جس وقت امام جہری نماز میں قرات کرے تو مقتدی کچھ نہ پڑھیں لیکن سورت فاتحہ پڑھیں

أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ عَنْ صَدَقَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ حَرَامِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ مَحْمُودِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْضَ الصَّلَوَاتِ الَّتِي يُجْهَرُ فِيهَا بِالْقِرَائَةِ فَقَالَ لَا يَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِنْکُمْ إِذَا جَهَرْتُ بِالْقِرَائَةِ إِلَّا بِأُمِّ الْقُرْآنِ-
ہشام بن عمار، صدقة، زید بن واقد، حرام بن حکیم، نافع بن محمود بن ربیعة، عبادة بن صامت سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی وقت کی نماز جہری کی امامت فرمائی پھر ارشاد فرمایا جس وقت میں بلند آواز سے قرات کروں تو کوئی شخص کچھ نہ پڑھے لیکن سورت فاتحہ۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The Imam is appointed to be followed, so when he says the Takbir, say the Takbir, and when he recites, be silent.” Abu ‘Abdur-Rahman said: Al Mukharrimi would say: He his trustworthy — meaning — Muhammad bin Saad Al-Ansari. (Sahih)