تصاویر کے بیان سے متعلق

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِکَةُ بَيْتًا فِيهِ کَلْبٌ وَلَا صُورَةٌ-
قتیبہ، سفیان، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، ابن عباس، ابوطلحہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا فرشتے اس مکان میں داخل نہیں ہوتے کہ جہاں پر کتا یا تصویر ہو
It was narrated from Abu Talhah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The angels do not enter any house in which there is an image.” Busr said: “Then Zaid fell sick and we went to visit him, and on his door there was a curtain on which there was an image. I said to ‘Ubaidullah Al-KhawlanI: ‘Didn’t Zaid tell us about images yesterday?’ ‘Ubaidullah said: ‘Didn’t you hear him say: Except for patterns on fabrics?” (Sahih)
أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِکَةُ بَيْتًا فِيهِ کَلْبٌ وَلَا صُورَةُ تَمَاثِيلَ-
محمد بن عبدالملک بن ابوشوارب، یزید، معمر، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، ابن عباس، ابوطلحہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے کہ فرشتے اس مکان میں داخل نہیں ہوتے کہ جہاں پر کتا یا تصویر ہو۔
It was narrated that ‘Ali said: “I made some food and invited the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم (to come and eat). He came and entered, then he saw a curtain on which there were images, so he went out and said: ‘The Angels do not enter a house in which there are images.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ شُعَيْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْنٌ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ أَبِي النَّضْرِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ دَخَلَ عَلَی أَبِي طَلْحَةَ الْأَنْصَارِيِّ يَعُودُهُ فَوَجَدَ عِنْدَهُ سَهْلَ بْنَ حُنَيْفٍ فَأَمَرَ أَبُو طَلْحَةَ إِنْسَانًا يَنْزَعُ نَمَطًا تَحْتَهُ فَقَالَ لَهُ سَهْلٌ لِمَ تَنْزِعُ قَالَ لِأَنَّ فِيهِ تَصَاوِيرُ وَقَدْ قَالَ فِيهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا قَدْ عَلِمْتَ قَالَ أَلَمْ يَقُلْ إِلَّا مَا کَانَ رَقْمًا فِي ثَوْبٍ قَالَ بَلَی وَلَکِنَّهُ أَطْيَبُ لِنَفْسِي-
علی بن شعیب، معن، مالک، ابونضر، عبیداللہ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ وہ حضرت ابوطلحہ کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے تو اس وقت انہوں نے ان کے پاس حضرت سہل بن حنیف کو پایا۔ حضرت ابوطلحہ نے ایک شخص کو حکم فرمایا کہ وہ ان کے نیچے سے بچھونا نکال دے۔ حضرت سہل نے عرض کیا کس وجہ سے؟ حضرت ابوطلحہ نے فرمایا اس میں تصاویر ہیں۔ اور حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو ارشاد فرمایا ہے اس سے تم واقف ہو۔ حضرت سہل نے فرمایا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ بھی تو فرمایا ہے کہ اگر کسی کپڑے میں تصاویر کے نقش ہوں تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ حضرت ابوطلحہ نے فرمایا جی ہاں لیکن مجھ کو اچھی طرح سے علم ہے کہ کسی بھی قسم کی تصویر نہ رکھو۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم went out, then he came in, and I had hung up a curtain on which there were (images of) horses with wings. When he saw it, he said: ‘Get rid of it.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي بُکَيْرٌ عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ عَنْ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَدْخُلُ الْمَلَائِکَةُ بَيْتًا فِيهِ صُورَةٌ قَالَ بُسْرٌ ثُمَّ اشْتَکَی زَيْدٌ فَعُدْنَاهُ فَإِذَا عَلَی بَابِهِ سِتْرٌ فِيهِ صُورَةٌ قُلْتُ لِعُبَيْدِ اللَّهِ الْخَوْلَانِيِّ أَلَمْ يُخْبِرْنَا زَيْدٌ عَنْ الصُّورَةِ يَوْمَ الْأَوَّلِ قَالَ قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ أَلَمْ تَسْمَعْهُ يَقُولُ إِلَّا رَقْمًا فِي ثَوْبٍ-
