TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن نسائی
نماز شروع کرنے سے متعلق احادیث
بحالت سجدہ دعا کرنے سے متعلق
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ کُهَيْلٍ عَنْ أَبِي رِشْدِينَ وَهُوَ کُرَيْبٌ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ وَبَاتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَهَا فَرَأَيْتُهُ قَامَ لِحَاجَتِهِ فَأَتَی الْقِرْبَةَ فَحَلَّ شِنَاقَهَا ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوئًا بَيْنَ الْوُضُوئَيْنِ ثُمَّ أَتَی فِرَاشَهُ فَنَامَ ثُمَّ قَامَ قَوْمَةً أُخْرَی فَأَتَی الْقِرْبَةَ فَحَلَّ شِنَاقَهَا ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوئًا هُوَ الْوُضُوئُ ثُمَّ قَامَ يُصَلِّي وَکَانَ يَقُولُ فِي سُجُودِهِ اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي سَمْعِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي بَصَرِي نُورًا وَاجْعَلْ مِنْ تَحْتِي نُورًا وَاجْعَلْ مِنْ فَوْقِي نُورًا وَعَنْ يَمِينِي نُورًا وَعَنْ يَسَارِي نُورًا وَاجْعَلْ أَمَامِي نُورًا وَاجْعَلْ خَلْفِي نُورًا وَأَعْظِمْ لِي نُورًا ثُمَّ نَامَ حَتَّی نَفَخَ فَأَتَاهُ بِلَالٌ فَأَيْقَظَهُ لِلصَّلَاةِ-
ہناد بن سری، ابواحوص، سعید بن مسروق، سلمہ بن کہیل، ابورشدین، کریب، عبداللہ ابن عباس سے روایت ہے کہ میں اپنی خالہ حضرت میمونہ کی خدمت میں رہا اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی رات میں اسی جگہ قیام فرما رہے میمونہ رضی اللہ عنھا نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قضاء حاجت کیلئے اٹھے اور پانی کے مشکیزہ کے نزدیک تشریف لا کر اس کا منہ کھول دیا اور پھر وضو فرمایا (ایک طرح کا وضو فرمایا اور ہاتھ دھوئے) پھر اپنے بستر پر تشریف لائے اور سو گئے پھر اٹھے اور مشکیزہ کے نزدیک آکر اس کا منہ کھولا اور مکمل وضو فرمایا (جس طریقہ سے کہ نماز کے واسطے وضو فرماتے ہیں) پھر کھڑے ہو کر نماز شروع فرمائی اور سجدہ کے دوران یہ دعا پڑھی (اللَّهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي سَمْعِي نُورًا وَاجْعَلْ فِي بَصَرِي نُورًا وَاجْعَلْ مِنْ تَحْتِي نُورًا وَاجْعَلْ مِنْ فَوْقِي نُورًا وَعَنْ يَمِينِي نُورًا وَعَنْ يَسَارِي نُورًا وَاجْعَلْ أَمَامِي نُورًا وَاجْعَلْ خَلْفِي نُورًا وَأَعْظِمْ لِي نُورًا ثُمَّ نَامَ حَتَّی نَفَخَ) ترجمہ اے خدا! میرے قلب میں نور پیدا فرما دے اور میرے کانوں کونور عطا فرما دے اور میری آنکھ میں نور عنائت فرما اور میرے نیچے نور عطا کر اور میرے اوپر نور نازل فرما اور میرے دائیں جانب نور دے دے اور میری بائیں جانب نور عنائت فرما اور میرے پیچھے نور عطا فرما اور میرا نور بڑا کر دے اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سو گئے۔ حتی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نیند میں خر اٹے آنے لگے۔ اس کے بعد بلال تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نماز پڑھنے کے واسطے نیند سے بیدار فرمایا۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to say when bowing and prostrating:(Glory be to You Allah, Our Lord, and praise. Allah, forgive me)’ following the command of the Qur’an.” (Sahih)