بالوں میں مانگ نکالنا

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَسْدُلُ شَعْرَهُ وَکَانَ الْمُشْرِکُونَ يَفْرُقُونَ شُعُورَهُمْ وَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ مُوَافَقَةَ أَهْلِ الْکِتَابِ فِيمَا لَمْ يُؤْمَرْ فِيهِ بِشَيْئٍ ثُمَّ فَرَقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ ذَلِکَ-
محمد بن سلمہ، ابن وہب، یونس، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بالوں کو چھوڑ دیا کرتے تھے اور مشرکین بالوں میں مانگ نکالا کرتے تھے اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اہل کتاب کی موافقت کو دوست رکھتے تھے ان باتوں کی کہ جن باتوں میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو کچھ حکم نہ ہوتا اور اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مانگ نکالنے لگے۔
Abu Hurairah narrated that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “The Jews and the Christians do not dye their hair, so be different from them.” (Sahih)