بحالت نماز ہاتھ اٹھا کر سلام کرنے سے متعلق

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْثَرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ عَنْ تَمِيمِ بْنِ طَرَفَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ رَافِعُو أَيْدِينَا فِي الصَّلَاةِ فَقَالَ مَا بَالُهُمْ رَافِعِينَ أَيْدِيَهُمْ فِي الصَّلَاةِ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ الْخَيْلِ الشُّمُسِ اسْکُنُوا فِي الصَّلَاةِ-
قتیبہ بن سعید، عبشر، اعمش، مسیب بن رافع، تمیم بن طرفة، جابربن سمرة سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف لائے ہم لوگ نماز میں ہاتھ اٹھا رہے تھے (سلام کیلئے یعنی اشارہ سے لوگوں کو سلام کرتے یا سلام کا جواب دیتے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا حالت ہے ان لوگوں کی ہاتھ اس طریقہ سے اٹھاتے ہیں کہ جس طریقہ سے کہ شریر قسم کے گھوڑوں کی دمیں (ہوتی ہیں)۔ نماز میں سکون کرو (یعنی بلا ضرورت اس قسم کی حرکات نہ کرو)۔
It was narrated that Suhaib, the Companion of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “I passed by the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم when he was praying, and greeted him with Salam. He returned my greeting with a gesture, or maybe it was just with his finger.”(Sahih).
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ آدَمَ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ ابْنِ الْقِبْطِيَّةِ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ کُنَّا نُصَلِّي خَلْفَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَنُسَلِّمُ بِأَيْدِينَا فَقَالَ مَا بَالُ هَؤُلَائِ يُسَلِّمُونَ بِأَيْدِيهِمْ کَأَنَّهَا أَذْنَابُ خَيْلٍ شُمُسٍ أَمَا يَکْفِي أَحَدُهُمْ أَنْ يَضَعَ يَدَهُ عَلَی فَخِذِهِ ثُمَّ يَقُولَ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ-
احمد بن سلیمان، یحیی بن آدم، مسعر، عبیداللہ ابن قبیطیة، جابربن سمرة سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پیچھے نماز ادا کرتے تھے۔ تو ہاتھوں کے اشارہ سے سلام کرتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا حالت ہے ان لوگوں کی جو کہ ہاتھوں سے سلام کرتے ہیں گویا وہ شریر گھوڑوں کی دمیں ہیں کیا تم میں سے ہر ایک کو یہ کافی نہیں ہے کہ وہ اپنا ہاتھ ران پر رکھ لے اور زبان سے السَّلَامُ عَلَيْکُمْ السَّلَامُ عَلَيْکُمْ کہے۔
It was narrated that Zaid bin Aslam said: “Ibn ‘Umar said: ‘The Prophet entered the Masjid of Quba’ to pray there, then some men came in and greeted him with Salam. I asked Suhaib, who was with him: ‘What did the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم do when he was greeted?’ He said: ‘He used to gesture with his hand.” (Sahih)