عیسی بن حماد، لیث، بکیر، بسر بن سعید، زید بن خالد، ابوطلحہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا فرشتے اس مکان میں داخل نہیں ہوتے کہ جس میں تصویر ہو (راوی) بسر جو کہ اس حدیث شریف کے روایت کرنے والے ہیں انہوں نے فرمایا ایک مرتبہ حضرت زید بن خالد بیمار پڑ گئے تو ہم لوگ ان کی مزاج پرسی کے لیے گئے ان کے (مکان کے) دروازہ پر ایک پردہ لٹک رہا تھا کہ جس پر کہ تصویر تھی میں نے حضرت عبیداللہ سے عرض کیا حضرت زید نے تصویر کے متعلق ہم سے کہا کہ پہلے دن حضرت عبیداللہ نے کہا کیا تم نے نہیں سنا انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر کسی کپڑے پر تصویر بنی ہو تو اس میں حرج نہیں ہے۔
It was narrated that ‘Aishah, the wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “We had a curtain on which there were images of birds, at the entrance to the house. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘‘Aishah, remove it, for every time I come in and see it, I remember this world.” She said: “We had a plush wrap, with a border on it, that we would wear, and it was not cut off.” (Sahih).
حَدَّثَنَا مَسْعُودُ بْنُ جُوَيْرِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ صَنَعْتُ طَعَامًا فَدَعَوْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَائَ فَدَخَلَ فَرَأَی سِتْرًا فِيهِ تَصَاوِيرُ فَخَرَجَ وَقَالَ إِنَّ الْمَلَائِکَةَ لَا تَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ تَصَاوِيرُ-
مسعود بن جویریة، وکیع، ہشام، قتادة، سعید بن مسیب، علی سے روایت ہے کہ میں نے (ایک روز) کھانا بنایا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مدعو کیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تشریف لائے تو آپ نے ایک پردہ دیکھا کہ جس پر تصاویر تھیں آپ باہر تشریف لے گئے اور فرمایا فرشتے اس مکان میں نہیں داخل ہوتے جس میں تصویریں ہوں۔
It was narrated that ‘Aishah said: “In my house there was a cloth on which were images, which I put in a niche of the house, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to ….., facing it. Then he said: ‘take it away from me.’ So took it down and made it into LIOWS.’ (Sahlh)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرْجَةً ثُمَّ دَخَلَ وَقَدْ عَلَّقْتُ قِرَامًا فِيهِ الْخَيْلُ أُولَاتُ الْأَجْنِحَةِ قَالَتْ فَلَمَّا رَآهُ قَالَ انْزِعِيهِ-
اسحاق بن ابراہیم ابومعاویہ، ہشام بن عروة، وہ اپنے والد سے، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے اور پھر اندر تشریف لائے میں نے ایک پردہ لٹکایا تھا کہ جس میں گھوڑوں کی تصاویر تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو دیکھا تو فرمایا تم اس کو نکال ڈالو۔
It was narrated from ‘Aishah that she put up a curtain on which there were images, then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came in and took it down, so she cut it up (and made) two pillows. A man in the gathering there whose name was Rabi’ah bin ‘Ata’ said: “I heard Abct Muhammad — meaning Al Qasim — narrate that ‘Aishah said: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to recline on them.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بَزِيعٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَزْرَةُ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ ابْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ کَانَ لَنَا سِتْرٌ فِيهِ تِمْثَالُ طَيْرٍ مُسْتَقْبِلَ الْبَيْتِ إِذَا دَخَلَ الدَّاخِلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَائِشَةُ حَوِّلِيهِ فَإِنِّي کُلَّمَا دَخَلْتُ فَرَأَيْتُهُ ذَکَرْتُ الدُّنْيَا قَالَتْ وَکَانَ لَنَا قَطِيفَةٌ لَهَا عَلَمٌ فَکُنَّا نَلْبَسُهَا فَلَمْ نَقْطَعْهُ-
