اگر محرم مر جائے تو اس کو بیری کے پتے ڈال کر غسل دینے سے متعلق

أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَجُلًا کَانَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَقَصَتْهُ نَاقَتُهُ وَهُوَ مُحْرِمٌ فَمَاتَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْسِلُوهُ بِمَائٍ وَسِدْرٍ وَکَفِّنُوهُ فِي ثَوْبَيْهِ وَلَا تُمِسُّوهُ بِطِيبٍ وَلَا تُخَمِّرُوا رَأْسَهُ فَإِنَّهُ يُبْعَثُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مُلَبِّيًا-
یعقوب بن ابراہیم، ہشیم، ابوبشر، سعید بن جبیر، ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ (سفر میں) تھا کہ اس کی اونٹنی نے اس کی گردن توڑ دی اور وہ حالت احرام میں انتقال کر گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دے کر ان کو دو کپڑوں میں کفن دے دو پھر تدفین کے وقت اس کا سر ڈھانپ دو اور اس کے خوشبو لگاؤ۔ اس وجہ سے کہ قیامت کے روز یہ شخص اسی طریقہ سے لبیک پڑھتا ہوا اٹھے گا۔
It was narrated from Ibn ‘Abbas that a man was with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , and his she-camel broke his neck when he was in Ihram, and he died. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Wash him with water and lote leaves, and shroud him in his two garments, and do not put any perfume on him or cover his head, for he will be raised on the Day of Resurrection reciting the Talbiyah.” (Sahlh)