بیت الخلاء جاتے وقت انگوٹھی اتارنے سے متعلق

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ عَامِرٍ عَنْ هَمَّامٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا دَخَلَ الْخَلَائَ نَزَعَ خَاتَمَهُ-
محمد بن اسماعیل بن ابراہیم، سعید بن عامر، ہمام، ابن جریج، زہری، انس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت پائخانہ میں جانے لگتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی انگوٹھی اتار دیتے کیونکہ اس میں لکھا ہوتا تھا محمد رسول اللہ۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to wear a ring of gold, then he discarded it, and put on a ring of silver on which was engraved (the words): ‘Muhammad Rasal Allah.’ He said: ‘No one else should engrave his ring with an inscription like this ring of mine.’ Then he put the stone toward the palm of his hand.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ عُبَيْدَ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ وَجَعَلَ فَصَّهُ مِنْ قِبَلِ کَفِّهِ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ الذَّهَبِ فَأَلْقَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمَهُ وَقَالَ لَا أَلْبَسُهُ أَبَدًا وَأَلْقَی النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ-
اسحاق بن ابراہیم، معتمر، عبید اللہ، نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھا۔ لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں تیار کیں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی انگوٹھی اتار کر پھینک دی چنانچہ لوگوں نے بھی (اپنی اپنی) انگوٹھیاں اتار ڈالیں
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم wore a ring of gold for three days, and when his Companions saw it, gold rings became popular. Then he threw it away and we did not realize what he had done. Then he ordered that a ring of silver be made, and that (the words): Muhammad Rasool ullah” be engraved on it. It remained on the Hand of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم . Until he died, then on the hand of Abu Bakr until he died, then on he hand of ‘Umar until he died. Then (it remained) on the hand of uthman for the first six years of his duties, but when he had to write many letters, he gave it to a man from among Ansar who used seal letters with it. Then the tnsan went out to a well belonging to ‘Uthman and the ring fell. They looked for it but could not find it. He ordered that a similar ring be made and engraved (the words): “Muhammad Rasul Allah” on it.(Hasan)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ وَجَعَلَ فَصَّهُ مِمَّا يَلِي کَفَّهُ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ فَطَرَحَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ لَا أَلْبَسُهُ أَبَدًا-
اسماعیل بن مسعود، خالد، عبید اللہ، نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سونے کی ایک انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھا لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوائی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی اپنی انگوٹھی اتار کر پھینک دی اور فرمایا میں اب اس کو نہیں پہنوں گا۔
It was narrated from Ibn ‘Umar that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم put on a ring of gold, and he used to wear its stone (Fass) next to his palm. Then the people started to wear rings of gold. Then the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم discarded it, and the people discarded their rings. Then he acquired a ring of silver with which he used to seal letters, but he did not wear it. (Hasan)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَی عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَخَتَّمَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ ثُمَّ طَرَحَهُ وَلَبِسَ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ وَنَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَقَالَ لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ أَنْ يَنْقُشَ عَلَی نَقْشِ خَاتَمِي هَذَا ثُمَّ جَعَلَ فَصَّهُ فِي بَطْنِ کَفِّهِ-
