ایسی دعا سے پناہ مانگنے سے متعلق جو (اللہ عزوجل کے ہاں) قبول نہ کی جائے

أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ کَانَ إِذَا قِيلَ لِزَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ حَدِّثْنَا مَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا أُحَدِّثُکُمْ إِلَّا مَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا بِهِ وَيَأْمُرُنَا أَنْ نَقُولَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَالْهَرَمِ وَعَذَابِ الْقَبْرِ اللَّهُمَّ آتِ نَفْسِي تَقْوَاهَا وَزَکِّهَا أَنْتَ خَيْرُ مَنْ زَکَّاهَا أَنْتَ وَلِيُّهَا وَمَوْلَاهَا اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ نَفْسٍ لَا تَشْبَعُ وَمِنْ قَلْبٍ لَا يَخْشَعُ وَمِنْ عِلْمٍ لَا يَنْفَعُ وَدَعْوَةٍ لَا تُسْتَجَابُ-
واصل بن عبدالاعلی، ابن فضیل، عاصم بن سلیمان، عبداللہ بن حارث سے روایت ہے کہ زید بن ارقم جس وقت یہ کہتے تم نقل کرو جو تم نے سنا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے۔ وہ فرماتے تھے میں نہیں بیان کروں گا تم سے مگر جو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بیان کرتے تھے ہم سے اور حکم دیتے تھے ہم کو یہ کہنے کا اے اللہ! میں پناہ مانگتا ہوں اور سستی اور کنجوسی اور نامردی اور ضعیفی اور عذاب قبر سے۔ یا اللہ! میرے نفس کو تقوی عطا فرما دے اور اس کو پاک فرما دے تو بہترین پاک کرنے والا ہے تو مالک اور مختار ہے اس کا اے اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس نفس سے جو سیر نہ ہو اور اس دل سے جس میں کہ خوف خداوندی نہ ہو اور اس دعا سے جو کہ قبول نہ ہو۔
Anas bin Malik said: “While I was taking care of a group of people, including my paternal uncles, and I was the youngest of them, a man came and said: ‘Khamr has been forbidden.’ I was taking care of them, and was pouring FadIkh (date wine) for them. They said: ‘Pour it away.’ So I poured it away.” I (the narrator) said to Anas: “What is that?” He said: “Unripe dates and dried dates.” Abu Bakr bin Anas said: “That was their wine in those days.” And Anas did not deny that. (Sahih)
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا خَرَجَ مِنْ بَيْتِهِ قَالَ بِسْمِ اللَّهِ رَبِّ أَعُوذُ بِکَ مِنْ أَنْ أَزِلَّ أَوْ أَضِلَّ أَوْ أَظْلِمَ أَوْ أُظْلَمَ أَوْ أَجْهَلَ أَوْ يُجْهَلَ عَلَيَّ-
محمد بن بشار، عبدالرحمن، سفیان، منصور، شعبی، ام سلمہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت اپنے مکان سے نکلتے تو فرماتے نکلتا ہوں اللہ کا نام لے کر اے میرے پالنے والے! میں پناہ مانگتا ہوں تیری پھسلنے سے اور گمراہ ہونے سے اور ظلم کرنے سے یا مجھ پر ظلم ہونے سے یا جہالت کرنے سے یا مجھ پر جہالت ہونے سے۔
It was narrated that Anas said: “I was pouring (wine) for Abu Talhah, Ubayy bin Ka’b and Abu Dujanah among a group of Ansar when a man came in and said: ‘Something new has happened; the prohibition of Khamr has been revealed.’ So we poured it away.” He said: “The only intoxicant in those days was Fa a mixture of unripe dates and dried dates.” And Anas said: “Khamr was forbidden, and most of their Khamr in those days was FadIkh.” (Sahih)222