تین دن سے زیادہ قربانی کا گوشت رکھنا اور اس کو کھانا

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ أَکْلِ لُحُومِ الضَّحَايَا بَعْدَ ثَلَاثٍ ثُمَّ قَالَ کُلُوا وَتَزَوَّدُوا وَادَّخِرُوا-
محمد بن سلمہ و حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، ابوزبیر، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ (اس کے بعد کھانے) سے منع فرمایا پھر ارشاد فرمایا کھاؤ اور سفر کا توشہ کرو اور رکھ چھوڑو۔
It was narrated from Abu Saeed Al-Khudri that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade (eating) the meat of sacrificial animals after three days. Then Qatadah bin An-Numan, who was the brother of Abu Saeed through his mother, and had been present at Badr, came and they offered him (some of the meat). He said: “Didn’t the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbid it?” Abu Saeed said: “Something happened later. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade us to eat it for more than three days, then he allowed us to eat it and store it.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ حَمَّادٍ زُغْبَةُ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ خَبَّابٍ هُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ خَبَّابٍ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ فَقَدَّمَ إِلَيْهِ أَهْلُهُ لَحْمًا مِنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَقَالَ مَا أَنَا بِآکِلِهِ حَتَّی أَسْأَلَ فَانْطَلَقَ إِلَی أَخِيهِ لِأُمِّهِ قَتَادَةَ بْنِ النُّعْمَانِ وَکَانَ بَدْرِيًّا فَسَأَلَهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ إِنَّهُ قَدْ حَدَثَ بَعْدَکَ أَمْرٌ نَقْضًا لِمَا کَانُوا نُهُوا عَنْهُ مِنْ أَکْلِ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ بَعْدَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ-
عیسی بن حماد زغبة، لیث، یحیی بن سعید، قاسم بن محمد، ابن خباب، عبداللہ بن خباب سے روایت ہے کہ حضرت ابوسعید ایک مرتبہ سفر سے واپس تشریف لائے تو ان کے گھر کے لوگوں نے ان کے سامنے قربانی کا گوشت رکھ دیا (وہ گوشت خشک کر کے رکھا گیا تھا) انہوں نے کہا کہ میں اس گوشت کو نہیں کھاؤں گا۔ پھر وہ اپنے ماں شریک بھائی کے پاس پہنچے کہ جن کا نام حضرت قتادہ بن نعمان تھا اور وہ غزوہ بدر میں موجود تھے ان سے دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا تمہارے بعد نیا حکم صادر ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ حکم کہ تین روز سے زیادہ قربانی کا گوشت نہ کھانے کا منسوخ ہوگیا۔
It was narrated from Ibn Burajdah that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘I used to forbid you from doing three things: To visit graves, but now visit them, for you may benefit from that. And I used to forbid you (from eating) the meat of sacrificial animals after three days, but now eat it, and keep whatever you want. A and I forbade you to drink from (certain kinds of) vessels, but now drink from whatever kind of vessel you want but do not drink any kind of intoxicant.” (Sahih) Muhammad (one of the narrators) did not mention: “Keep (whatever you want).”
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ سَعْدِ بْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَتْنِي زَيْنَبُ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ فَقَدِمَ قَتَادَةُ بْنُ النُّعْمَانِ وَکَانَ أَخَا أَبِي سَعِيدٍ لِأُمِّهِ وَکَانَ بَدْرِيًّا فَقَدَّمُوا إِلَيْهِ فَقَالَ أَلَيْسَ قَدْ نَهَی عَنْهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ إِنَّهُ قَدْ حَدَثَ فِيهِ أَمْرٌ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَانَا أَنْ نَأْکُلَهُ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ ثُمَّ رَخَّصَ لَنَا أَنْ نَأْکُلَهُ وَنَدَّخِرَهُ-
عبیداللہ بن سعید، یحیی، سعد بن اسحاق ، زینب، ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قربانی کا گوشت تین روز سے زیادہ رکھنے کی ممانعت فرمائی تھی۔ حضرت قتادہ بن نعمان جو کہ ماں شریک بھائی تھے سفر سے آئے اور وہ غزوہ بدر میں شریک ہونے والوں میں سے تھے ان کے سامنے لوگوں نے قربانی کا گوشت رکھا تو انہوں نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے منع نہیں فرمایا ہے۔ حضرت ابوسعید نے فرمایا اس باب میں ایک تازہ حکم ہوا ہے کہ پہلے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم کو منع فرمایا تھا قربانی کا گوشت تین روز کے بعد کھانے سے پھر اجازت عطاء فرمائی کھانے کی اور رکھ چھوڑنے کی۔
