اگر محرم شکار کی طرف اشارہ کرے اور غیر محرم شکار کرے

أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُمْ کَانُوا فِي مَسِيرٍ لَهُمْ بَعْضُهُمْ مُحْرِمٌ وَبَعْضُهُمْ لَيْسَ بِمُحْرِمٍ قَالَ فَرَأَيْتُ حِمَارَ وَحْشٍ فَرَکِبْتُ فَرَسِي وَأَخَذْتُ الرُّمْحَ فَاسْتَعَنْتُهُمْ فَأَبَوْا أَنْ يُعِينُونِي فَاخْتَلَسْتُ سَوْطًا مِنْ بَعْضِهِمْ فَشَدَدْتُ عَلَی الْحِمَارِ فَأَصَبْتُهُ فَأَکَلُوا مِنْهُ فَأَشْفَقُوا قَالَ فَسُئِلَ عَنْ ذَلِکَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ هَلْ أَشَرْتُمْ أَوْ أَعَنْتُمْ قَالُوا لَا قَالَ فَکُلُوا-
محمود بن غیلان، ابوداؤد، شعبة، عثمان بن عبداللہ بن موہب، عبداللہ بن ابی قتادة رضی اللہ عنہ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ وہ ایک مرتبہ حالت سفر میں تھے۔ بعض لوگ حالت احرام میں تھے اور بعض لوگ بغیر احرام کے تھے۔ ابوقتادہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک وحشی گدھا دیکھا تو اپنے گھوڑے پر سوار ہو کر میں نے اپنا نیزہ لیا اور ساتھیوں سے امداد طلب کی لیکن انہوں نے میری امداد کرنے سے انکار کر دیا۔ چنانچہ میں نے ایک نیزہ لیا گدھے کا میں تعاقب کرنے لگا۔ جس وقت میں نے اس کو مارا تو ان لوگوں نے بھی اس کو کھا لیا لیکن بعد میں خوفزدہ ہوئے کہ (ایسا نہ ہو کہ ہم سے کوئی غلطی ہوگئی ہو) پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم میں سے کسی نے اس کو اشارہ یا اس کی امداد کی تھی؟ عرض کیا نہیں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا پھر کھا سکتے ہو۔
‘Abdullah bin Abi Qatadah narrated from his father that they were on a march, some of them in Ihram and some not in Ihram. He said: “I saw an onager so I mounted my horse and picked up a spear. I asked them to help me but they refused to help me. I snatched a whip from one of them and chased the onager and caught it. They ate of it but they were scared. The Prophet was asked about that and he said: ‘Did you point (at it) or help him?’ They said, ‘No.’ He said: ‘Then eat.” (Sahih)
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَمْرٍو عَنْ الْمُطَّلِبِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ صَيْدُ الْبَرِّ لَکُمْ حَلَالٌ مَا لَمْ تَصِيدُوهُ أَوْ يُصَادَ لَکُمْ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو لَيْسَ بِالْقَوِيِّ فِي الْحَدِيثِ وَإِنْ کَانَ قَدْ رَوَی عَنْهُ مَالِکٌ-
قتیبہ بن سعید، یعقوب، ابن عبدالرحمن، عمرو، مطلب، جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا خشکی کا شکار تم لوگوں کے واسطے حلال ہے بشرطیکہ تم نے خود شکار نہ کیا ہو یا تمہارے واسطے شکار نہ کیا ہو۔ امام نسائی فرماتے ہیں کہ اس حدیث کی سند میں عمرو بن ابی عمر قوی راوی نہیں ہے اگرچہ ان سے مالک نے بھی احادیث نقل کی ہیں۔
It was narrated that Jabir said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘Land game is permissible for you so long as you do not hunt it, and it is not hunted for you.” (Da’if)Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) said: ‘Amr bin Abi ‘Amr is not strong in Hadith, even though Malik reported from him.