جس شخص نے دو رکعت ادا کر کے بھول کر سلام پھیر دیا اور گفتگو بھی کرلی تو اب وہ شخص کیا کرے؟

أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ صَلَّی بِنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِحْدَی صَلَاتَيْ الْعَشِيِّ قَالَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ وَلَکِنِّي نَسِيتُ قَالَ فَصَلَّی بِنَا رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَانْطَلَقَ إِلَی خَشَبَةٍ مَعْرُوضَةٍ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ بِيَدِهِ عَلَيْهَا کَأَنَّهُ غَضْبَانُ وَخَرَجَتْ السَّرَعَانُ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ فَقَالُوا قُصِرَتْ الصَّلَاةُ وَفِي الْقَوْمِ أَبُو بَکْرٍ وَعُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَهَابَاهُ أَنْ يُکَلِّمَاهُ وَفِي الْقَوْمِ رَجُلٌ فِي يَدَيْهِ طُولٌ قَالَ کَانَ يُسَمَّی ذَا الْيَدَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَسِيتَ أَمْ قُصِرَتْ الصَّلَاةُ قَالَ لَمْ أَنْسَ وَلَمْ تُقْصَرْ الصَّلَاةُ قَالَ وَقَالَ أَکَمَا قَالَ ذُو الْيَدَيْنِ قَالُوا نَعَمْ فَجَائَ فَصَلَّی الَّذِي کَانَ تَرَکَهُ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ کَبَّرَ فَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ وَکَبَّرَ ثُمَّ کَبَّرَ ثُمَّ سَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ کَبَّرَ-
حمیدۃ بن مسعدة، یزید، ابن زریع، ابن عون، محمد بن سیرین، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ظہر اور نماز عصر ادا فرمائی۔ (حضرت ابوہریرہ نے فرمایا کہ میں بھول گیا) تو دو رکعات ادا کر کے سلام پھیرا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک لکڑی کی جانب تشریف لے گئے جو کہ مسجد میں لگی ہوئی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنا دست مبارک اس پر رکھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس وقت غصہ میں تھے اور جلدی جانے والے لوگ مسجد کے دروازے سے باہر نکل گئے۔ لوگوں نے بیان کیا کہ ہو سکتا ہے کہ نماز کی رکعت میں کمی واقع ہوگئی ہے یعنی چار رکعت کے بدلے دو رکعت ہی باقی رہ گئی۔ اس وقت لوگوں میں حضرت ابوبکر اور حضرت عمر موجود تھے وہ بھی ڈر گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کچھ نہیں کہہ سکے اس وجہ سے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم غصہ کے عالم میں دکھ رہے تھے اور ایک آدمی ایسا تھا کہ جس کے دونوں ہاتھ لمبے لمبے تھے۔ اس کو ذوالیدین (یعنی لمبے ہاتھ والا) کہا کرتے تھے اس نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول گئے ہیں یا نماز کم ہوگئی ہے؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا اسی طریقہ سے ہوا ہے کہ جس طرح سے ذوالیدین کہتے ہیں؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں! اسی طرح سے ہوا ہے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پھر تشریف لائے (مصلی کی جانب) اور جس قدر نماز باقی رہ گئی تھی اس کو ادا فرمایا پھر سلام پھیرا پھر تکبیر فرمائی اور سجدہ فرمایا معمولی سجدہ کے برابر یا اس سے کچھ زیادہ طویل سجدہ فرمایا پھر تکبیر فرمائی اس کے بعد سجدہ فرمایا معمولی سجدہ کے برابریا اس سے کچھ کم پھر سر اٹھایا اور تکبیر کہی۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم led us in praying ‘A and he said the Salam after two Rak’ahs. Dhul-Yadain stood up and said: ‘Has the prayer been shortened, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, or did you forget?’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Neither.’ He said: ‘One of them happened, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.’ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم turned to the people and said: ‘Is Dhul-Yadian speaking the truth?’ They said: ‘Yes.’ So the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم completed what was left of the prayer, then he prostrated twice when he was sitting after the Taslim.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِکٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْصَرَفَ مِنْ اثْنَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ ذُو الْيَدَيْنِ أَقُصِرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ النَّاسُ نَعَمْ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَصَلَّی اثْنَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ کَبَّرَ فَسَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ سَجَدَ مِثْلَ سُجُودِهِ أَوْ أَطْوَلَ ثُمَّ رَفَعَ-
