بیٹھ جانے کے وقت ہاتھ کس جگہ رکھنا چاہئے؟

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا عَاصِمُ بْنُ کُلَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَأَيْتُهُ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلَاةَ حَتَّی يُحَاذِيَ مَنْکِبَيْهِ وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْکَعَ وَإِذَا جَلَسَ فِي الرَّکْعَتَيْنِ أَضْجَعَ الْيُسْرَی وَنَصَبَ الْيُمْنَی وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُمْنَی عَلَی فَخِذِهِ الْيُمْنَی وَنَصَبَ أُصْبُعَهُ لِلدُّعَائِ وَوَضَعَ يَدَهُ الْيُسْرَی عَلَی فَخِذِهِ الْيُسْرَی قَالَ ثُمَّ أَتَيْتُهُمْ مِنْ قَابِلٍ فَرَأَيْتُهُمْ يَرْفَعُونَ أَيْدِيَهُمْ فِي الْبَرَانِسِ-
محمد بن عبداللہ بن یزید مقری، سفیان، عاصم بن کلیب، وائل بن حجر سے روایت ہے کہ میں حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز میں دونوں ہاتھ اٹھاتے تھے۔ نماز کی ابتداء میں دونوں مونڈھے تک (ہاتھ اٹھاتے) اسی طریقہ سے جس وقت رکوع فرماتے اور جس وقت دو رکعت کے بعد بیٹھ جاتے تو بایاں پاؤں بچھاتے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھتے اور دایاں ہاتھ دائیں ران پر رکھ لیتے اور (شہادت کی) انگلی کھڑی کرتے دعا کے واسطے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بایاں ہاتھ بائیں پاؤں پر رکھتے حضرت وائل بن حجر نے فرمایا کہ اس کے بعد میں حضرات صحابہ کرام کی خدمت میں دوسرے سال حاضر ہوا تو دیکھا کہ وہ اپنا ہاتھ اٹھایا کرتے تھے اپنے جبوں کے اندر۔
xxx….???