تابعداری کرنے سے بیعت

أَخْبَرَنَا الْإِمَامُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ النَّسَائِيُّ مِنْ لَفْظِهِ قَالَ أَنْبَأَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِي الْيُسْرِ وَالْعُسْرِ وَالْمَنْشَطِ وَالْمَکْرَهِ وَأَنْ لَا نُنَازِعَ الْأَمْرَ أَهْلَهُ وَأَنْ نَقُومَ بِالْحَقِّ حَيْثُ کُنَّا لَا نَخَافُ لَوْمَةَ لَائِمٍ-
ابو عبدالرحمن نسائی، قتیبہ بن سعید، لیث، یحیی بن سعید، عبادة بن ولید بن عبادة بن صامت، عبادة بن صامت سے روایت ہے کہ ہم لوگوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی سننے اور ماننے پر (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو حکم صادر فرمائیں گے ہم اس کو سنیں گے اور اس کے مطابق عمل کریں گے) آسانی اور دشواری اور خوشی اور رنج ہر ایک حالت میں اور جو شخص ہمارے لیے امیر سردار بنایا جائے گا اس سے نہ جھگڑنے پر یعنی جس کو ہمارے اوپر حاکم قرار دیں گے ہم لوگ اس کی فرماں برداری کریں گے اور ہم لوگ ہمیشہ حق کے ماتحت رہیں گے چاہے ہم جس جگہ پر بھی ہوں اور ہم کسی برا کہنے والی کی برائی سے نہیں ڈریں گے۔
It was narrated that ‘Ubadah said: “We pledged to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم to hear and obey both in times of hardship and ease, when we felt energetic and when we felt tired, that we would not contend with the orders of whomever was entrusted with it, that we would speak the truth or stand firm in the way of truth wherever we may be, and that we would not fear the blame of the blamers.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ حَمَّادٍ قَالَ أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الْوَلِيدِ بْنِ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عُبَادَةَ بْنَ الصَّامِتِ قَالَ بَايَعْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِي الْعُسْرِ وَالْيُسْرِ وَذَکَرَ مِثْلَهُ-
ابو عبدالرحمن نسائی، قتیبہ بن سعید، لیث، یحیی بن سعید، عبادة بن ولید بن عبادة بن صامت، عبادة بن صامت سے روایت ہے کہ ہم لوگوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بیعت کی سننے اور ماننے پر (یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جو حکم صادر فرمائیں گے ہم اس کو سنیں گے اور اس کے مطابق عمل کریں گے) آسانی اور دشواری اور خوشی اور رنج ہر ایک حالت میں اور جو شخص ہمارے لیے امیر سردار بنایا جائے گا اس سے نہ جھگڑنے پر یعنی جس کو ہمارے اوپر حاکم قرار دیں گے ہم لوگ اس کی فرماں برداری کریں گے اور ہم لوگ ہمیشہ حق کے ماتحت رہیں گے چاہے ہم جس جگہ پر بھی ہوں اور ہم کسی برا کہنے والی کی برائی سے نہیں ڈریں گے۔
It was narrated from ‘Ubadah bin Al-Walid bin ‘Ubadah bin A-Samit, from his father, that his grandfather said: “We pledged to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم to hear and obey both in times of hardship and ease, when we felt energetic and when we felt tired, and when others are preferred over us, that we would not contend with the orders of whomever was entrusted with it, and that we would speak the truth wherever we may be.” (Sahih)