میں تمہارے ساتھ نماز ادا کروں گا۔ اس وقت نماز کا وقت نہ تھا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز پڑھائی (تبرک کے واسطے)۔
It was narrated from Anas that he and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and his mother, and his maternal aunt (were together). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prayed, and he told Anas to stand on his right and his mother and maternal aunt behind them. (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُخْتَارٍ يُحَدِّثُ عَنْ مُوسَی بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُ کَانَ هُوَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأُمُّهُ وَخَالَتُهُ فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ أَنَسًا عَنْ يَمِينِهِ وَأُمَّهُ وَخَالَتَهُ خَلْفَهُمَا-
محمد بن بشار، محمد، شعبہ، عبداللہ بن مختار، موسیٰ بن انس، انس سے روایت ہے کہ وہ اور حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم موجود تھے اور ان کی والدہ محترمہ اور خالہ صاحبہ موجود تھیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت انس کو دائیں جانب کھڑا کیا اور والدہ صاحبہ اور خالہ کو اپنے پیچھے کھڑا کیا۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “I prayed beside the Prophet and ‘Aishah was behind us praying with us, and I was beside the Prophet praying with him.” (Sahih)