بیوی اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر کچھ دے سکے اس کے بیان میں

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ح و أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يُونُسَ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ دَاوُدَ وَهُوَ ابْنُ أَبِي هِنْدٍ وَحَبِيبٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَجُوزُ لِامْرَأَةٍ هِبَةٌ فِي مَالِهَا إِذَا مَلَکَ زَوْجُهَا عِصْمَتَهَا اللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ-
محمد بن معمر، حبان، حماد بن سلمة، ابراہیم بن یونس بن محمد، ان کے والد، حماد بن سلمہ، داؤد بن ابی ہند وحبیب معلم، عمرو بن شعیب، ان کے والد، اپنے دادا سے نقل فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اپنے مال سے کسی خاتون کو ہبہ اور بخشش کرنا جائز نہیں ہے یعنی جس وقت مالک ہوگیا مرد اس کی عصمت کا (مطلب یہ ہے کہ نکاح ہونے کے بعد شوہر کی بغیر اجازت کسی عورت کو کسی کو ہبہ کرنا جائز نہیں ہے)۔
It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from his father, from his grandfather, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “It is not permissible for a woman to give a gift from her wealth, once her husband has marital authority over her.” This is the wording of (one of the narrators) Muhammad.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ح و أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ لَمَّا فَتَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَکَّةَ قَامَ خَطِيبًا فَقَالَ فِي خُطْبَتِهِ لَا يَجُوزُ لِامْرَأَةٍ عَطِيَّةٌ إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا-
اسماعیل بن مسعود، خالد، حسین معلم، حضرت عمرو بن شعیب سے روایت ہے کہ جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مکہ مکرمہ فتح کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کھڑے ہوئے خطبہ پڑھنے کے لیے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیان فرمایا کہ کسی خاتون کے واسطے جائز نہیں ہے کہ شوہر کی اجازت کے بغیر وہ کسی کو کچھ بخشش کرے۔
It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from his father, that his grandfather said: “When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم conquered Makkah, he stood up to address (the people) and said in his u ‘It is not permissible for a woman to give (a gift) except with her husband’s permission.” (Da‘if)
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ هَانِئٍ عَنْ أَبِي حُذَيْفَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ بَشِيرٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَلْقَمَةَ الثَّقَفِّيِّ قَالَ قَدِمَ وَفْدُ ثَقِيفٍ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُمْ هَدِيَّةٌ فَقَالَ أَهَدِيَّةٌ أَمْ صَدَقَةٌ فَإِنْ کَانَتْ هَدِيَّةٌ فَإِنَّمَا يُبْتَغَی بِهَا وَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَضَائُ الْحَاجَةِ وَإِنْ کَانَتْ صَدَقَةٌ فَإِنَّمَا يُبْتَغَی بِهَا وَجْهُ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ قَالُوا لَا بَلْ هَدِيَّةٌ فَقَبِلَهَا مِنْهُمْ وَقَعَدَ مَعَهُمْ يُسَائِلُهُمْ وَيُسَائِلُونَهُ حَتَّی صَلَّی الظُّهْرَ مَعَ الْعَصْرِ-
ہناد بن سری، ابوبکر بن عیاش، یحیی بن ہانی، ابوحذیفہ، عبدالملک بن محمد بن بشیر، حضرت عبدالرحمن بن علقمہ سے روایت ہے کہ قبیلہ ثقیف کے نمائندے ایک دن خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوئے اور ان کے ساتھ تحفہ بھی تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ ہدیہ ہے یا صدقہ وخیرات ہے اگر یہ تحفہ اور ہدیہ ہے تو اس میں خدا اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضامندی ہے اور یہ ضرورت پوری ہونے کی چیز ہے اور اگر صدقہ و خیرات ہے تو اس میں رضامندی ہے خدا اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی۔ ان نمائندوں نے سن کر عرض کیا نہیں یہ صدقہ نہیں ہے بلکہ ہدیہ اور تحفہ ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس وقت اس کو قبول فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان لوگوں کے پاس بیٹھ گئے اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے گفتگو کرنے لگے اور سوال کرنے لگ گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ظہر اور نماز عصر ایک ساتھ ملا کر پڑھیں۔
It was narrated that ‘Abdur Rahman bin ‘Alqamah Ath-Thaqafi said: “The delegation of ThaqIf came to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم bringing a gift with them. He said: ‘Is it a gift or charity?’ If it was a gift it would be for the sake of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and to have their needs met, and if it was charity then it would be in the cause of Allah. They said: ‘It is a gift.’ So he accepted it from them, and sat with them, and they asked questions, until he prayed Zuhr with ‘Asr.” (Da’If)
أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ خُشَيْشُ بْنُ أَصْرَمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ لَا أَقْبَلَ هَدِيَّةً إِلَّا مِنْ قُرَشِيٍّ أَوْ أَنْصَارِيٍّ أَوْ ثَقَفِيٍّ أَوْ دَوْسِيٍّ-
ابو عاصم خشیش بن اصرم، عبدالرزاق، معمر، ابن عجلان، سعید، حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میری خواہش ہے کہ میں کسی کا ہدیہ اور تحفہ قبول نہ کروں لیکن قریشی یا انصاری کا ۔ یا ثقفی کا یا دوسی کا ۔ (یہ قبائل کے نام ہیں)۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “I was thinking of not accepting gifts except from a Qurashi, an Ansari, a ThaqafI or a Dawsi.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِلَحْمٍ فَقَالَ مَا هَذَا فَقِيلَ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ فَقَالَ هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ-
اسحاق بن ابراہیم، وکیع، شعبہ، قتادة، حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک دن گوشت پیش کیا گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیسا ہے یہ گوشت؟ لوگوں نے یعنی گھر والوں نے عرض کیا حضرت بریرہ کو کسی شخص نے صدقہ دیا تھا یہ بات سن کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا صدقہ حضرت بریرہ کے واسطے تھا اور ہمارے واسطے ہدیہ اور تحفہ ہے۔
It was narrated from Anas that some meat was brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: “What is this?” “It was said: “It was given in charity to Barirah.” He said: “It is charity for her and a gift for us.” (Sahih)