ایک دن چھوڑ کر کنگھی کرنے سے متعلق

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ التَّرَجُّلِ إِلَّا غِبًّا-
علی بن حجر، عیسیٰ بن یونس، ہشام بن حسان، حسن، عبداللہ بن مغفل سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی ہے کنگھی کرنے سے لیکن ایک دن چھوڑ کر۔ (یعنی روزانہ کنگھی کرنے سے منع کیا۔)
It was narrated that ‘Abduilah bin Shaqiq said: “One of the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was a governor in Egypt, and one of his companions came to him and found him with unkempt, wild hair. He said: ‘How come I see you with wild hair when you are a governor?’ He said: ‘The Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade us from Al Irfah,’ and we said: ‘What is Al Irfah’?’ He said: ‘To comb your hair every day.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ التَّرَجُّلِ إِلَّا غِبًّا-
محمد بن بشار، ابوداؤد، حماد بن سلمہ، قتادة، حسن سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی کنگھی کرنے سے لیکن ایک دن چھوڑ کر۔
It was narrated that ‘Aishah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to like to start in the right. He would accept with his right hand and give with his right hand, and he liked to start on the right in all his affairs.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا بِشْرٌ عَنْ يُونُسَ عَنْ الْحَسَنِ وَمُحَمَّدٍ قَالَا التَّرَجُّلُ غِبٌّ-
قتیبہ، بشر، یونس، حسن و محمد نے فرمایا کنگھی ایک دن کر کے کرنی چاہیے۔
It was narrated that Al-Bara’ said: “I have never seen anyone who looked more handsome in a red iiulah than the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with his long hair that came down to his shoulders.(Sahih)
أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ عَنْ کَهْمَسٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ کَانَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامِلًا بِمِصْرَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فَإِذَا هُوَ شَعِثُ الرَّأْسِ مُشْعَانٌّ قَالَ مَا لِي أَرَاکَ مُشْعَانًّا وَأَنْتَ أَمِيرٌ قَالَ کَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَانَا عَنْ الْإِرْفَاهِ قُلْنَا وَمَا الْإِرْفَاهُ قَالَ التَّرَجُّلُ کُلَّ يَوْمٍ-
اسماعیل بن مسعود، خالد بن حارث، کہمس، عبداللہ بن شقیق سے روایت ہے کہ ایک آدمی حضرات صحابہ کرام میں سے ملک مصر میں حاکم تھا ایک روز اس کا ایک دوست اس کے پاس آیا دیکھا کہ وہ شخص پریشان بال اور پریشان حال ہے اس نے کہا اس کی کیا وجہ ہے کہ تمہارے بال بکھرے ہوئے ہیں اور تم امیر (یعنی حاکم) بھی ہو اس شخص (یعنی ان صحابی اور حاکم) نے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم کو ارفاہ سے منع فرماتے تھے ہم نے کہا ارفاہ کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا روزانہ کنگھی کرنا۔
It was narrated that Anas said: “The hair of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم came halfway down his ears.” (Sahih)