جس وقت امام سلام کرے تو اس وقت مقتدی کو بھی کرنا چاہئے

أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَهُ قَالَ أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ الرَّبِيعِ قَالَ سَمِعْتُ عِتْبَانَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ کُنْتُ أُصَلِّي بِقَوْمِي بَنِي سَالِمٍ فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ إِنِّي قَدْ أَنْکَرْتُ بَصَرِي وَإِنَّ السُّيُولَ تَحُولُ بَيْنِي وَبَيْنَ مَسْجِدِ قَوْمِي فَلَوَدِدْتُ أَنَّکَ جِئْتَ فَصَلَّيْتَ فِي بَيْتِي مَکَانًا أَتَّخِذُهُ مَسْجِدًا قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَأَفْعَلُ إِنْ شَائَ اللَّهُ فَغَدَا عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ مَعَهُ بَعْدَ مَا اشْتَدَّ النَّهَارُ فَاسْتَأْذَنَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَذِنْتُ لَهُ فَلَمْ يَجْلِسْ حَتَّی قَالَ أَيْنَ تُحِبُّ أَنْ أُصَلِّيَ مِنْ بَيْتِکَ فَأَشَرْتُ لَهُ إِلَی الْمَکَانِ الَّذِي أُحِبُّ أَنْ يُصَلِّيَ فِيهِ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَفَفْنَا خَلْفَهُ ثُمَّ سَلَّمَ وَسَلَّمْنَا حِينَ سَلَّمَ-
سوید بن نصر، عبداللہ بن مبارک، معمر، زہری، محمود بن ربیع، عتبان بن مالک سے روایت ہے کہ میں اپنی قوم قبیلہ بنو سالم کی امامت میں مشغول رہا کرتا تھا کہ ایک مرتبہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میری آنکھوں کی روشنی رخصت ہوگئی ہے اور راستہ میں ندی نالے مجھ کو (دربار نبوی) اور مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضری سے روکتے ہیں تو میری خواہش ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے مکان پر تشریف لائیں اور کسی جگہ نماز پڑھ دیں جس کو میں مسجد بنا لوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا انشاء اللہ میں حاضر ہوں گا۔ چنانچہ صبح کے وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے اور حضرت ابوبکر صدیق آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے اور دن چڑھ گیا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے داخل ہونے کی اجازت طلب فرمائی میں نے اس کو اجازت دے دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیٹھے نہیں اور فرمایا تم اپنے مکان میں کس جگہ چاہتے ہو کہ میں نماز پڑھوں میں نے ایک جگہ کی نشاندہی کی جس جگہ میں چاہتا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نماز ادا کرنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اقتداء میں صف باندھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ادا فرمائی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سلام پھیرا اور ہم نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ہی سلام پھیرا۔
It was narrated from Abdulathat the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said the Salam, then he spoke, then he performed the two prostrations of forgetfulness. (Sahih)