اگر چوہا گھی میں گر جائے تو کیا کرنا ضروری ہے؟

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ فَأْرَةً وَقَعَتْ فِي سَمْنٍ فَمَاتَتْ فَسُئِلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا وَکُلُوهُ-
قتیبہ، سفیان، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، ابن عباس، میمونہ سے روایت ہے کہ ایک چوہا گھی میں گر گیا تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ چوہے کو (گھی کے اندر سے) نکال دو اور باقی گھی کھالو۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas, from Maimunah, that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked about a mouse that fell into the cooking fat. He said: “If it (the fat) is solid, then throw it away, and whatever is around it. If it is liquid then do not use it at all.” (Da’if)
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ اللَّهِ النَّيْسَابُورِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مَالِکٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ فَأْرَةٍ وَقَعَتْ فِي سَمْنٍ جَامِدٍ فَقَالَ خُذُوهَا وَمَا حَوْلَهَا فَأَلْقُوهُ-
یعقوب بن ابراہیم، دورقی، محمد بن یحییٰ بن عبداللہ، نیسابوری، عبدالرحمن ، مالک، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ، ابن عباس، میمونہ سے روایت ہے کہ ایک چوہا گھی میں گر گیا تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم لوگ چوہے کو (گھی کے اندر سے) نکال دو اور باقی گھی کھالو۔ کہ گھی جما ہوا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ چوہا اور جو اس کے چاروں طرف گھی ہے اس کو نکال کر پھینک دو۔
Ibn ‘Abbas said: “I heard Saeed bin Jubair say: ‘The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم passed by a dead goat and said: “Why didn’t the owners of this sheep make use of its skin?”
أَخْبَرَنَا خُشَيْشُ بْنُ أَصْرَمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ بُوذُوَيْهِ أَنَّ مَعْمَرًا ذَکَرَهُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ مَيْمُونَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ سُئِلَ عَنْ الْفَأْرَةِ تَقَعُ فِي السَّمْنِ فَقَالَ إِنْ کَانَ جَامِدًا فَأَلْقُوهَا وَمَا حَوْلَهَا وَإِنْ کَانَ مَائِعًا فَلَا تَقْرَبُوهُ-
خشیش بن اصرم، عبدالرزاق، عبدالرحمن بن بوذویہ، معمر، زہری، عبیداللہ بن عبد اللہ، ابن عباس، میمونہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اگر گھی جما ہوا ہے تو چوہا اور اس کے پاس کا گھی نکال کر پھینک دو اور اگر وہ گھی پتلا ہے تو اس کے نزدیک مت جا (یعنی تمام گھی خراب ہوگیا)۔
It was narrated from Abu Saeed Al-Khudri that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “If a fly falls into the vessel of one of you, let him dip it in.” (Hasan)
أَخْبَرَنَا سَلَمَةُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سُلَيْمِ بْنِ عُثْمَانَ الْفَوْزِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا جَدِّي الْخَطَّابُ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حِمْيَرَ قَالَ حَدَّثَنَا ثَابِثُ بْنُ عَجْلَانَ قَالَ سَمِعْتُ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يَقُولُ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِعَنْزٍ مَيِّتَةٍ فَقَالَ مَا کَانَ عَلَی أَهْلِ هَذِهِ الشَّاةِ لَوْ انْتَفَعُوا بِإِهَابِهَا-
سلمہ بن احمد بن سلیم بن عثمان فوزی، جدی الخطاب، محمد بن حمیر، ثابت بن عجلان، سعید بن جبیر، ابن عباس سے روایت ہے کہ وہ فرماتے تھے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ایک مردار بکری کے پاس سے گزر ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کاش اس بکری کے مالک اس کی کھال اتار لیتے پھر اس سے نفع حاصل کرتے (یعنی اس کی کھال کو دباغت دے کر نفع اٹھاتے)۔
It was narrated from ‘Adiyy bin Hatim that he asked the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم about hunting. He said: “When you release your dog, mention the name of Allah over him, and if you catch up with him and he has not killed (the game), then slaughter it and mention the name of Allah over it. If you catch up with him and he has killed (the game) but has not eaten any of it, then eat, for he caught it for you. If you find that he has eaten some of it, then do not eat any of it, for he caught it for himself. If there are other dogs with your dog and they have killed (the game) but have not eaten any of it, then do not eat any of it, because you do not know which of them killed it.” (Sahih)