محمد بن عبداللہ بن بزیع، یزید بن زریع، داؤد بن ابوہند، عزرعة، حمید بن عبدالرحمن، ابن ہشام، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ ہم لوگوں کے پاس ایک پردہ تھا کہ جس پر کہ چڑیوں کی تصاویر تھیں جس وقت کوئی اندر داخل ہوتا تو پردہ سامنے کی طرف ہوتا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے عائشہ صدیقہ تم اس کو پلٹ دو اس لیے کہ جس وقت میں اندر داخل ہوتا ہوں اور اس کو دیکھتا ہوں تو مجھ کو دنیا یاد آتی ہے اور ہم لوگوں کے پاس ایک چادر تھی کہ جس پر نقش تھے ہم لوگ اس کو پہنا کرتے تھے ہم نے اس کو نہیں کاٹا۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came from a journey, and I had hung a curtain on which there were images over a niche. He took it down and said: ‘The people who will be most severely punished on the Day of Resurrection will be those who try to match the creation of Allah.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ الْقَاسِمِ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ فِي بَيْتِي ثَوْبٌ فِيهِ تَصَاوِيرُ فَجَعَلْتُهُ إِلَی سَهْوَةٍ فِي الْبَيْتِ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِلَيْهِ ثُمَّ قَالَ يَا عَائِشَةُ أَخِّرِيهِ عَنِّي فَنَزَعْتُهُ فَجَعَلْتُهُ وَسَائِدَ-
محمد بن عبدالاعلی، خالد، شعبہ، عبدالرحمن بن قاسم، قاسم، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ میرے مکان میں ایک کپڑا تھا کہ جس پر تصاویر تھیں میں نے اس کو (ایک دن) روشن دان پر لٹکا دیا اس طرف حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ادا فرماتے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے عائشہ صدیقہ تم اس کو ہٹا دو میں نے اس کو اتار کر اس کے تکیے بنا لیے۔
It was narrated that ‘Aishah, the wife of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم entered upon me, and I had put up a curtain on which there were images. When he saw it, his face changed color, then he tore it down with his hand and said: ‘The people who will be most severely punished on the Day of Resurrection will be those who try to imitate the creation of Allah.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرٌو قَالَ حَدَّثَنَا بُکَيْرٌ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْقَاسِمِ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا نَصَبَتْ سِتْرًا فِيهِ تَصَاوِيرُ فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنَزَعَهُ فَقَطَعَتْهُ وِسَادَتَيْنِ قَالَ رَجُلٌ فِي الْمَجْلِسِ حِينَئِذٍ يُقَالُ لَهُ رَبِيعَةُ بْنُ عَطَائٍ أَنَا سَمِعْتُ أَبَا مُحَمَّدٍ يَعْنِي الْقَاسِمَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْتَفِقُ عَلَيْهِمَا-
وہب بن بیان، ابن وہب، عمرو، بکیر، عبدالرحمن بن قاسم، عائشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ایک پردہ لٹکایا جس میں تصاویر تھیں۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اندر تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو اتار دیا۔ پھر حضرت عائشہ صدیقہ نے اس کو کاٹ کر اس کے دو تکیے بنا لیے۔ مجلس میں سے ایک شخص نے عرض کیا جس کا نام ربیعہ بن عطاء تھا اس نے کہا میں نے ابومحمد یعنی حضرت قاسم سے سنا انہوں نے حضرت عائشہ صدیقہ سے سنا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر سہارا لگائے ہوئے تھے۔
It was narrated that An Nazar bin Anas said: “I was sitting with Ibn ‘Abbas when a man from among the people of Al-’Iraq came to him and said: ‘I make these images; what do you say concerning them?’ He said: ‘Come closer, come closer. I heard Muhammad صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: Whoever makes an image in this world will be commanded on the Day of Resurrection to breathe the soul into it, and he will not be able to do so.” (Sahih).