TRUE HADITH
Home
About
Mission
Contact
سنن نسائی
کتاب ایمان اور اس کے ارکان
ایمان میں کمی بیشی سے متعلق
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مُجَادَلَةُ أَحَدِکُمْ فِي الْحَقِّ يَکُونُ لَهُ فِي الدُّنْيَا بِأَشَدَّ مُجَادَلَةً مِنْ الْمُؤْمِنِينَ لِرَبِّهِمْ فِي إِخْوَانِهِمْ الَّذِينَ أُدْخِلُوا النَّارَ قَالَ يَقُولُونَ رَبَّنَا إِخْوَانُنَا کَانُوا يُصَلُّونَ مَعَنَا وَيَصُومُونَ مَعَنَا وَيَحُجُّونَ مَعَنَا فَأَدْخَلْتَهُمْ النَّارَ قَالَ فَيَقُولُ اذْهَبُوا فَأَخْرِجُوا مَنْ عَرَفْتُمْ مِنْهُمْ قَالَ فَيَأْتُونَهُمْ فَيَعْرِفُونَهُمْ بِصُوَرِهِمْ فَمِنْهُمْ مَنْ أَخَذَتْهُ النَّارُ إِلَی أَنْصَافِ سَاقَيْهِ وَمِنْهُمْ مَنْ أَخَذَتْهُ إِلَی کَعْبَيْهِ فَيُخْرِجُونَهُمْ فَيَقُولُونَ رَبَّنَا قَدْ أَخْرَجْنَا مَنْ أَمَرْتَنَا قَالَ وَيَقُولُ أَخْرِجُوا مَنْ کَانَ فِي قَلْبِهِ وَزْنُ دِينَارٍ مِنْ الْإِيمَانِ ثُمَّ قَالَ مَنْ کَانَ فِي قَلْبِهِ وَزْنُ نِصْفِ دِينَارٍ حَتَّی يَقُولَ مَنْ کَانَ فِي قَلْبِهِ وَزْنُ ذَرَّةٍ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ فَمَنْ لَمْ يُصَدِّقْ فَلْيَقْرَأْ هَذِهِ الْآيَةَ إِنَّ اللَّهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَکَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِکَ لِمَنْ يَشَائُ إِلَی عَظِيمًا-
محمد بن رافع، عبدالرزاق، معمر، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم لوگوں کے ایک جھگڑے کا دنیا میں کسی حق کے واسطے اس سے زیادہ نہیں ہے کہ جو مسلمان جھگڑا کریں گے اپنے پروردگار سے ان بھائیوں کے واسطے جو کہ دوزخ میں داخل ہوئے ہوں گے یہ مسلمان کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار! تو نہ ہمارے ان بھائیوں کو جو کہ ہمارے ساتھ نماز ادا کرتے تھے اور روزہ رکھا کرتے تھے اور حج کرتے تھے آگ میں داخل کر دیا۔ پروردگار فرمائے گا اچھا جا اور تم جن کو پہچان لیتے تھے ان کو دوزخ سے نکالو۔ چنانچہ وہ لوگ دوزخ میں ان کے پاس آئیں گے اور ان کی شکلیں دیکھ کر ان کو پہچان لیں گے۔ ان میں سے بعض کو تو دوزخ کی آگ نے پکڑ لیا ہوگا پنڈلیوں کے آدھے تک اور بعضوں کو ٹخنوں تک پھر ان کو دوزخ سے نکالیں گے اور کہیں گے کہ اے پروردگار! جن کے نکالنے کا تو نے ہم کو حکم فرمایا ہم نے ان کو نکال دیا پھر پروردگار فرمائے گا کہ ان کو بھی نکالو کہ جن کے دل میں ایک دینار کے برابر ایمان ہو پھر فرمائے گا کہ ان کو بھی (دوزخ سے) نکال دو جس کسی کے دل میں ایک رتی (یعنی معلولی سے معلولی درجہ کا بھی) ایمان ہو (اس کو بھی دوزخ سے نکال دو) حضرت ابوسعید نے بیان فرمایا اب جس کسی کو یقین نہ ہو وہ یہ آیت کریمہ تلاوت کرے آخر تک۔ (جس کا ترجمہ یہ ہے) خداوند قدوس مشرک کی مغفرت نہیں فرمائے گا اور اس سے کم گناہوں کو جس کو چاہے گا بخش دے گا۔
It was narrated from Qatadah that he heard Anas say: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘None of you has believed until I am dearer to him than his son, his father and all the people.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ يُعْرَضُونَ عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ مِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثُّدِيَّ وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ دُونَ ذَلِکَ وَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجُرُّهُ قَالَ فَمَاذَا أَوَّلْتَ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الدِّينَ-
