بحالت سفر نماز ظہر میں جلدی کرنے کا حکم

أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعْبَةَ قَالَ حَدَّثَنِي حَمْزَةُ الْعَائِذِيُّ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا نَزَلَ مَنْزِلًا لَمْ يَرْتَحِلْ مِنْهُ حَتَّی يُصَلِّيَ الظُّهْرَ فَقَالَ رَجُلٌ وَإِنْ کَانَتْ بِنِصْفِ النَّهَارِ قَالَ وَإِنْ کَانَتْ بِنِصْفِ النَّهَارِ-
عبیداللہ بن سعید، یحیی بن سعید، شعبہ، حمزة عائذی، انس بن مالک سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت بحالت سفر کسی وجہ سے قیام کرتے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس جگہ سے نے روانہ ہوتے جس وقت تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز ظہر نہ ادا فرما لیتے۔ کسی نے عرض کیا کہ چاہے وہ وقت دوپہر کا ہی ہو؟ انہوں نے کہا کہ اگرچہ دوپہر کا وقت ہی ہو نماز ظہر ادا فرماتے پھر روانہ ہوتے۔
Hamzah Al-’A’idhi said: “I heard Anas bin Malik say: ‘When the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم halted, he would not move on until he had prayed Zuhr.’ A man said: ‘Even if it was the middle of the day?’ He said:‘Even if it was the middle of the day.” (Sahih)