بحالت سجدہ دونوں گھٹنے زمین پر لگانے سے متعلق

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ الْمَکِّيُّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّهْرِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أُمِرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْجُدَ عَلَی سَبْعٍ وَنُهِيَ أَنْ يَکْفِتَ الشَّعْرَ وَالثِّيَابَ عَلَی يَدَيْهِ وَرُکْبَتَيْهِ وَأَطْرَافِ أَصَابِعِهِ قَالَ سُفْيَانُ قَالَ لَنَا ابْنُ طَاوُسٍ وَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَی جَبْهَتِهِ وَأَمَرَّهَا عَلَی أَنْفِهِ قَالَ هَذَا وَاحِدٌ وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ-
محمد بن منصور المکی و عبداللہ بن محمد بن عبدالرحمن زہری، سفیان، ابن طاؤس، عبداللہ ابن عباس سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سات اشیاء پر سجدہ کرنے کا حکم ہوا ہے اور ممانعت بیان فرمائی گئی بالوں اور کپڑوں کو جوڑنے کی دونوں ہاتھوں پر اور دونوں گھٹنوں پر اور دونوں پاؤں کی انگلی کے سروں پر۔ حضرت سفیان نے نقل کیا کہ (جو کہ مذکورہ حدیث کے روایت نقل کرنے والے ہیں) کہ حضرت ابن طاؤس نے دونوں ہاتھ اپنی پیشانی پر رکھے اور ان کو ناک تک لائے اور فرمایا کہ یہ تمام کا تمام ایک ہے۔
It was narrated that ‘Aishah said: “I noticed the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was missing one night, and I found him when he was prostrating with his feet held upright, and he was saying; ‘(Allah, I seek refuge with Your pleasure from Your wrath, in Your forgiveness from Your punishment and in You from You. I cannot praise You enough, You are as You have praised Yourself.)” (Sahih)