It was narrated from Ibn Buraidah that his father said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘I used to forbid you (from eating) the meat of sacrificial animals after three days, and to (make) NabIdh except in a waterskin, and to visit graves. But now eat whatever you want of the meat, or take some with you (when traveling) or store it; and whoever wants to visit graves, it will remind him of the Hereafter; and drink, but beware of any kind of intoxicant.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ وَهُوَ النُّفَيْلِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ح وَأَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْدَانَ بْنِ عِيسَی قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ قَالَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ قَالَ حَدَّثَنَا زُبَيْدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي کُنْتُ نَهَيْتُکُمْ عَنْ ثَلَاثٍ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَزُورُوهَا وَلْتَزِدْکُمْ زِيَارَتُهَا خَيْرًا وَنَهَيْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ بَعْدَ ثَلَاثٍ فَکُلُوا مِنْهَا وَأَمْسِکُوا مَا شِئْتُمْ وَنَهَيْتُکُمْ عَنْ الْأَشْرِبَةِ فِي الْأَوْعِيَةِ فَاشْرَبُوا فِي أَيِّ وِعَائٍ شِئْتُمْ وَلَا تَشْرَبُوا مُسْکِرًا وَلَمْ يَذْکُرْ مُحَمَّدٌ وَأَمْسِکُوا-
عبیداللہ بن سعید، یحیی، سعد بن اسحاق ، زینب، ابوسعید خدری اور زیارت (قبور) کر کے اپنے نیک اعمال میں اضافہ کرو اور دوسرے قربانیوں کا گوشت تین روز سے زیادہ کھانے سے اب تم کھاؤ اور رکھو جس وقت تک چاہو (وہ گوشت رکھو) تیسرے نبیذ بنانے سے بعض برتن میں اب جس برتن میں دل چاہے پیو لیکن شراب نہ پیو جو کہ نشہ پیدا کرے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “Some Bedouins came to Al Madinah at the time of (‘Eid) Al-Adha and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Eat, and store (the meat) for three days.’ After that they said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, the people used to benefit from their sacrifices by melting down the fat, and (also) making waterskins from them.’ He said: ‘Why are you asking?’ He said: ‘Because you forbade us from keeping the meat of the sacrificial animals.’ He said: ‘I only forbade that because of the Bedouins who came. (Now) eat it, store it and give it in charity.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عَبْدِ الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ عَنْ الْأَحْوَصِ بْنِ جَوَّابٍ عَنْ عَمَّارِ بْنِ رُزَيْقٍ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي کُنْتُ نَهَيْتُکُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ بَعْدَ ثَلَاثٍ وَعَنْ النَّبِيذِ إِلَّا فِي سِقَائٍ وَعَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَکُلُوا مِنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ مَا بَدَا لَکُمْ وَتَزَوَّدُوا وَادَّخِرُوا وَمَنْ أَرَادَ زِيَارَةَ الْقُبُورِ فَإِنَّهَا تُذَکِّرُ الْآخِرَةَ وَاشْرَبُوا وَاتَّقُوا کُلَّ مُسْکِرٍ-
عباس بن عبدالعظیم عنبری، الاحوص بن جوّاب، عمار بن رزیق، ابواسحاق ، زبیر بن عدی، ابن بریدة سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے تم لوگوں کو تین روز کے بعد قربانی کا گوشت کھانے سے منع کیا تھا اور برتنوں میں علاوہ مشکیزہ کے اور زیارت قبور سے لیکن اب تم قربانیوں کا گوشت کھاؤ جب تک دل چاہے اور تم لوگ سفر کے واسطے توشہ جمع کرو اور رکھ چھوڑو اور جس شخص کا دل چاہے قبور کی زیارت کا تو وہ قبروں کی زیارت کرے کیونکہ اس سے آخرت کی یاد آتی ہے اور تم لوگ ہر ایک قسم کے برتن میں پیو لیکن تم لوگ ہر ایک نشہ آور چیز سے بچو۔
It was narrated from ‘Abdur Rahman bin ‘Abis that his father said: “I came in to ‘Aishah and said: ‘Did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbid (eating) the meat of the sacrificial animals after three days?’ She said: ‘Yes. Hardship had befallen the people, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم wanted the rich to feed the poor.’ Then she said: ‘I remember the family of Muhammad eating the trotters after fifteen days.’ I said: ‘Why is that?’ She laughed and said: ‘The family of Muhammad never ate their fill of bread and something to go with it, for three days in row, until lie met Allah, the Mighty and Sublime.” (Sahih)