بزدلی اور بامر دی سے پناہ مانگنا

أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ عُمَيْرٍ قَالَ سَمِعْتُ مُصْعَبَ بْنَ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کَانَ يُعَلِّمُنَا خَمْسًا کَانَ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو بِهِنَّ وَيَقُولُهُنَّ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْبُخْلِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ الْجُبْنِ وَأَعُوذُ بِکَ أَنْ أُرَدَّ إِلَی أَرْذَلِ الْعُمُرِ وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ فِتْنَةِ الدُّنْيَا وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ-
اسماعیل بن مسعود، خالد، شعبہ، عبدالملک بن عمیر، مصعب بن سعد نے نقل کیا ہمارے والد حضرت سعد بن ابی وقاص ہم کو پانچ باتیں سکھلاتے تھے اور فرماتے تھے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے ساتھ دعا مانگتے تھے کہ یا اللہ! پناہ مانگتا ہوں تیری نامردی سے اور پناہ مانگتا ہوں تیری ذلیل عمر ہونے تک (یعنی ایسے بڑھاپے سے پناہ مانگتا ہوں کہ جس میں انسان خود اپنے سے عاجز ہو جاتا ہے قرآن کریم میں اس کو ارزل عمر فرمایا گیا ہے) اور میں پناہ مانگتا ہوں تیری دنیا کے فتنہ سے اور عذاب قبر سے۔
It was narrated from Anas that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to say: I seek refuge in You in incapacity and laziness, and ,jserliness and old age, and the bnnent of the grave, and the trials life and death.)” (Sahih)