محمد بن عبداللہ بن یزید، سفیان، ایوب بن موسی، نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک انگوٹھی سونے کی پہنی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو اتار دیا اور چاندی کی انگوٹھی پہن لی جس میں یہ کندہ تھا محمد رسول اللہ اور فرمایا کسی کو یہ نہیں چاہیے کہ وہ اپنی انگوٹھی میں یہ کندہ کرائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھا۔
It was narrated that Abu Bakr bin Abi Shaikh said: “I was sitting with Salim when a caravan belonging to Umm Al-Banin passed by us, and they had bells with them. Salim narrated to Nafi’ from his father, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The angels do not accompany a caravan that has small bells with them.’ How often do you see small bells with these people.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ زِيَادٍ قَالَ حَدَّثَنَا نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَبِسَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فَلَمَّا رَآهُ أَصْحَابُهُ فَشَتْ خَوَاتِيمُ الذَّهَبِ فَرَمَی بِهِ فَلَا نَدْرِي مَا فَعَلَ ثُمَّ أَمَرَ بِخَاتَمٍ مِنْ فِضَّةٍ فَأَمَرَ أَنْ يُنْقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَکَانَ فِي يَدِ رَسُولِ اللَّهِ حَتَّی مَاتَ وَفِي يَدِ أَبِي بَکْرٍ حَتَّی مَاتَ وَفِي يَدِ عُمَرَ حَتَّی مَاتَ وَفِي يَدِ عُثْمَانَ سِتَّ سِنِينَ مِنْ عَمَلِهِ فَلَمَّا کَثُرَتْ عَلَيْهِ الْکُتُبُ دَفَعَهُ إِلَی رَجُلٍ مِنْ الْأَنْصَارِ فَکَانَ يَخْتِمُ بِهِ فَخَرَجَ الْأَنْصَارِيُّ إِلَی قَلِيبٍ لِعُثْمَانَ فَسَقَطَ فَالْتُمِسَ فَلَمْ يُوجَدْ فَأَمَرَ بِخَاتَمٍ مِثْلِهِ وَنَقَشَ فِيهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ-
محمد بن معمر، ابوعاصم، مغیرہ بن زیاد، نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی تین روز تک پہنی جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام نے دیکھا تو (چاروں طرف سے) سونے کی انگوٹھیاں پھیل گئیں (یعنی تمام ہی لوگ اس کو پہننے لگے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے یہ دیکھ کر انگوٹھی پھینک دی نہ معلوم وہ کیا ہوگئی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی اور حکم فرمایا اس میں یہ عبارت کندہ کرانے کا محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) وہ انگوٹھی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ میں رہی۔ یہاں تک کہ ان کی وفات ہوگئی پھر حضرت عمر کے ہاتھ میں رہی یہاں تک کہ ان کی وفات ہوگئی پھر حضرت عثمان کے ہاتھ میں وہ انگوٹھی چھ سال تک رہی اور ان کے استعمال میں رہی جب کافی تعداد میں خطوط لکھے جانے لگے تو حضرت عثمان نے وہ انگوٹھی ایک انصاری کو عنائت فرما دی اس سے مہر لگائی جاتی رہی ایک روز وہ انصاری صحابی حضرت عثمان کے کنوئیں پر گئے تو وہ انگوٹھی اس میں گر گئی اس کی کافی تلاش کرائی گئی لیکن وہ نہ مل سکی تو حضرت عثمان نے حکم فرمایا اسی قسم کی انگوٹھی بنوائے جانے کا اور انہوں نے اس میں محمد رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کندہ کرایا۔
It was narrated that Abu Bakr bin Musa said: “I was with Salim bin ‘Abdullah when Salim narrated from his father, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘The angels do not accompany groups of people have small bells with them.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ وَکَانَ فَصُّهُ فِي بَاطِنِ کَفِّهِ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ مِنْ ذَهَبٍ فَطَرَحَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَرَحَ النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ وَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ فَکَانَ يَخْتِمُ بِهِ وَلَا يَلْبَسُهُ-
قتیبہ، ابوعوانة، ابوبشیر، نافع، ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی بنوائی اور انہوں نے اس کا نگینہ اندر کی طرف رکھا اور ہتھیلی کی طرف رکھا چنانچہ لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھی بنوالی (لیکن) رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو پھینک دیا لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں اتار کر پھینک ڈالیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے چاندی کی انگوٹھی بنوائی اس سے مہر لگائی جاتی رہی لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس کو نہیں پہنتے تھے۔
It was narrated from Salim, from his father, who attributed it to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : “The angels do not accompany groups of people who have small bells with them.” (Sahih)