تہہ بند لٹکانے سے متعلق

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عَقِيلٍ قَالَ حَدَّثَنِي جَدِّي قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَشْعَثَ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ لَا يَنْظُرُ إِلَی مُسْبِلِ الْإِزَارِ-
محمد بن عبداللہ بن عبید بن عقیل، وہ اپنے دادا سے، شعبہ، اشعث، سعید بن جبیر، ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خداوند قدوس تہہ بند لٹکانے والے کی جانب نہیں دیکھے گا۔
It was narrated from Salim, from his father, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever drags his garment out of pride, Allah will not look at him on the Day of Resurrection.” Abu Bakr said: “Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, one side of my Izar slips unless I pay attention to it.” The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: “You are not one of those who do that out of pride.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا بِشْرُ بْنُ خَالِدٍ قَالَ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ سَمِعْتُ سُلَيْمَانَ بْنَ مِهْرَانَ الْأَعْمَشَ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُسْهِرٍ عَنْ خَرَشَةَ بْنِ الْحُرِّ عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ لَا يُکَلِّمُهُمْ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَا يُزَکِّيهِمْ وَلَهُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ الْمَنَّانُ بِمَا أَعْطَی وَالْمُسْبِلُ إِزَارَهُ وَالْمُنَفِّقُ سَلْعَتَهُ بِالْحَلِفِ الْکَاذِبِ-
بشر بن خالد، غندر، شعبہ، سلیمان بن مہران الاعمش، سلیمان بن مسہر، خرشة بن حر، ابوذر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن خداوند قدوس تین آدمیوں سے کلام نہیں فرمائے گا اور ان لوگوں کو تکلیف و عذاب ہوگا (ان میں سے) ایک تو وہ شخص جو کہ کسی کو کچھ دے کر احسان جتلائے دوسرا وہ شخص جو کہ تہہ بند یا پائجامہ وغیرہ لٹکائے اور تیسرا وہ شخص جو کہ جھوٹی قسم کھا کر مال چلائے (فروخت کرے)۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever drags his garment out of pride, Allah will not look at him.’ Umm Salamah said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, what should women do with their hems?’ He said: ‘Let it down a hand span.’ She said; ‘But then their feet will show.’ He said: ‘Let it down a forearm’s length, but no more than that.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْإِسْبَالُ فِي الْإِزَارِ وَالْقَمِيصِ وَالْعِمَامَةِ مَنْ جَرَّ مِنْهَا شَيْئًا خُيَلَائَ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ-
محمد بن رافع، حسین بن علی، عبدالعزیز بن ابورواد، سالم، ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تہہ بند کرتہ اور پگڑی جو کوئی ان تینوں میں سے کسی کو لٹکائے خداوند قدوس اس کی جانب نہیں دیکھے گا۔
It was narrated from Umm Salamah that she mentioned women’s hems to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Let it down a hand span.” Umm Salamah said: “But that will uncover (her feet).” He said: “Let it down a forearm’s length, but no more than that.”(Sahih).
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنْ الْخُيَلَائِ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو بَکْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَحَدَ شِقَّيْ إِزَارِي يَسْتَرْخِي إِلَّا أَنْ أَتَعَاهَدَ ذَلِکَ مِنْهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّکَ لَسْتَ مِمَّنْ يَصْنَعُ ذَلِکَ خُيَلَائَ-
علی بن حجر، اسماعیل، موسیٰ بن عقبہ، سالم رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو کوئی اپنا کپڑا تکبر سے لٹکائے قیامت کے دن خداوند قدوس اس شخص کی جانب نہیں دیکھے گا اس پر حضرت ابوبکر صدیق نے عرض کیا (غیر اختیاری طریقہ سے) میرے تہہ بند کا کونہ نیچے لٹک جاتا ہے لیکن اگر میں اس کا خیال رکھوں تو وہ نہ لٹکے گا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم ان لوگوں میں سے نہیں ہو جو کہ تکبر اور غرور کی وجہ سے یہ حرکت کرتے ہیں (یعنی تکبر کی وجہ سے تہہ بند لٹکاتے ہیں)۔
It was narrated from Umm Salamah that when the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said what he said about the Izar, Umm Salamah said: “What about women?” He said: “Let it down a hand span.” She said: “But then their feet will show.” He said: “Then (let it down) a forearm’s length, but no more than that.” (Sahih).