اگر قبر اونچی ہو تو اس کو منہدم کر کے برابر کرنا کیسا ہے؟

أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ ثُمَامَةَ بْنَ شُفَيٍّ حَدَّثَهُ قَالَ کُنَّا مَعَ فَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ بِأَرْضِ الرُّومِ فَتُوُفِّيَ صَاحِبٌ لَنَا فَأَمَرَ فَضَالَةُ بِقَبْرِهِ فَسُوِّيَ ثُمَّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُ بِتَسْوِيَتِهَا-
سلیمان بن داؤد، ابن وہب، عمروبن حارث، ثمامة بن شفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ روم میں حضرت فضالہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھے وہاں پر ہمارے ایک ساتھی کی وفات ہوگئی حضرت فضالہ بن عبید نے حکم فرمایا ان کی قبر برابر کی گئی پھر بیان کیا کہ ہم نے حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے قبروں کے برابر کرنے کا ۔
It was narrated from ‘Abdullah bin Buraidah that his rather said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘I forbade you to visit graves but now visit them; and I forbade you to eat the sacrificial flieat after three days, but now keep it as long as you want; and I forbade you to make Nabidh in anything but a water-skin but now drink it from any kind of container, but do not drink intoxicants” (Sahih)
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي الْهَيَّاجِ قَالَ قَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَلَا أَبْعَثُکَ عَلَی مَا بَعَثَنِي عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَدَعَنَّ قَبْرًا مُشْرِفًا إِلَّا سَوَّيْتَهُ وَلَا صُورَةً فِي بَيْتٍ إِلَّا طَمَسْتَهَا-
عمروبن علی، یحیی، سفیان، حبیب، ابووائل، ابوہیاج سے روایت ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان سے دریافت کیا میں تم کو اس کام پر نہ روانہ کروں کہ جس پر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ کو روانہ فرمایا تھا کہ کوئی بھی قبر اونچی نہ چھوڑوں لیکن اس کو برابر کر دوں۔ کوئی بھی تصویر کسی مکان میں نہ دیکھوں مگر اس کو روند ڈالوں اور مٹا دوں۔
‘Abdullah bin Buraidah narrated from his father that he was in a gathering where the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was present and he said: “I used to forbid you to eat the sacrificial meat for more than three days, but now eat it, give it to others and store it for as long as you want. And I told you not to make Nabidh in these containers: Ad-Dubba’, Al-Muzaqqat, An-Na qIr, and Al-Hantamj’ But now make Nabidh in whatever you want, but avoid everything that intoxicates. And I forbade you to visit graves, but now whoever wants to visit them, let him do so, but do not utter anything which is not suitable.” (Sahih)