محمد بن سلمہ، ابن قاسم، مالک، ایوب، محمد بن سیرین، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعت ادا فرما کر فراغت فرمائی (بوجہ بھول کے) تو ذوالیدین نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! کیا نماز میں تخفیف ہوگئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول گئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا کیا ذوالیدین درست کہہ رہے ہیں؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں! یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم! پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو گئے اور دو رکعات ادا فرمائیں پھر سلام پھیرا پھر تکبیر فرمائی اور ایک سجدہ فرمایا معمولی سجدہ کے برابر یا اس سے کچھ زیادہ طویل سجدہ فرمایا۔ پھر سر اٹھایا پھر سجدہ فرمایا معمولی سجدہ کے برابر یا اس سے کچھ زیادہ طویل سجدہ کیا پھر سر اٹھایا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prayed Zuhr with two Rak’ahs, then said the Salam. They said: ‘Has the prayer been shortened?’ So he stood up and prayed two Rak’ahs, then he said the Salam, then he prostrated twice. (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکٍ عَنْ دَاوُدَ بْنِ الْحُصَيْنِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ مَوْلَی ابْنِ أَبِي أَحْمَدَ أَنَّهُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ صَلَّی لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاةَ الْعَصْرِ فَسَلَّمَ فِي رَکْعَتَيْنِ فَقَامَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ أَقُصِرَتْ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَمْ نَسِيتَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلُّ ذَلِکَ لَمْ يَکُنْ فَقَالَ قَدْ کَانَ بَعْضُ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی النَّاسِ فَقَالَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالُوا نَعَمْ فَأَتَمَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا بَقِيَ مِنْ الصَّلَاةِ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ وَهُوَ جَالِسٌ بَعْدَ التَّسْلِيمِ-
قتیبہ، مالک، داؤد بن حصین، ابوسفیان، ابن ابواحمد، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز عصر پڑھائی تو دو رکعت ادا فرما کر سلام پھیر دیا۔ اس پر ذوالیدین کھڑے ہوگئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! کیا نماز میں تخفیف ہوگئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز میں بھول ہوگئی ہے؟ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ حضرت ذوالیدین نے فرمایا کوئی بات ضرور پیش آئی ہے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر لوگوں کی جانب متوجہ ہوگئے اور دریافت کیا کہ ذوالیدین سچ کہہ رہے ہیں؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں۔ پھر حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بقیہ نماز مکمل فرمائی اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو سجدے فرمائے سلام کے بعد۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prayed one day and said the Salam after two Rak’ahs, then he left. Dhul-Shimalain caught up with him and said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, has the prayer been shortened or did you forget?” He said: “The prayer has not been shortened and I did not forget.” He said: “Yes, by the One Who sent you with the truth.” The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Is Dhul-Yadain speaking the truth?” They said: “Yes.” So he led the people in praying two Rak’ahs. (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَلَمَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی صَلَاةَ الظُّهْرِ رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَقَالُوا قُصِرَتْ الصَّلَاةُ فَقَامَ وَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْنِ-
سلیمان بن عبید اللہ، بہزبن اسد، شعبہ، سعد بن ابراہیم، ابوسلمہ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ظہر کی دو رکعت ادا فرمائی۔ پھر سلام پھیرا لوگوں نے عرض کیا کہ کیا نماز میں کوئی کسی قسم کی کمی واقع ہوگئی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہو گئے اور دو رکعت ادا فرمائی۔ پھر سلام پھیرا پھر دو سجدے فرمائے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forgot and said the Taslimafter two Rak’ahs. Dhul-Shimalain said to him: ‘Has the prayer been shortened or did you forget, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ?‘ The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Is Dhul-Yadain speaking the truth?’ They said: ‘Yes.’ So the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم stood up and completed the prayer.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ أَبِي أَنَسٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی يَوْمًا فَسَلَّمَ فِي رَکْعَتَيْنِ ثُمَّ انْصَرَفَ فَأَدْرَکَهُ ذُو الشِّمَالَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنُقِصَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ فَقَالَ لَمْ تُنْقَصْ الصَّلَاةُ وَلَمْ أَنْسَ قَالَ بَلَی وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ قَالُوا نَعَمْ فَصَلَّی بِالنَّاسِ رَکْعَتَيْنِ-
