بچے کو دودھ پلانے کے دوران بیوی سے صحبت کرنا

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ وَإِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مَالِکٍ عَنْ أَبِي الْأَسْوَدِ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ جُدَامَةَ بِنْتَ وَهْبٍ حَدَّثَتْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَنْهَی عَنْ الْغِيلَةِ حَتَّی ذَکَرْتُ أَنَّ فَارِسَ وَالرُّومَ يَصْنَعُهُ وَقَالَ إِسْحَقُ يَصْنَعُونَهُ فَلَا يَضُرُّ أَوْلَادَهُمْ-
عبیداللہ و اسحاق بن منضور، عبدالرحمن، مالک، ابواسود، عروہ، عائشہ رضی اللہ عنہا، حضرت جدامہ بنت وہب رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا میں نے ارادہ کیا تھا کہ دودھ پلانے کی مدت میں بیوی سے صحبت کرنے کی ممانعت کر دوں لیکن پھر مجھے یاد آیا کہ اہل فارس اور اہل روم بھی اسی طریقہ سے کیا کرتے ہیں اور اس سے ان کی اولادوں کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں پہنچا۔ حضرت اسحاق کی روایت میں یصنعہ کی جگہ یصنعونہ ہے۔
It was narrated from ‘Abdur Rahman bin Bishr bin Mas’ud, who attributed the Hadith to Abu Saeed Al-Khudri, that mention of that (Coitus interruptus) was made to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and he said: “Why do you do that?” We said: “A man may have a wife, and he has intercourse with her, but he does not want her to get pregnant, or he may have a concubine, and he has intercourse with her, but he does not want her to get pregnant.” He said: “It does not make any difference if you do that, for it is the matter of Al Qadar.” (Sahih)