بچوں کو مسجد میں لانے کا بیان

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ سُلَيْمٍ الزُّرَقِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا قَتَادَةَ يَقُولُ بَيْنَا نَحْنُ جُلُوسٌ فِي الْمَسْجِدِ إِذْ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْمِلُ أُمَامَةَ بِنْتَ أَبِي الْعَاصِ بْنِ الرَّبِيعِ وَأُمُّهَا زَيْنَبُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ صَبِيَّةٌ يَحْمِلُهَا فَصَلَّی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهِيَ عَلَی عَاتِقِهِ يَضَعُهَا إِذَا رَکَعَ وَيُعِيدُهَا إِذَا قَامَ حَتَّی قَضَی صَلَاتَهُ يَفْعَلُ ذَلِکَ بِهَا-
قتیبہ، لیث، سعید بن ابوسعید، عمرو بن سلیم زرقی، ابوقتادہ سے روایت ہے کہ ایک روز ہم لوگ مسجد کے اندر بیٹھے ہوئے تھے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت امامہ بنت ابی العاص کو لئے ہوئے آئے اور ان کی والدہ حضرت زینب تھیں۔ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی صاحبزادی اور (حضرت امامہ) چھوٹی لڑکی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کو (گود میں) اٹھائے ہوئے تھے تو حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ادا فرمائی اور وہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کاندھے پر تھیں۔ جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رکوع اور سجدہ فرماتے تو ان کو زمین پر بٹھلاتے پھر جس وقت کھڑے ہوتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کو اٹھا لیتے۔ (اور پھر ان کو کاندھے پر بٹھلاتے) اسی طریقہ سے کرتے رہے نماز کے پورے ہونے تک۔
It was narrated from Saeed bin Abi Saeed that he heard Abu Hurairah say: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم sent some horsemen toward Najd, and they brought back a man from Banu Hanifah who was called Thumamah bin Uthal, the chief of the people of Al-Yamamah. The he was tied to one of the pillars of the Masjid.” (Sahih)