محمد بن یحیی بن عبد اللہ، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، وہ اپنے والد سے، صالح بن کیسان، ابن شہاب، ابوامامة بن سہل، ابوسعید خدری سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک مرتبہ میں سو رہا تھا کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ مجھ پر پیش کیے جاتے ہیں (یعنی میرے سامنے وہ لوگ پیش ہوئے) اور سب لوگ کرتے پہنے ہوئے ہیں کسی کا کرتہ سینہ تک ہے اگر کسی کا اس سے نیچا ہے اور میں نے (حضرت) عمر کو دیکھا کہ وہ اپنے کرتے کو سمیٹ رہے ہیں (یعنی ان کا کرتہ بہت نیچا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنا کرتہ سمیٹ رہے ہیں) لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! اس کی کیا تعبیر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دین! (اور ایمان سب سے زیادہ طاقتور ہے اس میں کسی عقل مند کو شبہ نہ ہوگا بشرطیکہ وہ تعصب نہ کرے کہ امیر المومنین حضرت عمر کی وجہ سے اسلام کو بہت زیادہ ترقی ہوئی)
It was narrated that Anas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘None of you has believed until I am dearer to him than his family, his wealth and all the people.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَيْسٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ مُسْلِمٍ عَنْ طَارِقِ بْنِ شِهَابٍ قَالَ جَائَ رَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ آيَةٌ فِي کِتَابِکُمْ تَقْرَئُونَهَا لَوْ عَلَيْنَا مَعْشَرَ الْيَهُودِ نَزَلَتْ لَاتَّخَذْنَا ذَلِکَ الْيَوْمَ عِيدًا قَالَ أَيُّ آيَةٍ قَالَ الْيَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِينَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْکُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَکُمْ الْإِسْلَامَ دِينًا فَقَالَ عُمَرُ إِنِّي لَأَعْلَمُ الْمَکَانَ الَّذِي نَزَلَتْ فِيهِ وَالْيَوْمَ الَّذِي نَزَلَتْ فِيهِ نَزَلَتْ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي عَرَفَاتٍ فِي يَوْمِ جُمُعَةٍ-
ابوداؤد، جعفر بن عون، ابوعمیس، قیس بن مسلم، طارق بن شہاب سے روایت ہے کہ ایک شخص یہودیوں میں سے امیرالمومنین حضرت عمر کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ تم لوگوں کے قرآن کریم میں ایک آیت (کریمہ) ہے جس کو تم لوگ پڑھتے ہو۔ اگر وہ آیت ہم یہود پر نازل ہوتی تو جس دن وہ آیت کریمہ نازل ہوتی تو ہم لوگ اس روز عید بنا لیتے۔ حضرت عمر نے فرمایا وہ کونسی آیت ہے؟ اس نے کہا وہ یہ آیت ہے یعنی آج کے روز میں نے دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے واسطے اسلام کے دین ہونے کو پسند کر لیا۔ یہ سن کر حضرت عمر نے فرمایا مجھ کو اس جگہ کا علم ہے جس جگہ یہ آیت کریمہ نازل ہوئی ہے اور جس روز نازل ہوئی ہے اور یہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر جمعہ کے دن مقام عرفات میں نازل ہوئی۔
0Abu Hurairah narrated that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “By the One in Whose hand is my soul, none of you has believed until I am dearer to him than his son or his father.” (Sahih)