بڑا گناہ کون سا ہے؟ اور اس حدیث مبارکہ میں یحیی اور عبدالرحمن کا سفیان پر اختلاف کا بیان

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ وَاصِلٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ قَالَ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَکَ قُلْتُ ثُمَّ مَاذَا قَالَ أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَکَ خَشْيَةَ أَنْ يَطْعَمَ مَعَکَ قُلْتُ ثُمَّ مَاذَا قَالَ أَنْ تُزَانِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِکَ-
محمد بن بشار، عبدالرحمن، سفیان، واصل، ابووائل، عمرو بن شرجیل، عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! کونسا گناہ سب سے زیادہ بڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خداوند قدوس کے ساتھ کسی کو برابر قرار دے حالانکہ خداوند قدوس نے تجھ کو پیدا کیا ہے پھر میں نے عرض کیا کونسا گناہ سب سے زیادہ بڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اپنی اولاد کو قتل کر دے اس اندیشہ سے کہ وہ تیرے کھانے میں شریک ہوں گے۔ میں نے عرض کیا پھر کونسا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اپنے پڑوسی کی عورت سے زنا کرے۔
It was narrated that ‘Abdullah said: “I asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , which sin is most grievous’!” He said: “Shirk, setting up a rival to Allah, committing adultery with your neighbor’s wife, and killing your child for fear of poverty, and that he may eat with you.” Then ‘Abdullah recited the Verse: “And those who invoke not any other Ilah (god) along with Allah.” (Hasan) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: This is a mistake, and what is correct is the one before it. This narration of Yazid is a mistake, it should be Wasil
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي وَاصِلٌ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ قَالَ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَهُوَ خَلَقَکَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ أَنْ تَقْتُلَ وَلَدَکَ مِنْ أَجْلِ أَنْ يَطْعَمَ مَعَکَ قُلْتُ ثُمَّ أَيٌّ قَالَ ثُمَّ أَنْ تُزَانِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِکَ-
عمرو بن علی، یحیی، سفیان، واصل، ابووائل، عبداللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! کونسا گناہ سب سے زیادہ بڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا خداوند قدوس کے ساتھ کسی کو برابر قرار دے حالانکہ خداوند قدوس نے تجھ کو پیدا کیا ہے پھر میں نے عرض کیا کونسا گناہ سب سے زیادہ بڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اپنی اولاد کو قتل کر دے اس اندیشہ سے کہ وہ تیرے کھانے میں شریک ہوں گے۔ میں نے عرض کیا پھر کونسا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تو اپنے پڑوسی کی عورت سے زنا کرے۔
It was narrated that ‘Abdullah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘By the One besides Whom there is no other god, it is not permissible to shed the blood of a Muslim who bears witness to La ildha illallah (there is none worthy of worship except Allah) and that I am the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, except in three cases: One who leaves Islam and splits away from the Jarna‘oh a person who has been married and then commits adulteiy, and a life for a life.” (Sahih) Al-A'mash said: “narrated it to Ibrahim, and he narrated it to me from Al-Aswad, from ‘Aishah, similarly.”
أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ قَالَ أَنْبَأَنَا يَزِيدُ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الذَّنْبِ أَعْظَمُ قَالَ الشِّرْکُ أَنْ تَجْعَلَ لِلَّهِ نِدًّا وَأَنْ تُزَانِيَ بِحَلِيلَةِ جَارِکَ وَأَنْ تَقْتُلَ وَلَدَکَ مَخَافَةَ الْفَقْرِ أَنْ يَأْکُلَ مَعَکَ ثُمَّ قَرَأَ عَبْدُ اللَّهِ وَالَّذِينَ لَا يَدْعُونَ مَعَ اللَّهِ إِلَهًا آخَرَ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا خَطَأٌ وَالصَّوَابُ الَّذِي قَبْلَهُ وَحَدِيثُ يَزِيدَ هَذَا خَطَأٌ إِنَّمَا هُوَ وَاصِلٌ وَاللَّهُ تَعَالَی أَعْلَمُ-
عبدہ، یزید، شعبہ، عاصم، ابووائل، عبداللہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کونسا گناہ بڑا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شرک کرنا یعنی خداوند قدوس کے ساتھ کسی کو شریک قرار دینا اور دوسرے کو اس کے برابر کرنا اور پڑوسی کی عورت سے زنا کرنا اور اپنی اولاد کو غربت اور تنگدستی کے اندیشہ سے قتل کرنا اس اندیشہ سے کہ وہ (بچے) ساتھ کھائیں گے۔ پھر حضرت عبداللہ نے اس آیت کریمہ (وَالَّذِيْنَ لَا يَدْعُوْنَ مَعَ اللّٰهِ اِلٰ هًا اٰخَرَ وَلَا يَقْتُلُوْنَ النَّفْسَ الَّتِيْ حَرَّمَ اللّٰهُ اِلَّا بِالْحَقِّ) 25۔ الفرقان : 68) کی تلاوت فرمائی حضرت امام نسائی نے فرمایا یہ روایت غلط ہے اور صحیح روایت پہلی ہے اور یزید نے اس میں بجائے (راوی) واصل کے راوی عاصم کا نام غلطی سے لیا ہے۔
It was narrated that ‘Amr bin Ghalib said: “Aishah said: ‘Do you not know that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: It is not permissible to shed the blood of a Muslim, except a man who committed adultery after being married, or one who reverted to Kufr after becoming Muslim, or a life for a life.” (Sahih) Zuhair was in accord with him.