اگر کوئی شخص نماز کے وقت سوتا رہ جائے تو کیا کرے

أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ الْأَحْوَلُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرَّجُلِ يَرْقُدُ عَنْ الصَّلَاةِ أَوْ يَغْفُلُ عَنْهَا قَالَ کَفَّارَتُهَا أَنْ يُصَلِّيَهَا إِذَا ذَکَرَهَا-
حمید بن مسعدة، یزید، حجاج، قتادہ، انس سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت فرمایا گیا ایسے شخص کے بارے میں جو کہ نماز سے سو جاتا ہے یا اس کی جانب سے وہ شخص غفلت میں پڑ جاتا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کا کفارہ یہی ہے کہ جس وقت بھی اس کو یاد آئے تو وہ نماز پڑھ لے۔
It was narrated that Abu Qatadah said: “They told the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم that they had slept and missed the prayer. He said: ‘There is no negligence when one sleeps, rather negligence is when one is awake. If any one of you forgets a prayer or sleeps and misses it, let him pray it when he remembers it.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ ذَکَرُوا لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَوْمَهُمْ عَنْ الصَّلَاةِ فَقَالَ إِنَّهُ لَيْسَ فِي النَّوْمِ تَفْرِيطٌ إِنَّمَا التَّفْرِيطُ فِي الْيَقَظَةِ فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُکُمْ صَلَاةً أَوْ نَامَ عَنْهَا فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَکَرَهَا-
قتیبہ، حماد بن زید، ثابت، عبداللہ بن رباح، ابوقتادہ سے روایت ہے کہ حضرات صحابہ کرام نے خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں اپنا سونا اور اس وجہ سے نماز کا وقت نکل جانے کے سلسلے میں عرض کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا نیند آجانے میں کسی قسم کی کوئی برائی نہیں ہے اصل قصور (اور گناہ) تو جاگنے کی حالت میں ہے کہ نماز نہ پڑھے اور جان بوجھ کر نماز کا وقت نکال دے اور نماز قضا کرے۔ جس وقت تم میں سے کوئی شخص بھول جائے یا اس کو نیند آجائے تو جس وقت یاد آجائے تو اسی وقت نماز پڑھ لے۔
It was narrated that Abu Qatadah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘There is no negligence when one sleeps, rather negligence is when one does not offer one prayer until the time of the next prayer comes and he realizes that he has missed a prayer.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ وَهُوَ ابْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ فِي النَّوْمِ تَفْرِيطٌ إِنَّمَا التَّفْرِيطُ فِيمَنْ لَمْ يُصَلِّ الصَّلَاةَ حَتَّی يَجِيئَ وَقْتُ الصَّلَاةِ الْأُخْرَی حِينَ يَنْتَبِهُ لَهَا-
سوید بن نصر، عبداللہ و ابن مبارک، سلیمان بن مغیرة، ثابت، عبداللہ بن رباح، ابوقتادہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ سونے کی حالت میں کسی قسم کا کوئی قصور (یا گناہ) نہیں ہے اگر نماز میں کسی قسم کی کوئی تاخیر ہو جائے یا نماز قضا ہو جائے اصل قصور (اور گناہ تو یہ ہے) کوئی شخص نماز (جان بوجھ کر نہ پڑھے) حتی کہ اگلی نماز کا وقت ہو جائے اور وہ شخص ہوش مند ہو (یعنی جاگنے کی حالت میں ہو)
It was narrated from Abu Qatadah that when they missed the prayer because they slept until the sun rose, the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Let any one of you pray it during its time tomorrow.” (Sahih)