عیسی بن حماد، لیث، یزید بن ابوحبیب، عمران بن ابوانس، ابوسلمہ، ابوہریرہ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک روز نماز کی امامت فرمائی اور دو رکعت ادا فرما کر سلام پھیرا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چل پڑے تو ذوالیدین حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! نماز میں کیا کسی قسم کی کوئی کمی واقع ہوگئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھول گئے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا نہ تو نماز میں کسی قسم کی کوئی کمی واقع ہوئی ہے اور نہ ہی مجھ کو بھول ہوئی ہے تو ذوالیدین نے فرمایا ضرور ایک بات پیش آئی ہے اس ذات کی قسم کہ جس نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سچا رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بنا کر بھیجا ہے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں سے دریافت فرمایا کہ ذوالیدین سچ کہہ رہے ہیں۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prayed Zuhr or ‘Asr and said the Taslimfollowing two Rak’ahs and left. Dhul-Shimalain bin ‘Amr said to him: ‘Has the prayer been shortened or did you forget?’ The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘What is Dhul-Yadain saying?’ They said: ‘He is speaking the truth, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.’ So he led them in praying the two Rak’ahs that he had missed.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ مُوسَی الْفَرْوِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو ضَمْرَةَ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ نَسِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَلَّمَ فِي سَجْدَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ ذُو الشِّمَالَيْنِ أَقُصِرَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصَدَقَ ذُو الْيَدَيْنِ قَالُوا نَعَمْ فَقَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَمَّ الصَّلَاةَ-
ہارون بن موسیٰ الفروی، ابوضمرة، یونس، ابن شہاب، ابوسلمہ، ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز میں بھول ہوگئی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعت ادا فرما کر سلام پھیرا تو ذوالیدین نے کہا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! نماز میں کیا کسی قسم کی کوئی کمی واقع ہوگئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کچھ بھول ہوگئی؟ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کیا ذوالیدین سچ کہہ رہے ہیں؟ لوگوں نے عرض کیا جی ہاں! پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوگئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز مکمل فرمائی۔
Abu Bakr bin Sulaiman bin Abi Hathmah narrated that it was conveyed to him that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prayed two Rak’ahs, and Dhul-Shimalain said something similar to him. (One of the narrators) Ibn Shihab said: “Saeed bin Al-Musayyab informed me of this Hadith from Abu Hurairah.” He said: “And Abu Salamah bin ‘Abdur-Rahman, Abu Bakr bin ‘Abdur-Rahman bin Al-Harith and ‘Ubaidullah bin ‘Abdullah informed me.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَأَبِي بَکْرِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ صَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ أَوْ الْعَصْرَ فَسَلَّمَ فِي رَکْعَتَيْنِ وَانْصَرَفَ فَقَالَ لَهُ ذُو الشِّمَالَيْنِ ابْنُ عَمْرٍو أَنُقِصَتْ الصَّلَاةُ أَمْ نَسِيتَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا يَقُولُ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالُوا صَدَقَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ فَأَتَمَّ بِهِمْ الرَّکْعَتَيْنِ اللَّتَيْنِ نَقَصَ-
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، زہری، ابوسلمۃ، عبدالرحمن ابوبکر بن سلیمان بن ابی حثمۃ، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ظہر یا نماز عصر ادا فرمائی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دو رکعت ادا فرما کر سلام پھیرا اور فراغت ہوئی اور ذوشمالین جو کہ عمرو کے صاحب زادے تھے انہوں نے فرمایا کیا نماز میں تخفیف واقع ہوگئی ہے یا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو بھول ہوگئی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے لوگوں سے ارشاد فرمایا ذوالیدین کیا کہہ رہے ہیں؟ حاضرین نے عرض کیا وہ سچ فرما رہے ہیں یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اور دو رکعات جو کم تھیں وہ ادا فرمائیں۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did not prostrate that day either before the Salam or after.” (Da`if)
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا بَکْرِ بْنَ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّی رَکْعَتَيْنِ فَقَالَ لَهُ ذُو الشِّمَالَيْنِ نَحْوَهُ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي هَذَا الْخَبَرَ سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ وَأَخْبَرَنِيهِ أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ-
ابوداؤد، یعقوب، صالح، ابن شہاب، ابوبکر بن سلیمان بن ابی حثمة سے روایت ہے ان کو معلوم ہوا کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھول سے دو رکعت ادا فرمائیں پھر ذوشمالین نے بیان فرمایا۔ یہ حدیث مذکورہ بالا حدیث جیسی ہے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم prostrated twice after the Salam on the day of Dhul-Yadain.(Sahih)