اٹھنے میں امام سے جلدی کرنا ممنوع ہے

أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ الْمُخْتَارِ ابْنِ فُلْفُلٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ إِنِّي إِمَامُکُمْ فَلَا تُبَادِرُونِي بِالرُّکُوعِ وَلَا بِالسُّجُودِ وَلَا بِالْقِيَامِ وَلَا بِالِانْصِرَافِ فَإِنِّي أَرَاکُمْ مِنْ أَمَامِي وَمِنْ خَلْفِي ثُمَّ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَوْ رَأَيْتُمْ مَا رَأَيْتُ لَضَحِکْتُمْ قَلِيلًا وَلَبَکَيْتُمْ کَثِيرًا قُلْنَا مَا رَأَيْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ رَأَيْتُ الْجَنَّةَ وَالنَّارَ-
علی بن حجر، علی بن مسہر، مختار ابن فلفل، انس بن مالک سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک دن نماز کی امامت فرمائی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم لوگوں کی جانب متوجہ ہوئے اور فرمایا قیام میں میں تم لوگوں کا امام ہوں اور تم لوگ رکوع اور سجدہ میں مجھ سے جلدی نہ کیا کرو چونکہ میں تم لوگوں کے آگے اور پیچھے کی جانب سے دیکھتا ہوں پھر فرمایا اس ذات کی قسم کہ جس کے ہاتھ میں میری جان ہے اگر تم لوگ دیکھو جو کچھ میں نے دیکھا ہے تو تم لوگوں کو بہت کم ہنسی آئے اور زیادہ رویا کرو۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کیا دیکھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے جنت اور دوزخ کو دیکھا ہے۔
It was narrated that ‘Uqbah bin Al-Harith said: “I prayed ‘Asr with the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم in Al-Madinah, then he left, stepping over the necks of the people, so quickly that the people were surprised at his haste. He entered unto one of his wives, then he came out and said: ‘While I was praying ‘Asr, I remembered some gold that we had, and I did not want it to stay with us overnight, so I ordered that it be distributed.” (Sahih)