امام کا منبر پر بیٹھ کر اپنی رعایا سے خطاب کرنا

أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ بَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ إِذْ جَائَ رَجُلٌ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّيْتَ قَالَ لَا قَالَ قُمْ فَارْکَعْ-
قتیبہ، حماد بن زید، عمروبن دینار، جابربن عبداللہ فرماتے ہیں کہ ایک دفعہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جمعہ کا خطبہ ارشاد فرما رہے تھے کہ ایک شخص آیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے پوچھا کیا تم نے نماز پڑھ لی؟ اس نے کہا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا چلو اٹھو اور نماز ادا کرو۔
It was narrated from Muhammad bin ‘Abdur-Rahman that the daughter of Harithah bin An-Numan said: “I memorized “Qaf By the Glorious Quran.'' from the mouth of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم when he was on the Minbar on Friday.” (Sahih).
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَی إِسْرَائِيلُ بْنُ مُوسَی قَالَ سَمِعْتُ الْحَسَنَ يَقُولُ سَمِعْتُ أَبَا بَکْرَةَ يَقُولُ لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ وَالْحَسَنُ مَعَهُ وَهُوَ يُقْبِلُ عَلَی النَّاسِ مَرَّةً وَعَلَيْهِ مَرَّةً وَيَقُولُ إِنَّ ابْنِي هَذَا سَيِّدٌ وَلَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يُصْلِحَ بِهِ بَيْنَ فِئَتَيْنِ مِنْ الْمُسْلِمِينَ عَظِيمَتَيْنِ-
محمد بن منصور، سفیان، ابوموسی اسرائیل بن موسی، حسن، ابوبکرہ، فرماتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منبر پر دیکھا۔ حسن کے ساتھ تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کبھی لوگوں کی طرف دیکھتے اور کبھی ان (حسن) کی طرف اور کہتے میرا یہ بیٹا سردار ہے۔ شائد رب کریم اس کی وجہ سے مسلمانوں کے دو بڑے گروہوں کے درمیان مصالحت کرا دے۔
It was narrated from Sufyan bin Husain that Bishr bin Marwan raised his hands on Friday on the Minbar, and ‘Umarah bin Ruwaibah condemned him and said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم did no more than this,” and he pointed with his forefinger. (Sahih)