جس شراب کے بہت پینے سے نشہ ہو اس کا کچھ حصہ بھی حرام ہے

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا أَسْکَرَ کَثِيرُهُ فَقَلِيلُهُ حَرَامٌ-
عبیداللہ بن سعید، یحیی یعنی بن سعید، عبید اللہ، عمرو بن شعیب سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس شراب کا بہت پینا نشہ پیدا کرے اس کا کچھ حصہ بھی پینا حرام ہے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “I know that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was fasting, so I prepared some Nabidh for him to break his fast that I had prepared for him in a gourd. I brought it to him and he said: ‘Bring it here.’ So I brought it closer and it was bubbling. He said: ‘Throw it against the wall (throw it away), for this is the drink of one who does not believe in Allah or the Last Day.” a Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: This is evidence that intoxicants are forbidden in both small and large amounts, and that it is not as those who try to deceive themselves say, that what is forbidden is the last part of the drink and that what is drunk before that is permissible. There is no dispute among the scholars that reaching the stage of intoxication does not happen only with the last sip and not with the first or second. And with Allah is the facilitation to do what is right.
أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَخْلَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْحَکَمِ قَالَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنِي الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَنْهَاکُمْ عَنْ قَلِيلِ مَا أَسْکَرَ کَثِيرُهُ-
حمید بن مخلد، سعید بن حکم، محمد بن جعفر، ضحاک بن عثمان، بکیر بن عبداللہ بن الاشج، عامر بن سعد سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں تم کو منع کرتا ہوں شراب کے کچھ حصہ کے بھی پینے سے جس کا بہت پینا نشہ پیدا کرے۔
It was narrated that ‘Ali — may Allah honor his face — said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade to me to use gold rings, Al-Qassi, Al MItharah and Al-Ji’ah (a barley drink).” (
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ کَثِيرٍ عَنْ الضَّحَّاکِ بْنِ عُثْمَانَ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ قَلِيلِ مَا أَسْکَرَ کَثِيرُهُ-
محمد بن عبداللہ بن عمار، ولید بن کثیر، ضحاک بن عثمان، بکیر بن عبداللہ بن الاشج، عامر بن سعد سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں تم کو منع کرتا ہوں شراب کے کچھ حصہ کے بھی پینے سے جس کا بہت پینا نشہ پیدا کرے۔
Sa’ said to ‘Ali bin Ab Talib — may Allah honor his face — “Forbid to us, Commander of the Believers! What the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade to you.” He said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade me from using Ad-Dubba’ and Al-Hantam.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنَ خَالِدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَاقِدٍ أَخْبَرَنِي خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ عَلِمْتُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَصُومُ فَتَحَيَّنْتُ فِطْرَهُ بِنَبِيذٍ صَنَعْتُهُ لَهُ فِي دُبَّائٍ فَجِئْتُهُ بِهِ فَقَالَ أَدْنِهِ فَأَدْنَيْتُهُ مِنْهُ فَإِذَا هُوَ يَنِشُّ فَقَالَ اضْرِبْ بِهَذَا الْحَائِطَ فَإِنَّ هَذَا شَرَابُ مَنْ لَا يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ وَفِي هَذَا دَلِيلٌ عَلَی تَحْرِيمِ السَّکَرِ قَلِيلِهِ وَکَثِيرِهِ وَلَيْسَ کَمَا يَقُولُ الْمُخَادِعُونَ لِأَنْفُسِهِمْ بِتَحْرِيمِهِمْ آخِرِ الشَّرْبَةِ وَتَحْلِيلِهِمْ مَا تَقَدَّمَهَا الَّذِي يُشْرَبُ فِي الْفَرَقِ قَبْلَهَا وَلَا خِلَافَ بَيْنَ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ السُّکْرَ بِکُلِّيَّتِهِ لَا يَحْدُثُ عَلَی الشَّرْبَةِ الْآخِرَةِ دُونَ الْأُولَی وَالثَّانِيَةِ بَعْدَهَا وَبِاللَّهِ التَّوْفِيقُ-
ہشام بن عمار، صدقة بن خالد، زید بن واقد، خالد بن عبداللہ بن حسین، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ مجھ کو علم تھا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روزہ رکھتے ہیں چنانچہ میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے روزہ افطار کرنے کے وقت نبیذ لے کر حاضر ہوا جس کو کہ میں نے کدو کے تونبے میں بنایا تھا۔ جس وقت میں لے کر حاضر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم اس کو نزدیک لا میں نزدیک لے گیا اس میں اس وقت جوش آ رہا تھا۔ آپ نے فرمایا تم اس کو دیوار پر پھینک دو۔ یہ تو وہ شخص پیے گا کہ جس کو اللہ تعالیٰ اور قیامت پر یقین نہیں۔ حضرت امام نسائی نے فرمایا یہ دلیل ہے اس بات کی کہ نشہ لانے والی شراب حرام ہے کم ہو یا زیادہ اور ویسا نہیں ہے کہ جیسے حیلہ کرنے والے لوگ اپنے واسطے حیلے پیدا کرتے ہیں کہ آخر گھونٹ کہ جس کے بعد نشہ پیدا ہو حرام ہے اور پہلے گھونٹ تمام حلال ہیں جن سے نشہ نہیں ہوا تھا اور علماء کا اس پر اتفاق ہے کہ بالکل نشہ آخری گھونٹ سے پیدا نہیں ہوتا بلکہ اس کے پہلے گھونٹ جو پیے ان سے بھی نشہ ہوتا ہے۔
It was narrated from Jabir that (fruits) would be soaked for the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in a small vessel made of stone. (Sahih) Mentioning vessels in which it was forbidden to soak dates. Some are prohibited and others are not because when dates are soaked in the others, the drink does not become strong.